ایسی کوئی چیز نہیں جو ہمارے پاس نہیں لیکن اگر ہمارے پاس کوئی چیز نہیں ہے تو وہ آپس میں بیٹھ کر بات کرنے کی عقل ہے، آصف زرداری، ایک سوچ پرکھڑے ہونگے تو ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہوگی،کل کاپاکستان تب بہترہوگاجب سب ساتھ کھڑے ہونگے، مجھے آج کا پاکستان بچاناہے تاکہ کل کاپاکستان بہتر ہوسکے،سازشوں سے گھبرانے والے نہیں ،،برداشت کی سیاست کو فروغ دینگے،اسلام آباد میں مداریوں کا کھیل جلد ختم ہوجائے گا ، عوامی خدمات کا مشن جاری رکھیں گے ، مزارقائد پر سانحہ18اکتوبر کے شہداء کی یاد میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب

اتوار 19 اکتوبر 2014 09:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اکتوبر۔2014ء) سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ایسی کوئی چیز نہیں جو ہمارے پاس نہیں لیکن اگر ہمارے پاس کوئی چیز نہیں ہے تو وہ آپس میں بیٹھ کر بات کرنے کی عقل ہے، ایک سوچ پرکھڑے ہونگے تو ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہوگی،کل کاپاکستان تب بہترہوگاجب سب ساتھ کھڑیہونگے، مجھے آج کا پاکستان بچاناہے تاکہ کل کاپاکستان بہتر ہوسکے،سازشوں سے گھبرانے والے نہیں ،،برداشت کی سیاست کو فروغ دینگے،اسلام آباد میں مداریوں کا کھیل جلد ختم ہوجائے گا ، عوامی خدمات کا مشن جاری رکھیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز مزارقائد سے ملحق گراؤنڈ میں سانحہ18اکتوبر کے شہداء کی یاد میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سابق صدر نے کہا کہ جلسے کے شرکا ء کی آمداوربہادری کوسلام کرتا ہوں،جوسیاست کی بات کرتے ہیں انھوں نے ہمارے گھر میں ڈاکہ ڈالا،ان خریدے ہو ئے لوگوں کوکہتا ہوں کہ ایمان مت بیچو، ہم سب سمجھ رہے ہیں یہ کونسی چمک ہے ا ورکہاں سے آئی ہے،ہم نے کبھی بزرگوں کے کاموں پرسیاست نہیں کی، ہماراایمان انسان اورغریبوں کی خدمت ہے، خدمت کو ہم احسان نہیں سمجھتے اور نہ ہی سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے لیے کبھی چندا لیا گیا جس میں قائد اعظم نے تعلیم حاصل کی اور جسے ہمارے بزرگوں نے بنایا تھا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمارے جلسوں میں بہت افواہیں پھیلائی جاتی ہیں لیکن ہم انصاف کی سیاست کررہے ہیں، ایک جانب لائن آف کنٹرول اور پہاڑوں میں ہمارے جوان شہید ہورہے ہیں تو دوسری جانب اسلام آباد میں مداری کا کھیل لگایا ہوا ہے جسے صرف ٹی وی پر وقت ملتا ہے، ہم سب سمجھ رہے ہیں یہ کونسی چمک ہے اور کہاں سے آئی ہے۔سابق صدر نے اس موقع پر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کا نام لئے بغیر کہا کہ آپ نے ایک ہسپتال بنا دیا ہے، اس اسپتال کابورڈ اوراشتہاربناکربے وقوف بنارہے ہیں ، آپ بچوں کوبیوقوف بناسکتے ہیں ہمیں نہیں، ہمارے پاس سوچ کاایک مجموعہ ہے، اللہ نے دوبارہ موقع دیاتو کسان کوسولرٹیوب ویل مفت دیاجائیگا، پاکستان پیپلزپارٹی کے تھنک ٹینکس کے پاس سارے جواب ہیں، آئیں کوئی تعمیری باتیں کریں۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ آئیں اس پربات کریں کہ روز 5 لاکھ بچے پیداہونے سے پہلے مرجاتے ہیں،ایسی کوئی چیزنہیں جوپاکستان میں نہیں ہے، اگرنہیں توآپس میں بیٹھ کربات کرنیکی روایت نہیں،بہت سے دوستوں کوناراضگی تھی کہ آپ کوبرا بھلاکہاجاتاہے،میں کہتاتھاکہ یہ خودتھک جائیں گے اورآج وہ تھک گئے، آپ اپنی بھی عزت کرائیں اوردوسروں کی بھی کریں۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ اس ملک میں پیپلز پارٹی کیخلاف سازشیں کی جاتی رہی ہیں ،مگر ہم سازشوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں ،

