” میر علی ڈرون حملہ کیس“، ہلاک شدگان کے قتل کی ایف آئی آر درج نہ کرنے پر تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او 24 اکتوبر کو عدا لت میں طلب ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے وا ضع احکا ما ت کے با وجو د ایس ایچ او نواز بھٹی مقدمہ درج نہیں کیا، وکیل درخواست گزار

منگل 21 اکتوبر 2014 04:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اکتوبر۔2014ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جنوبی وزیرستان کے علاقہ میر علی میں ہونے والے ڈرون حملے میں ہلاک شدگان کے قتل کی ایف آئی آر درج نہ کرنے پر تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او نواز بھٹی کو توہین عدالت کیس میں 24 اکتوبر کو ذاتی طور پر پیش ہونے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ پیر کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں کریم خان بنام نواز بھٹی کیس کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل مرزا شہزاد اکبر عدالت میں پیش ہوئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 31 دسمبر2009ء کو وزیرستان کے علاقہ میر علی میں ایک ڈرون حملہ ہوا جس میں درخواست گزار کے بھائی آصف اقبال اور بیٹا زین اللہ جاں بحق ہوگئے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے جاں بحق ہونے والے افراد کے قتل کے مقدمے کے اندراج کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

عدالت نے 5 جون 2014ء کو تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او کو احکامات جاری کئے تھے کہ سی آئی اے کے چیف سٹیشن جوناتھن بینکس اور لیگل کونسل جان ریزو کیخلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جبکہ عدالتی احکامات کے باوجود تین ماہ کا عرصہ گزرنے گیا لیکن مقدمہ درج نہ کیا جاسکا۔ درخواست گزار نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔ پیر کے روز عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے دائر درخواست پر ایف آئی آر درج نہ ہونے پر تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایس ایچ او نواز بھٹی کو ذاتی طور پر عدالت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