سانحہ ملتان کی ابتدائی رپورٹ اتفاقی حادثے کے طور پر درج ، رپورٹ دفعہ ایک سو چوہتر کے تحت درج ،سات افراد کے ورثاء کا مرنے والوں کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار ،سانحے کی ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو ارسال

اتوار 12 اکتوبر 2014 09:38

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اکتوبر۔2014ء)ملتان میں تحریک انصاف کے جلسے میں جانی نقصان کے واقعے کا اب تک کسی فریق نے مقدمہ درج نہیں کرایا۔ پولیس نے اتفاقی حادثے کے طور پر ابتدائی رپورٹ درج کرلی۔ سانحہ ملتان میں جاں بحق سات افراد کی ہلاکت اور واقعے کی ابتدائی رپورٹ تھانہ لوہاری گیٹ میں درج کی گئی ہے ، یہ رپورٹ دفعہ ایک سو چوہتر کے تحت درج کی گئی ہے جو اتفاقی حادثے کی دفعہ ہے۔

اب تک کسی فریق نے مقدمے کے اندراج کے لیے پولیس سے رابطہ نہیں کیا ہے ، نہ ہی ایسی کوئی درخواست جمع کرائی گئی ہے۔ اس سے پہلے ڈی سی او ملتان کہہ چکے ہیں کہ وزیراعلی کے حکم پر انکوائری کمیٹی بنادی گئی ہے ،واضح رہے کہ گزشتہ روز پیش آنے والے اس اندوہناک واقعے میں 7 افراد جاں بحق جبکہ 8 زخمی ہوگئے تھے، جاں بحق ہونے والوں میں 2 کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ زخمیوں کو نشتر اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں جمعہ کی شب قلعہ کونہ قاسم باغ پر عمران خان کے جلسے کے بعد بھگدڑ میں ہلاک ہونے والے سات افراد کے ورثاء نے مرنے والوں کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا۔ یہ بات ایم ایس نشتر ہسپتال ملتان ڈاکٹر عاشق نے میڈیا کو بتائی، ملتان پولیس کے اعلی حکام نے جمعہ کی شب عمران خان کے جلسے کے بعد بھگدڑ سے ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کے بارے میں ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو ارسال کردی۔

متعلقہ عنوان :