انہوں نے کہا کہ سیاست کی باتیں کرنے والوں نے ہمارے گھر میں ڈاکہ ڈالا ، میں پارٹی بدلنے والوں کو کہتا ہوں کہ ہمارے لیڈر نے کہا تھا کہ پارٹی نہ بدلنا ، چمک دیکھ کر اندھے نہ ہوجانا ، میں آج آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے کبھی بزرگوں کے کاموں پر سیاست نہیں کی ، ذوالفقار علی بھٹو نے ہمیشہ غریبوں کیلئے کام کیا، ہمارا ایمان غریبوں اور پاکستانیوں کی خدمت کرنا ہے۔

ہمارے مخالفین عوام کی خدمت کو اشتہار بنا کر کام کر رہے ہیں ، مگر ہر دور میں ہماری حکومتوں نے قانون اور عوام کی خدمت کی ہے، آج دنیا میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے مطابق پارٹی کو فعال کیا جارہا ہے ، آج ایک طرف ایل او سی پر فوجی شہید ہو رہے ہیں اور آج اسلام آباد میں چند لوگوں نے مداریوں کا کھیل لگایا ہوا ہے ، آئیے آج پاکستان کی بات کریں۔ لوگوں کی خدمت کی بات کریں اس ملک کی بیٹیوں کی بات کریں ، صحت کے مسئلے پر بات کریں ہمارے تھنک ٹینک کے پاس جواب ہیں ، ہم ہر کسان کو سولر ٹیوب ویل مفت دیں گے ، غریبوں کیلئے ہسپتال بنائیں گے ، ہم نے منصوبہ بندی کر لی ہے ، اس ملک کے عوام ہماری طاقت بنیں گیت اس ملک کے پاس سب کچھ ہے، اگر کچھ نہیں ہے تو اس ملک میں آپس میں بیٹھ کر بات کرنے کا حوصلہ نہیں ہے ، ہم نے پانچ سال جمہوریت اور مفاہمت کی سیاست کی ، آپ نے دیکھا کہ جمہوریت مخالف قوتیں آپس مین لڑ رہی ہیں ، خدا کیلئے تماشا لگانے والے عوام کا سوچیں ، ایسا نہ ہو کہ وہ شیطان آئیں کہ جو اس ملک کو تباہی کی طرف لے جائیں ، جب سوات میں ان لوگوں نے عوام کی بیٹیاں مانگیں تو اس وقت لڑائی شروع ہوئی ، میں نے آج کا پاکستان بچانا ہے کیونکہ میں کل کا پاکستان بہتر بنانا چاہتا ہون ، ہمیں اس شہرکے لیڈرالطاف بھائی کیساتھ کام کرنا ہے،ہمیں صرف اپناطرز عمل ٹھیک کرنا ہوگا۔

، انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس ملک کیلئے ایک ساتھ کھٹرا ہونا ہو گا ،ہم ایک ہوگئے تو ہمیں آئی ایم ایف سے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں ہوگی ، ہم نے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے، ہر سیاسی جماعت کے ساتھ مل کر کام کریں گے ،انہوں نے کہا کہ اس ملک کا ہر جوان میرا بیٹا اور ہر لڑکی میری بیٹی ہے، میں ان کے حقوق کیلئے کام کرنا چاہتا ہوں ، آصف علی زرداری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ثابت کر دیا کہ ہمارے انتخابات کے نتائج تبدیل کر دئیے گئے اور میں ان سب کو بتانا چاہتا ہون کہ یہ ملک مستقبل میں امن کا گہوارہ ہوگا، اگر اس ملک میں کوئی تحریک چلے گی تو جمہوریہت کی تحریک چلے گی ، انہوں نے کہا کہ ایک ڈکٹیٹر کے ساتھ مل کر ڈیل کرنا سب سے بڑا ظلم ہے، آج آپ نے اپنی غلطی کو تسلیم لیا اب کس کس غلطی کی معافی مانگیں گے ، میں یہ راز نہیں کھولنا چاہتا کہ ان بڑے جلسون کو کون سرمایہ فراہم کر رہا ہے،۔

انہوں نے کہا کہ حضرت علی کا قول ہے کہ دوست ایسا بناؤ جو کل تمہیں نقصان نہ پہنچا سکے۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا اور آج بھی ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں نہ کہ کسی حکومت کے ساتھ لیکن کہا جاتا ہے کہ ہم حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں لیکن یہی لوگ ریفرنڈم میں ووٹ کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ معافی مانگ لی، میں پوچھتا ہوں کہ کس کس غلطی کی معافی مانگی جائی گی، ایسا نہ ہو 1970 کے نیازیوں کا خیال آجائے کیونکہ بات نکلی تو بہت دور تک جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں آج ہماری آنے والی نسلوں کے لیے لڑرہا ہوں، ہمیں آج کا پاکستان بچانا ہے تاکہ کل کا پاکستان بہتر ہوسکے اور کل کا پاکستان تب بہتر ہوگا جب ہم سب ساتھ مل کر کھڑے ہوں گے۔