انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کو 1283تجاویزموصول، زاہد حامد کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی 30اکتوبرکو جائزہ لے گی،اصلاحات اپنی جگہ ،موجودہ قوانین کے تحت نئے چیف الیکشن کمشنر کا تقررہوسکتا ہے، اسحاق ڈار،انتخابی اصلاحات کب تک مکمل ہوں یہ کہنا قبل ازوقت ہے،تحریک انصاف والوں نے استعفے دے رکھے ہیں تاہم وہ عام شہریوں کی حیثیت سے تجاویز دے سکتے ہیں،میڈیا سے بات چیت

منگل 21 اکتوبر 2014 04:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اکتوبر۔2014ء )انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کو 1283تجاویزموصول ہوگئی ہیں جن کا جائزہ لینے کیلئے زاہد حامد کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جس کااجلاس 30اکتوبرکو ہوگااورکمیٹی کے چیئرمین سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے انتخابی اصلاحات کب تک مکمل ہوں یہ کہنا قبل ازوقت ہے،تحریک انصاف والوں نے استعفے دے رکھے ہیں تاہم وہ عام شہریوں کی حیثیت سے تجاویز دے سکتے ہیں،انتخابی اصلاحات کا کام اپنی جگہ لیکن جو سسٹم چل رہا ہے اس کو روکا نہیں جاسکتا موجودہ قوانین کے تحت نئے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کیا جاسکتا ہے ۔

پیر کو پارلیمانی کمیٹی کااجلاس سینیٹراسحاق ڈارکی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔جس میں الیکشن کمیشن اور وزارت داخلہ کے حکام شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے کمیٹی کوبریفنگ دی ۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی اسحاق ڈار نے بتایا کہ 4ہزار صفحات پرمشتمل 1283تجاویز موصول ہوئی ہیں آئین میں ترمیم کیلئے 396عوامی نمائندگی ایکٹ 473پولیٹکل پارٹی ایکٹ کے حوالے سے 49اور انتخابات کے انتظامی معاملات کیلئے 312تجاویزموصول ہوئی ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ مختلف صوبوں کے حوالے سے بھی 312تجاویز کمیٹی کے سامنے رکھی گئی ہیں ۔سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ان تجاویز کا جائزہ لینے کیلئے وفاقی وزیرزاہد حامد کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی قائم کی گئی جس میں انوشہ رحمان خان،سید نوید قمر،چودھری اعتزار احسن،میاں رضاربانی،سینیٹرطلحہ محمود ،آفتاب احمد خان شیرپاو اور طارق اللہ شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اسمبلیوں سے مستعفی ہوچکی ہے اگر وہ اپنی تجاویز دینا چاہتے ہیں تو بطور پاکستانی دے سکتے ہیں تاہم ان کے 3ارکان اسمبلی میں موجود ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ذیلی کمیٹی 1283انتخابی تجاویز کا جائزہ لے گی جس کا اجلاس 30اکتوبر کو پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگا۔اسحاق ڈار نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے تیار کی گئی اصلاحات کا مسودہ تمام ممبران کے سپرد کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آنیوالے الیکشن جدید ٹیکنالوجی کے تحت ہوں اور ہم یہ کام ملک وقوم کی خدمت کے طور پر کررہے ہیں جبکہ انتخابی اصلاحات کے لئے پارلیمنٹ کی قراردادبھی موجود ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کا کام اپنی جگہ لیکن جو سسٹم چل رہا ہے اس کو روکا نہیں جاسکتا موجودہ قوانین کے تحت نئے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کیا جاسکتا ہے ۔