سانحہ ملتان افسوسناک ،سب کو اسکا دکھ ہے، بنیاد بنا کر ملتان کے ضمنی الیکشن کو ملتوی نہیں ہونا چاہیے،جاوید ہاشمی،ملتان کا ضمنی الیکشن لڑ رہا ہوں کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہونے دونگا ، میں چاہتا ہوں کہ ملتان کا ضمنی الیکشن کل کی بجائے آج ہوجائے،سانحہ ملتان کے ذمہ داران کی نشاندہی، جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے، تحریک انصاف کے قائد کو ان کے مشیر بند گلی میں دھکیل رہے ہیں،شاہ محمود نے جلسہ میری انتخابی مہم ناکام بنانے کیلئے کیامگر عمران خان نے میرے خلاف کوئی بات نہ کرکے شاہ محمود کو ناکامی سے دو چار کیا، پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 14 اکتوبر 2014 09:36

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اکتوبر۔2014ء)سینئر سیاستدان اور حلقہ این اے 149 کے امیدوار مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ سانحہ ملتان افسوسناک ہے اور اس کی وجہ سے سب کو دکھ ہے اور اس کو بنیاد بنا کر ملتان کے ضمنی الیکشن کو ملتوی نہیں ہونا چاہیے اور میں ملتان کا ضمنی الیکشن لڑ رہا ہوں کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہونے دونگا ، یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ملتان کا ضمنی الیکشن کل کی بجائے آج ہوجائے ۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ملتان کی خبروں کا چرچہ ہے میں یہ کہہ رہا تھا کہ میرا مطالبہ ہے کہ سانحہ ملتان کے ذمہ داران کی نشاندہی ہونی چاہیے اور اس کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے ۔ تحریک انصاف کے قائد کو ان کے مشیر بند گلی میں دھکیل رہے ہیں چار لاشیں عمران خان کی تقریر کے دوران ہی سٹیج پر آگئی تھیں جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ اس لئے کررہا ہوں کہ وہ حقائق سامنے لائے گا تاکہ آئندہ آنے والے وقت میں اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں اور آئندہ کیلئے جلسوں کیلئے کوئی بہتر انتظامات کئے جاسکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے پڑھا ہے کہ الیکشن ملتوی ہونے پر سانحہ محمود نے دھرنے دینے کی بات کی ہے میرا شاہ محمود سے سوال ہے کہ کیا ان کی پارٹی ملتان کے ضمنی الیکشن میں حصہ لے رہی ہے جس کا ذکر ان کے چیئرمین عمران خان نے پسند نہیں کیا اور کیا ان کی پارٹی کے امیدوار کوئی موجود ہیں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اگر انتخابات ملتوی کرانے کی درخواست کی تو میں مسلم لیگ (ن) سے کہوں گا کہ ایسا نہ کریں کیونکہ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی دونوں انتخابات میں حصہ لے نہیں رہے انہوں نے کہا کہ میں اپنی الیکشن مہم بہت آگے لے جا چکا ہوں اور ملتان کے عوام مجھ سے تعاون کررہے ہیں پنجاب حکومت اور شاہ محمود دونوں الیکشن ملتوی کرانے سے گریز کریں میں چاہتا ہوں الیکشن کل کی بجائے آج ہوجائے کیونکہ میں جانتا ہوں الیکشن ملتوی کرنے کی ضرورت نہیں اور ملتان میں حالات ایسے نہیں کہ الیکشن ملتوی ہوں اور کوئی سانحہ کے بعد بھی کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ہے دونوں پارٹیوں کے درمیان کوئی ہاتھا پائی نہیں ہوئی ہے

انہوں نے کہا کہ مجھے حالات نظر نہیں آرہے کہ انتخابات ملتوی کئے جائیں شاہ محمود نے جلسہ میری انتخابی مہم ناکام بنانے کیلئے کیامگر عمران خان نے میرے خلاف کوئی بات نہ کرکے شاہ محمود کو ناکامی سے دو چار کیا سانحہ ملتان میں جو لوگ مار ے گئے ہیں ان پر مجھے افسوس ہے جاوید ہاشمی وہ آدمی ہے جو اکیلا گھومتا ہے اور اسلحہ بھی ساتھ نہیں رکھتا میری انتخابی مہم کے نتائج نکل آئے ہیں اور ملتان کا ضمنی الیکشن میرے حق میں یکطرفہ ہوچکا ہے ملتان کی عوام میری بھرپور حمایت کررہے ہیں اور اسلامی جمعیت طلباء والے بھی میری حمایت کردی ہے میرے خلاف عمران خان نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے مگر شاہ محمود نے ان سے اختلاف کرکے ایک امیدوار کی حمایت کررہے ہیں تحریک انصاف کے کئی دوست بھی میری حمایت کررہے ہیں شاہ محمود نے اس کو ذاتیات کا مسئلہ بنا لیا ہے میں جمہوری آدمی ہوں اور جمہوری سوچ رکھتا ہوں ۔

ملتان کے ضمنی انتخابات میں جو امیدوار سکیورٹی مانگ رہے ہیں وہ جہاں جہاں فوج کی سکیورٹی چاہتے ہیں وہاں فوج تعینات کردی جائے ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات جلد معمول پر آجائینگے عمران خان کو بتا دیا تھا کہ آپ کے لوگ آپ کو بند گلی میں لے جارہے ہیں میرا موقف ہے کہ عمران خان ایسے لوگوں سے بچیں جیسے شاہ محمود ہیں اور شاہ محمود چاہتے ہیں کہ ملتان کے لوگ سانس بھی ان کی مرضی سے لیں اور مرنے والوں کو بھی ان کی مرضی سے دفنایا جائے شاہ محمود مجھے شکست دیکر کون سا دہلی کا قلعہ فتح کرلینگے ملتان کے عوام میرے ساتھ ہیں اور ملتان کے ضمنی انتخابات کے بعد ملک کی سیاست میں تبدیلی آئے گی میں عمران خان سے پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ طاہر القادری کی پالیسیوں پر پالیسیاں نہ بنائیں دھرنے مسائل کا حل نہیں ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ طاہر القادری قومی اسمبلی کے دونوں داخلی گیٹوں پر ڈنڈے لئے بیٹھے ہیں اور ملک کے وزیراعظم اور اراکین اسمبلی کو پچھلے دروازوں سے اندر جانا پڑتا ہے طاہر القادری ملک کا نظام تباہ کرنا چاہتے ہیں عمران خان اپنے جلسوں کے انتظامات بہتر بنائیں اور جلسے زیادہ سے زیادہ کریں تاکہ موجودہ حکومت پر پریشر بنے اور حکومت اپنی کارکردگی بہتر بنائیں ۔

انہوں نے کہا کہ قادری اب باہر نکل آئے ہیں چند دنوں میں انہوں آٹے اور نمک کا بہاؤ معلوم ہوجائے گا ماضی میں ضلعی انتظامیہ جلسوں کے اندر اور باہر انتظامات کرتی تھی مگر بعد میں پارٹیوں نے اندر کے انتظامات خود سنبھالنا شروع کردیئے تحریک انصاف کی بدقسمتی ہے کہ وہ سیڑھی کے ذریعے اوپر نہیں گئی بلکہ کھمبوں پر چڑھ کر اوپر جارہی ہے ۔