پاکستان عوامی تحریک ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والوں پر کوئی ڈیل نہیں کرے گی،ڈاکٹر طاہرالقادری ، خون کا بدلہ پیسہ نہیں بلکہ قتل کا بدلہ قصاص اور خون کا بدلہ خون سے ہی ہوگا، اب عوام فیصلہ کرچکے ہیں کہ وہ اشرافیہ کے غلام نہیں رہ سکتے، کروڑوں لوگ اب انصاف اور اقتدار میں حقیقی شراکت داری کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، اب وہ اس باطل نظام سے ہرگز سمجھوتہ نہیں کریں گے، اسلام آباد سے لاہور روانگی سے قبل دھرنے کے شرکاء سے خطاب

پیر 20 اکتوبر 2014 08:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اکتوبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والوں پر کوئی ڈیل نہیں کرے گی بلکہ خون کا بدلہ خون اور قصاص کے علاوہ کچھ نہیں چاہتی۔ اتوار کے روز ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسلام آباد سے لاہور روانگی سے قبل دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج فتح کا دن ہے اور آج ہمیں فتح نصیب ہوگی اور آج سے حق و باطل کا معرکہ شروع ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب عوام فیصلہ کرچکے ہیں کہ وہ اشرافیہ کے غلام نہیں رہ سکتے۔ کروڑوں لوگ اب انصاف اور اقتدار میں حقیقی شراکت داری کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور اب وہ اس باطل نظام سے ہرگز سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آج کا دن انقلاب کی فتح اور کامیابی کا دن ہے۔

(جاری ہے)

غریب کا ایجنڈا بلند اور ناانصاف کے خاتمے کا دن ہے۔ ملک میں عدل و انصاف کے نظام کے نفاذ اور مظلوموں کے چہروں سے چھینی ہوئی مسکراہٹ واپس لانے کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ساڑھے تین ماہ کی جدوجہد کی تکمیل کا دن ہے اور اب زیادہ دیر نہیں کہ پھل پک کر درخت پر تیار ہے عوام اب اسے کاٹیں گے۔ آج 17 جون سانحہ ماڈل ٹاؤن کا قصاص مانگا جائے گا اور ان شہداء کی دیت نہیں ہوگی۔ ان کے خون کا بدلہ پیسہ نہیں بلکہ قتل کا بدلہ قصاص اور خون کا بدلہ خون سے ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تمام چہ میگوئیاں ختم ہوجائیں گی۔

عوامی تحریک کے جلسے میں ڈیل کی ہوا بھی داخل نہیں ہوسکتی۔ یہاں پر ضمیر والے لوگ ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری مرتو سکتا ہے لیکن ڈیل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بدامنی نہیں چاہتے بلکہ قرآن و سنت اور آئین و قانون اور عدالتوں کے ذریعے 17 جون کے شہیدوں کا بدلہ قصاص کے سواء کچھ نہیں چاہتے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وہ 21 اکتوبر کو اسلام آباد دھرنے میں واپس آکر جشن منائیں گے۔