سرتاج عزیز کا بانکی مون کو فون ، ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فائرنگ کا نوٹس لینے اور فوجی مبصر گروپ کو مزید مستحکم بنانے اور تعاون نہ کرنے والے کیخلاف کارروائی کا مطالبہ،پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے‘مشیر خارجہ

پیر 20 اکتوبر 2014 08:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اکتوبر۔2014ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے جس میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باوٴنڈری کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔دفتر خارجہ کے مطابق گذشتہ شب مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بانکی مون سے ٹیلیفونک گفتگو میں کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، مشیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کو اشتعال انگیز اقدامات سے روکا جائے، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو مراسلہ بھی بھیجا گیا تھا جس میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی جانب سے گذشتہ ہفتوں کے دوران بلااشتعال فائرنگ اور سیز فائر کی خلاف ورزی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال بارے آگاہ کیا گیا تھا‘ سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھارتی افواج کی جانب سے بلااشتعال اور بلاجواز فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مکمل صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن ہمارے صبرو تحمل کو کمزوری نہ سمجھا جائے ہم کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو اس سلسلے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور اپنی فورسز کو بلااشتعال فائرنگ سے روکے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرنا چاہیے تاکہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی جانب سے بہترین دوستانہ ہمسائیگی پر مبنی تعلقات کے معترف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر صورتحال کی بہتری کیلئے صبرو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جتنی جلدی ممکن ہوسکے امن کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ پائیدار امن خطے کے مفاد میں بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تمام تصفیہ طلب مسائل جن میں مسئلہ کشمیر بھی سرفہرست ہے‘ کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔ اس موقع پر مشیر خارجہ نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق‘ حق خودارادیت دینے کیلئے بھی اقوام متحدہ کو اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہئے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان تنازعات کے حل کیلئے اقوام متحدہ کے چارٹر کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں دونوں اطراف سے تعاون ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دوطرفہ مذاکرات اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو صورتحال کو معمول پر لانے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کے کام کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ ان کے کردار کو مزید فروغ دیا جائے اور سیز فائر کی خلاف ورزیوں کو موثر انداز میں مانیٹر کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو کسی بھی فریق کی جانب سے عدم تعاون کا بھی نوٹس لیا جانا چاہئے۔