قومی اسمبلی کی سٹیڈنگ کمیٹی برائے وزارت داخلہ کا بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی شدید خلاف ورزی ، اشتعال انگیز فائرنگ اور معصوم لوگوں کی ہلاکتوں پر سخت ردعمل کا اظہار ، مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی ،وزیراعظم فوری طور پر اشتعال انگیز فائرنگ اور انسانی ہلاکتوں پر اقوام عالم سے رجوع کریں ،عالمی برادری مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے ۔ کمیٹی کا مطالبہ، ایم کیو ایم کے ممبر اسمبلی نبیل گبول کاشدید احتجاج، حکومت کی جانب سے اکثریت ہونے کے باوجود دارالحکومت اسلام آباد کا لوکل گورنمنٹ کا بل منظورنہیں ہونے دیا ،متعلقہ وزیر اور سیکرٹری داخلہ کی عدم حاضری پر بھی شدید احتجاج کیا، وفاقی وزیر زاہد حامد اور نبیل گبول کے درمیان تلخ کلامی تلخ جملوں کا تبادلہ

بدھ 15 اکتوبر 2014 09:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اکتوبر۔2014ء)قومی اسمبلی کی سٹیڈنگ کمیٹی برائے وزارت داخلہ نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی شدید خلاف ورزی ، اشتعال انگیز فائرنگ اور معصوم لوگوں کی ہلاکتوں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی ہے ۔ کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کیخلاف دھواں دھار تقاریرکی گئیں وزیراعظم فوری طور پر اشتعال انگیز فائرنگ اور انسانی ہلاکتوں پر اقوام عالم سے رجوع کریں ،عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے ۔

کمیٹی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے ممبر اسمبلی نبیل گبول نے بھی شدید احتجاج کیا اور حکومت کی جانب سے اکثریت ہونے کے باوجود دارالحکومت اسلام آباد کا لوکل گورنمنٹ کا بل منظورنہیں ہونے دیا متعلقہ وزیر اور سیکرٹری داخلہ کی عدم حاضری پر بھی شدید احتجاج کیا وفاقی وزیر زاہد حامد اور نبیل گبول کے درمیان تلخ کلامی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، گزشتہ روز قومی اسمبلی کی سٹیڈنگ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس کی صدارت رانا شمیم احمد خان نے کی جبکہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس شروع ہوا تو نبیل گبول نے بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر فائرنگ اور انسانی ہلاکتوں پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ پاکستان میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد پچاس سے تجاوز کرگئی ہے حکومت کی کوئی رٹ نظر نہیں آرہی وزیر داخلہ اور سیکرٹری داخلہ اہم ترین اجلاس میں غیر حاضر ہیں انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے آرڈیننس کے بل کو منظور کیا گیا تو میں اجلاس سے بائیکاٹ کرجاؤنگا فوری طور پر بھارت کیخلاف قرارداد منظور کی جائے اور ہمیں جہاں پر لوگ شہید ہوئے وہاں بارڈر پر لے جا کر بریفنگ دی جائے ۔

سیکرٹری داخلہ متعلقہ اتھارٹیز کو خط لکھیں اور انہیں کہیں کہ قومی اسمبلی کے سٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران ایل او سی کا دورہ کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں بھارتی جارحیت کیخلاف سخت غم وغصہ پایا جارہا ہے معصوم لوگوں کو شہید کیاجارہا ہے دن اور رات کو گولہ باری ہورہی ہے عالمی قوانین کی بھارت خلاف ورزی کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ان اقدامات کو رکوایا جائے انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار اور سیکرٹری داخلہ کی غیر حاضری عوام کیلئے باعث تشویش ہے جس پر وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامد نے کہا کہ حکومت خاموش نہیں ہے بلکہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے اس پر پوری قوم کو اعتماد میں لیا ہے نیشنل سکیورٹی کونسل کا وزیراعظم نے اجلاس بلایا اور بھارت کی جانب سے جارحیت کی مزاحمت کی گئی وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کی اور بھارت کی جارحیت پر زور دار اصولی موقف اپنایا اور حکومت پاکستان نے دو ٹوک موقف اختیار کیا ہے کہ اگر لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جارحیت جاری رہی تو بھرپور جواب دیا جائیگا جس کے بعد عوام نے متفقہ طور پر قرارداد پیش کی اور بھارتی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے اور بھارت کی لائن آف کنٹرول پر عالمی خلاف ورزیوں کا بھی نوٹس لے ۔