ہمیں برداشت کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے،عصر حاضر میں جدید ٹیکنالوجی میں علم حاصل کرنے سے ہی کامیابی ملے گی،احسن اقبال،نئے تعلیمی نصاب کے ساتھ انقلابی تبدیلی لانا ہوگی،پرانا دور گزر چکا ہے یہ دور طاقت کا نہیں بلکہ دماغ کا دور ہے،نوجوان ہمارے ملک کا مستقبل ہیں،کسی کے ساتھ اختلاف رکھنا اچھی بات ہے لیکن نفرت کی فضاء کو ختم ہونا چاہئے،اسلام آباد میں روٹس یوتھ ماڈل یونائیٹڈ نیشنل کی تقریب سے خطاب

جمعہ 17 اکتوبر 2014 09:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17اکتوبر۔2014ء)وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں برداشت کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے،عصر حاضر میں جدید ٹیکنالوجی میں علم حاصل کرنے سے ہی کامیابی ملے گی،نئے تعلیمی نصاب کے ساتھ انقلابی تبدیلی لانا ہوگی،پرانا دور گزر چکا ہے یہ دور طاقت کا نہیں بلکہ دماغ کا دور ہے،نوجوان ہمارے ملک کا مستقبل ہیں،کسی کے ساتھ اختلاف رکھنا اچھی بات ہے لیکن نفرت کی فضاء کو ختم ہونا چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں روٹس یوتھ ماڈل یونائیٹڈ نیشنل کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے طلبہ وطالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صحیح اور بامقصد راستہ چننے سے کامیابی مل سکتی ہے،طلباء کا مستقبل کے حوالے سے وژن صاف ہونا چاہئے اور اپنی منزل کو حاصل کرنے کیلئے سب کا مقصد ایک ہوتاکہ ملک نوجوانوں کے تعاون سے ترقی کرسکے،زندگی کوٹی ٹونٹی میچ سمجھ کر نہیں کھیلنا چاہئے بلکہ ٹیسٹ میچ کی طرح مضبوطی سے ٹارگٹ حاصل کرنا چاہتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ دور عملی انقلاب کا دور ہے جس میں ہمیں باقی دنیا کے مقابلے میں اپنی دنیا کو بہتر بنانا ہوگا۔اس ملک میں نوجوان دوتہائی ہیں جن کا مستقبل اس ملک سے جڑا ہے،نوجوان جدید علم حاصل کرکے ملک کی خدمت اور اچھے شہری بن سکتے ہیں اگر ہم نے جدید علوم پر توجہ نہ دی تو ہمارا مستقبل ختم ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ نئے تعلیمی نصاب میں انقلابی تبدیلی لانا ہوگی تاکہ ہم یورپ امریکہ اور برطانیہ جیسے جدید ریاستوں کا مقابلہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ جانوروں کی زندگی کے صرف3مقصد ہوتے ہیں کھانا حاصل کرنا،رہنے کی جگہ اور اپنی نسل کو بڑھانا،ان کا چوتھا کوئی مقصد نہیں ہوتا لیکن انسان کا اس دنیا میں بہت سارے مقاصد ہیں جن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے عصر حاضر میں ٹیکنالوجی اور ایجاد کی دنیا میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا

متعلقہ عنوان :