قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ، ریونیو ، اقتصادی امور ، وماریات و نجکاری کا اجلاس، چیئر مین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی اراکین کو ایس ای سی پی کے کام کرنے کے طریقہ کار اور کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ ، دھرنوں اور بحران کی وجہ سے انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف سیکورٹیز کمیشن کے وفد نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا ،قائم مقام چیئرمین، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ،ب ایس ای سی پی کا وفد ان سے ملنے دبئی جائے گا

بدھ 15 اکتوبر 2014 09:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اکتوبر۔2014ء ) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے قائم مقام چیئرمین طاہر محمود نیانکشاف کیا ہے کہ دھرنوں اور بحران کی وجہ سے انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف سیکورٹیز کمیشن کے وفد نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے اور اب ایس ای سی پی کا وفد ان سے ملنے دبئی جائے گا۔منگل کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ، ریونیو ، اقتصادی امور ، وماریات و نجکاری کا اجلاس چیئر مین کمیٹی عمر ایوب خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں طاہر محمود چیئر مین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے اراکین کو ایس ای سی پی کے کام کرنے کے طریقہ کار اور کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی۔

چیئر مین سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھاایس ای سی پی کوسکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ 1997 کے تحت قائم کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد کیپیٹل مارکیٹس کی باہمی ریگولیشن کرنا اور کارپوریٹ اداروں کی راہنمائی اور ان کو کنٹرول کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دسمبر2013 ء میں میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو، ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن آف پاکستان اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے درمیان کمپنیوں، انکم ٹیکس اور ای او بی آئی کی رجسٹریشن کے لئے ورچول ون- سٹاپ شاپ کے قیام ، آپریشنز اور انتظام کے حوالے سے ایک یاداشت مفاہمت پر دستخط کئے گئے ہیں ۔

اس کا مقصد نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کے دوران وقت اور سرمایہ کی بچت ہے۔طاہر محمود نے بتایا کہ ایس ای سی پی بہت سی بین الااقوامی تنظیموں کا ممبر ہے اور ایس ای سی پی انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف سیکورٹیز کمیشن کے بورڈ کا دوسری دفعہ ممبر منتخب ہوا ہے ،

انھوں نے بتایاکہ دھرنے کی وجہ سے مجموعی طور پر ملکی معیشت پر اثرات مرتب ہوئے ہیں تاہم ملک میں سیاسی بے یقینی کے باوجود غیر ملکی خریداری زیادہ رہی ہے اور غیر ملکی کمپنیوں کا پاکستان کی طرف رجحان بہتر رہا ہے ، انھوں نے کہاکہ دنیا بھر میں اسلامک بینکنگ بہتر ہو رہی ہے اور ملک میں اسلامک بینکنگ کے فروغ کے لئے ایک کمیٹی بھی کا م کر رہی ہے ، چیئرمین ایس ای سی پی نے کہاکہ ایس ای سی پی اسلامک بینکنگ کے فروغ کے لئے ایک علیحدہ ادارہ قائم کر رہی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ تکافل پر بھی کام ہو رہا ہے، انھوں نے بتایاکہ آڈیٹر ز کی غفلت کا نوٹس لیا جاتا ہے اور ایسے سو افسران کے با ضابطہ کاروائی کی گئی ہے ، اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی کے رکن عبد الرشیدگوڈیل نے کہاکہ ایس ای سی پی کے قائم مقام چئرمین طاہر محمود اس عہدے کے لئے اہل نہیں ہیں انھوں نے کہاکہ بدقسمتی سے وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ کے دیگر حکام اجلاس میں موجود نہیں ہیں وگرنہ ان کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھایا جاتا ، رشید گوڈیل نے کہاکہ ایس ای سی پی میں بہت سی چیزیں ہیں جن پر غور کر نے کی ضرورت ہے انھوں نے کہاکہ ایس ای سی پی میں ہر طرف سے بہت سا ری رقم لگی ہوئی ہے ، انھوں نے وزارت خزانہ کے حکا م کی اجلاس میں شرکت کو تنقید کا نشانہ بنایا تاہم چئرمین کمیٹی عمر ایوب خان نے وزیر خزانہ اور دیگر حکا م کی غیر حاضری کا بھرپور دفاع کیا اور کہاکہ وزیر خزانہ کی بیرونی ملک اہم اجلاسوں میں شرکت کرنی تھی جس کی وجہ سے وہ اجلاس میں شرکت نہ کر سکے ، چئرمین ایس ای سی پی نے کہا کہ ان کا کارپوریٹ سیکٹر کا ستائیس سال کا تجربہ ہے اور وہ اس عہدے کے لئے اہل ہیں ، ، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خزانہ اظہرہ مجتبی نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت نے اسٹیبلشمنٹ ڈویثرن کو بہت دفعہ اس مسئلے پر لکھا ہے اور مستقل بنیادوں پر ایس ای سی پی اور سی سی پی کے چیئرمین تعینات کئے جائیں تاہم اس سلسلے میں کچھ کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کہ وجہ سے مستقل بنیادوں پر چئرمین کی تعیناتی نہیں کی جا سکتی ، قائم مقام چئرمین ایس ای سی پی نے قائمہ کمیٹی کو بتایاکہ ملک کے اندر تمام موبائل کمپنیاں لسٹڈنہیں ہیں اور ایس ای سی پی نے ایف بی آر کو کہاہے کہ کمپنوں کو لسٹڈ ہونے کی صورت میں کوئی مراعات دی جائیں ، انھوں نے کمیٹی کو بتایاکہ 2008میں ہونے والے سٹاک ایکسچینج کریش کے واقعے کی انکوائری رپورٹ ابھی تک نہیں آئی۔