حکمرانوں نے ذاتی ملوں کوبچانے کے لئے غریبوں کی فصلوں اور آبادیوں کو سیلاب کی نذرکردیا،طاہرالقادری ، عوامی تحریک برسراقتدار آکر فصلوں کی انشورنس کرے گی،سیلاب کے بچاؤ کے لئے قبل ازوقت انتظامات اور کسی بھی نقصان کی صورت میں اس کا ازالہ کیا جائے گا، برسراقتدار آکر بے زمین کسانوں کو مفت زمینیں دیں گے،ہر شہری کو انصاف ملے گا،کوئی تھانہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کرسکے گا۔ایسا نظام آئے گا کہ ہر شخص کو انصاف ملے گا، ہم غریبوں کو اقتدار میں لاکر خوشحالی اورانصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرناچاہتے ہیں، چنیوٹ میں عوامی اجتماع سے خطاب

جمعہ 17 اکتوبر 2014 08:46

چنیوٹ،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17اکتوبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ذاتی ملوں کوبچانے کے لئے غریبوں کی فصلوں اور آبادیوں کو سیلاب کی نذرکردیا۔پاکستان عوامی تحریک برسراقتدار آکر فصلوں کی انشورنس کرے گی ۔ سیلاب کے بچاؤ کے لئے قبل ازوقت انتظامات اور کسی بھی نقصان کی صورت میں اس کا ازالہ کیا جائے گا۔

عوامی تحریک برسراقتدار آکر بے زمین کسانوں کو مفت زمینیں دے گی۔ہر شہری کو انصاف ملے گا،کوئی تھانہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کرسکے گا۔ایسا نظام آئے گا کہ ہر شخص کو انصاف ملے گا۔پاکستان عوامی تحریک کامنشوراورمیراپیغام گھر گھر پہنچادیں ہم غریبوں کو اقتدار میں لاکر خوشحالی اورانصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرناچاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے متاثرین سیلاب سے جھوٹ بولا،متاثرین کو پیسے نہیں دینے تھے تو ان سے دھوکہ کیوں کیا،حکمرانوں کو دفعہ 420کے تحت جیل بھیجا جائے اور سیلاب زدہ علاقوں کے دو ماہ کے یوٹیلٹی بلز معاف کئے جائیں۔

قوم کے لیڈر کااگر کرپٹ اور نااہل ہو تو رعایا بھوکی مرے گی اور لیڈر اگرمخلص اور دیانت دار ہوگا توہر شہری خوشحالی کی زندگی بسر کرے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے چنیوٹ میں متاثرین سیلاب کے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر متاثرین سیلاب میں امداد بھی تقسیم کی گئی۔متاثرین سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ مجھے غریبوں کی خوشحالی کے علاوہ کسی چیزکی ضرورت نہیں ہے۔

ہم عوام کی طاقت سے ظلم و جبر کے نظام کا خاتمہ کریں گے۔انہوں ں ے کہا کہ2010میں سیلاب آیا اس کے بعد وزیراعلی شہبازشریف نے 57ارب روپے اگلے آنے والے سیلاب کی روک تھام کے لئے مختص کئے۔اگر وہ 57ارب روپے لگائے ہوئے ہوتے اور عوام کا وہ پیسہ کرپشن کی نذر نہ کیا ہوتا تو آج سیلاب کے باعث غریب عوام بے یارومددگار نہ ہوتے۔حکمران سیلاب کے نام پر،غریبوں کے نام پر،ملکی خزانے کو لوٹ رہے ہیں اور ایک پیسہ غریبوں پر نہیں لگاتے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کاٹن ،کپاس،سبزیاں،دیگر فصلیں کئی ہزار ایکڑ کے رقبے تباہ ہوگئے،مویشیوں کے فارم تباہ ہوگئے۔اس سیلاب نے اتنی تباہی ،بربادی مچائی لیکن حکمرانوں نے متاثرین کو سوائے وعدوں کے کچھ نہیں دیا۔ حکمرانوں نے اعلان کیا کہ ہم کسانوں کو فی ایکڑ چار ہزار دیں گے ،لیکن کسی کو بھی وہ چار ہزار نہیں ملے۔حکمران جھوٹ بولتے ہیں۔

غریبوں کو کچھ نہیں دیا گیا۔ جبکہ حکمران ملکی خزانے سے پیسے نکال نکال کے کھا گئے۔میں نے غریبوں کی بات کی اس لئے حکمران میرے اورمیرے کارکنوں کے دشمن بن گئے۔میں نے ترسے ہوئے بچوں کی بات کی جن کو نوکریاں نہیں ملیں ان کی بات کی انہوں نے کہا کہ ہم ان بے آسرا،غریب ،عوام کو ان کے حقوق دلوا کر دم لیں گے۔وہ دن دور نہیں جب بھوکوں کو روٹی ملے گی،بجلی ملے گی،پانی ملے گا۔

کسی طالع آزما کو قومی اداروں کو اپنے ہاتھ میں رکھنے کی اجازت نہ دی جائے گی ،ہم لٹیروں کے لئے اقتدار کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند کر دیں گے۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے متاثرین سیلاب سے سوال کیا کہ انقلاب کے لئے آپ لوگ میرا ساتھ دو گے اس پر وہاں موجود لوگوں نے ہاتھ اٹھا کے ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم آنے والے الیکشن میں ہر حلقے میں اپنا نمائندہ کھڑا کریں گے۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایک غریب خاتون کو گھر میں نلکالگانے کے لئے موقع پر رقم بھی دی۔اور عوامی تحریک کے عہدیداران کو فوری طور پر نلکا لگانے کی ہدایت دی۔

متعلقہ عنوان :