”بہت دیرکردی مہربان آتے آتے“، قادری نے اتحادیوں کی ایک نہ سنی، 68 دن بعددھرنا ختم کردیا، انقلابیوں نے رخت سفر باندھ لیا، جڑواں شہروں کے کارکنوں کو سربراہ عوامی تحریک نے رکنے کی ہدایت کردی

بدھ 22 اکتوبر 2014 08:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اکتوبر۔2014ء)”بہت دیرکردی مہربان آتے آتے“، قادری نے اتحادیوں کی ایک نہ سنی، 68 دن بعددھرنا ختم کردیا، انقلابیوں نے رخت سفر باندھ لیا، جڑواں شہروں کے کارکنوں کو سربراہ عوامی تحریک نے رکنے کی ہدایت کردی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے منگل اور بدھ کی درمیانی شام جیسے ہی شاہراہ دستور پر جاری 68روز سے جاری احتجاج میں پہنچے تو کارکنوں کا جوش دیدنی تھا اس موقع پر آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیاگیا ۔

بعد ازاں ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان عوامی تحریک کی مختصراً کور کمیٹی کا اجلاس بلایا اور اس کے بعد دھرنا کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری انقلاب دھرنا کو”انقلاب جلسہ “ میں تبدیل کرتے ہوئے اعلان کردیا کہ اب پورے ملک میں جلسے کئے جائینگے اور جہاں ضرورت پڑی پارٹ ٹائم دھرنا دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے کارکنوں کو تمام سامان لپیٹنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ آرام سے چیزوں کو سمیٹا جائے تاکہ کوئی نقصان نہ ہو۔

اس موقع پر انقلابیوں کو چھٹی ملنے پران کے تاثرات دیدنی تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اس موقع پر راولپنڈی اسلام آباد کے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ 1 دن تک یہیں ٹھہریں تاکہ تمام سامان کو بحفاظت باندھ کر بھجوادیا جائے دوسری جانب انقلابیوں نے رخت سفر باندھ لیا۔ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ مسلم لیگ ق، سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین ڈاکٹر طاہر القادری سے دھرنا ختم نہ کرنے کا مشورہ دیتے رہے اور کہاکہ محرم الحرام تک صبر کا مظاہرہ کیا جائے لیکن ڈاکٹر طاہر القادری نے ایک نہ سنی اورکہاکہ کارکنوں کا مزید امتحان نہیں لے سکتا ۔