انقلاب دھرنوں سے نہیں آتا، انقلاب کے لیے تختہ دارپرچڑھنا پڑتا ہے ،خورشید شاہ، آج پارٹی کا انقلابی پرچم بلاول بھٹو اپنے ہاتھوں میں لے کر انقلاب کی بنیاد رکھیں گے ، ہم جمہوریت کی حمایت اس لئے کرتے ہیں کہ جمہوریت ہمیں حق خود ارادیت دیتی ہے ،پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب

اتوار 19 اکتوبر 2014 09:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اکتوبر۔2014ء)اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ انقلاب دھرنوں سے نہیں آتا، انقلاب کے لیے تختہ دارپرچڑھنا پڑتا ہے ، پارٹی کا پرچم بلاول کے ہاتھوں میں ہے ، آج یہ انقلابی پرچم بلاول بھٹو اپنے ہاتھوں میں لے کر انقلاب کی بنیاد رکھیں گے ، ہم جمہوریت کی حمایت اس لئے کرتے ہیں کہ جمہوریت ہمیں حق خود ارادیت دیتی ہے ۔

جناح باغ میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب میں خورشید شاہ نے کہا ہ کہ جیل میں ذوالفقارعلی بھٹونے بینظیربھٹوکوانقلاب کاپرچم تھمایاتھا، یہ پرچم جموریت قائم کرنے کیلئے اٹھایا گیا تھا ، انقلاب کیلیے عوام کے ہجوم میں شہادت لینی پڑتی ہے، انقلاب کیلیے زندگیاں دینی پڑتی ہیں، 27 دسمبرکویہ پرچم شہیدبینظیرنے اپنے بیٹے کوتھمایاتھا۔

(جاری ہے)

کچھ لوگ کہتے ہیں جمہوریت ہمیں کیا دیتی ہے، جمہوریت لوگوں کوحقوق اورروزگاردیتی ہے، شہید بھٹونے تختہ دارپرلٹک کربھی جمہوریت پرسودیبازی نہیں کی،جمہوریت طلبہ کے مستقبل کی روشنی ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ آج پارٹی کا پرچم بلاول کے ہاتھوں میں ہے ، آج یہ انقلابی پرچم بلاول بھٹو اپنے ہاتھوں میں لے کر انقلاب کی بنیاد رکھیں گے ، ہم جمہوریت کی حمایت اس لئے کرتے ہیں کہ جمہوریت ہمیں حق خود ارادیت دیتی ہے، بے نظیر بھٹو شہید نے 18 ویں ترمیم میں صوبوں کو آزادی دے دی ، یہی جمہوریت پاکستان کی سالمیت کی ضمانت ہے ، بھٹو خاندان سولی پر چڑھ گیا لیکن پاکستانی کے مفادات کا سودا نہیں کیا گیا، بے نظیر بھٹو کو پاکستان آنے سے روکا گیا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے لیکن انہوں نے ملک کے عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کیا اور اپنی زندگی کی پروا کئے بغیر واپس آئیں ، نوجوان پاکستان کی امید ہیں۔