متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے 11 اراکین کو دھمکی کے ساتھ بھتے کی پرچیاں بھیجی گئی ہیں، فاروق ستار

منگل 14 اکتوبر 2014 09:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اکتوبر۔2014ء)ایم کیو ایم کے رہنما اور رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم کی جانب سے رابطہ کمیٹی کے 11 اراکین کو دھمکی اور بھتے کی پرچیاں بھیجی گئی ہیں جبکہ لندن میں قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کو بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں جس پر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔کراچی میں رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ کالعدم تنظیم کی جانب سے گزشتہ چند ماہ سے ہمیں مسلسل ایس ایم ایس اور ٹیلی فون کے ذریعے دھمکیاں دی جارہی ہیں، پہلے خالد مقبول صدیقی، رشید گوڈیل، بابر غوری اور نسرین جلیل سمیت 10 اراکین کو بھتے کی پرچیاں بھیجی گئیں اور اب 15 ستمبر کو حیدر عباس رضوی کو بھی بھتے کی پرچی موصول ہوئی ہے، یہ پرچیاں نائن زیرو کے ایڈریس پر بھجوائی جارہی ہیں جن میں 5 سے 25 لاکھ تک بھتہ مانگا جارہا ہے اور دھمکی دی گئی ہے کہ طالبان کے خلاف بولنے پر آپ اور آپ کے خاندان والے ہٹ لسٹ پر ہیں لہٰذا اگر بھتہ ایک ہفتے میں نہیں دیا تو انجام اچھا نہ ہو گا۔

(جاری ہے)

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ یہ دھمکیاں صرف کراچی میں نہیں بلکہ لندن میں ایم کیو ایم اور الطاف حسین کو بھی دی جارہی ہیں جن سے متعلق لندن پولیس کو آگاہ کردیا گیا ہے جبکہ 17 ستمبر کو وزیر اعظم نواز شریف کو بھی خط لکھا ہے اور پرچیوں کی کاپیاں متعلقہ حکام کو بھجی گئی ہیں لیکن ایک ماہ گزر جانے کے باوجود نہ حکومت اور نہ قانون نافذ کرنے والے کسی ادارے نے رابطہ کیا اور اس طرح حکومت معاملے پر خاموش رہ کر اپنے لیے گڑھا کھود رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نائن زیرو پر سیکیورٹی کی صورتحال انتہائی ناقص ہے، کچھ پرائیویٹ سیکیورٹی کا انتظام ہے جو ناکافی ہے، ہم نے اس غیر یقینی سیکیورٹی صورتحال پر وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر حکام کو بھی آگاہ کیا ہے اور چاہتے ہیں کہ حکومت بھی ہمیں سیکیورٹی دے۔