سانحہ ماڈل ٹاوٴن میں توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران گواہان نے گلو بٹ کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دے دیا،میری زبان کھل گئی تو بہت سے لوگ جیل جائیں گے،وردیاں بھی اتریں گی،گلوبٹ

بدھ 15 اکتوبر 2014 10:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اکتوبر۔2014ء) انسداددہشت گردی کی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاوٴن میں توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران گواہان نے گلو بٹ کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دے دیاجبکہ گلو بٹ کاکہنا ہے کہ اگر اسکی زبان کھل گئی تو بہت سے لوگ جیل جائیں گے،وردیاں بھی اتریں گی۔لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والے شاہد عزیزعرف گلوبٹ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ 4 پولیس کانسٹیبل کو بطور سرکاری گواہ عدالت میں پیش ہونا تھا جس میں سے 3 پیش ہوسکے۔

عدالت میں تاخیر سے پہنچنے پر جج رائے ایوب نے گلو بٹ کے وکیل کی سرزنش کی سماعت کے دوران پولیس گواہان ہیڈکانسٹیبل محمد بوٹا،کانسٹیبل عمران وغیرہ نے 17 جون کو پیش آنے والے واقعہ کا ذمہ دار گلو بٹ کو ٹھہرایا جبکہ سرکاری وکیل نے عدالت کے سامنے وہ ڈنڈا بھی پیش کیا جس کی مدد سے گلو بٹ نے ماڈل ٹاوٴن میں گاڑیوں کا بھرکس نکالا تھا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں پولیس نے گلوبٹ کی توڑ پھوڑوالی ویڈیوسی ڈی عدالت کے روبرو پیش کردی عدالت میں گواہان کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد عدالت نے مقدمے کی سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہوں کوطلب کرلیاہے سماعت کے بعد کمرہ عدالت کے باہر گلو بٹ گواہان سے الجھ گئے اور دونوں جانب سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔

میڈیا سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے گلو بٹ نے کہا کہ اگر میری زبان کھل گئی تو بہت سے لوگ جیل جائیں گے، بہت سے لوگوں کی وردیاں اتریں گیں اور بہت سے لوگوں کے خلاف کارروائی ہوگی، میڈیا میرا سب سے بڑا گواہ ہے اور انصاف ملنے کی پوری امید ہے۔ واضح رہے کہ ماڈل ٹاوٴن سانحہ میں توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پولیس کے 4 گواہان کو بیانات قلمبند کرانا تھا تاہم گلو بٹ کے وکیل کا تاخیر سے پہنچنے پر ایک گواہ عدالت سے چلا گیا جس کا بیان آئندہ سماعت پر قلمبند کیا جائیگا۔

میڈیاسے بات کرنے کے بعد سیاہ شلوارقمیض میں ملبوس سینے پرپاکستانی جھنڈے کابیج لگائے ہوئے گلوبٹ گاڑی میں سوارہوا تواس کے ڈرائیورنے تیزی دکھاتے ہوئے ایک نجی چینل کے کیمرہ مین کے پاوں پرگاڑی چڑھاتے ہوئے نکل گیا جس کوبعدازاں ریسکوٹیم نے موقع پرطبی امدادفراہم کی۔

متعلقہ عنوان :