سانحہ ملتان کے ذمہ دار شاہ محمود قریشی اور ان کی غوثیہ جماعت ہے، جاوید ہاشمی ،سانحہ ملتان پر پورا ملتان سوگوار ، آٹھ معصوم افراد کی ہلاکت پر سب کو دکھ ہے رات دو بجے تک سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء سے تعزیت کرتا رہا ہوں ان کے آنسو نہیں دیکھے جاتے ،جاں بحق ہونے والے اکثر افراد کا تعلق پی ٹی آئی سے نہیں ہے اور شاہ محمود کا یہ دعویٰ غلط ہے، شاہ محمود قریشی کو عمران خان کی تقریر کے دوران ہی ملتان پولیس کے ایک اے ایس آئی انور نے یہ اطلاع دی تھی کہ جلسہ گاہ کے اندر بھگڈر مچ چکی ہے اور کچھ ہلاکتیں ہوگئی ہیں آپ عمران خان کی تقریر رکوا کر بھگڈر کو کنٹرول کریں مگر شاہ محمودقریشی نے ایسا نہیں کیا کیونکہ شاہ محمود قریشی ہر قیمت پر لاشیں چاہتے ہیں وہ ڈی چوک میں بھی یہی چاہتے تھے عمران خان جانتے ہیں جاوید ہاشمی سچا آدمی ہے، سابق صدر پی ٹی آئی کا پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 12 اکتوبر 2014 09:55

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اکتوبر۔2014ء)سینئر سیاستدان اور پی ٹی آئی کے سابق صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عمران خان کے جلسے کے بعد سانحہ ملتان کے ذمہ دار پی ٹی آئی کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور ان کی غوثیہ جماعت ہے جو ان کے والد نے بنائی تھی ، عمران خان خان کے ملتان میں جلسے کے تمام انتظامات شاہ محمود قریشی کی غوثیہ جماعت کے ہاتھ میں تھے ، یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ملتان پر پورا ملتان سوگوار ہے آٹھ معصوم افراد کی ہلاکت پر سب کو دکھ ہے رات دو بجے تک سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء سے تعزیت کرتا رہا ہوں ان کے آنسو نہیں دیکھے جاتے سانحہ ملتان میں جاں بحق ہونے والے اکثر افراد کا تعلق پی ٹی آئی سے نہیں ہے اور شاہ محمود کا یہ دعویٰ غلط ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سانحہ ملتان میں جاں بحق افراد نے عمران خان کے جلسے میں جا کرکوئی غلطی نہیں کی وہ بے چارے مزدور طبقے سے تعلق رکھتے تھے اور غریب لوگ تھے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جلسے کے انتظامات شاہ محمود قریشی کی غوثیہ جماعت کے پاس تھے ان کا ملتان کی ضلعی انتظامیہ پر الزام لگانا اور اپنی نااہلی اور ناکامی چھپانا زیادتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں آج شاہ محمود قریشی کے گھر قریب ایک کارکن کے گھر گیا جہاں شاہ محمود قریشی کے غوثیہ جماعت کے لوگوں نے میری گاڑی کا گھیراؤ کیا اور نعرے لگائے جس سے ٹریفک بھی جام ہوگئی میں نے متعدد بار ان سے بات کی مگر وہ خاموش ہوگئے اس کے بعد میں شاہ محمود قریشی کے گھر کے پاس چلا گیا اور کہا کہ شاہ محمود میں ہمت ہے تو باہر آکرمیرے سے بات کرے ۔

انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے ملتان کی فضا کو گندہ کردیا ہے اور جب پی ٹی آئی نے میرے مقابلے میں امیدوار ہی کھڑا نہیں کیا اور عمران خان نے اپنے جلسے میں ملک عامر ڈوگر کی حمایت کی اور میرے خلاف ایک بات بھی نہیں کی تو شاہ محمود کیوں اتنے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ۔سانحہ ملتان کے ذمہ دار شاہ محمود قریشی ہیں شاہ محمود قریشی کو عمران خان کی تقریر کے دوران ہی ملتان پولیس کے ایک اے ایس آئی انور نے یہ اطلاع دی تھی کہ جلسہ گاہ کے اندر بھگڈر مچ چکی ہے اور کچھ ہلاکتیں ہوگئی ہیں لہذا آپ عمران خان کی تقریر رکوا کر بھگڈر کو کنٹرول کریں مگر شاہ محمودقریشی نے ایسا نہیں کیا کیونکہ شاہ محمود قریشی ہر قیمت پر لاشیں چاہتے ہیں وہ ڈی چوک میں بھی یہی چاہتے تھے عمران خان جانتے ہیں جاوید ہاشمی سچا آدمی ہے اس لئے انہوں نے میرے بارے جلسہ میں کوئی بات نہیں کی انہیں پتہ ہے جو بات ہوگی میں اس کا ضرور جواب دونگا کیا یہ ضرورت تھا کہ شاہ محمود ملتان میں جلسہ کروا کر ملتان کی فضا کو سوگوار کرتے

شاہ محمود یہ جلسہ سرگودھا جلسے کے بعد بھی کراسکتے تھے مگر انہوں نے میری مخالفت میں یہ جلسہ کرا کرمعصوم لوگوں کو مروایا اور ان کے ورثاء کو سوگوار کیا ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ملک کے نوجوان پسند کرتے ہیں مگر ان کی ٹیم ان کو مروائے گی اور یہ ٹیم عمران خان کا مستقبل تاریک کررہی ہے ۔ سیاسی جماعتوں کے جلسوں کے انتظامات حکومتوں کے سپرد نہیں ہوتی اور نہ حکومتیں انتظامات کرکے دیتی ہیں پی ٹی آئی کے جتنے بھی اب تک جلسے ہوئے ہیں انہوں نے اس کے خود انتظامات کئے ہیں اور کئی بھی ملتان جیسا واقعہ نہیں ہوا شاہ محمود اپنی دہلیز پر عمران خان کا جلسہ آرگنائز نہیں کراسکے سی ڈی بھی غائب کرادی اور ملتان کی فضا کو بھی سوگوار کردیا عمران خان کو چاہیے کہ وہ اپنی پارٹی میں شامل بچے بچیوں کو اپنے بچے سمجھیں کیونکہ پی ٹی آئی کی قیادت میں شامل افراد اکثر افراد کی عمریں ساٹھ سال سے زائد ہیں اور ان کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کا خیال رکھیں شاہ محمود قریشی نے ملتان روانگی سے قبل عمران خان کو سانحہ کی اطلاع نہیں دی ملتان کا جلسہ الیکشن کے بعد ہوسکتا تھا مگر مجھے اس جلسے میں ٹارگٹ کیا گیا حالانکہ پی ٹی آئی کا امیدوار بھی نہیں تھا شاہ محمود قریشی کے والد نے اپنے سندھی مریدوں کی غوثیہ جماعت بنائی تھی اور شاہ محمود قریشی کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس غوثیہ جماعت کو سیاست کیلئے استعمال نہ کریں مگر شاہ محمود نے اپنے باپ کے اس حکم کو نہیں مانا میڈیا چاہیے تو اس کی تصدیق مخدوم مرید حسین سے کرسکتا ہے جو شاہ محمود قریشی کے بھائی ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ میری انتخابی مہم پنجاب حکومت یا کوئی صوبائی وزیر چلا رہا ہے میڈیا دیکھ سکتا ہے کہ ملتان میں پبلسٹی کے سب سے کم پوسٹر اور بینرز میرے ہیں ۔