کسی بھی جلسے میں سب سے بڑی ذمہ داری جلسہ کر نے وا لی جما عت کی ہو تی ہے،خو رشید شاہ ، جو لوگ ڈی چوک آسکتے ہیں ان کے لیے تو چار گیٹ تو ڑنا کو ئی مسئلہ ہی نہیں تھا گیٹ تو ڑ دیتے تو لو گوں کو راستہ تو مل جا تا، شہباز شریف سے کہتا ہوں ہا ئی کو رٹ کے جج سے واقعہ کی تحقیقات کرائیں، اب عمران خان بھی با دشاہ بن گئے ہیں، ہما ری سیا ست کر سی کے لیے نہیں نظام کی تبدیلی کے لیے ہے،سکھر ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو

اتوار 12 اکتوبر 2014 09:32

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اکتوبر۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نواز شریف کوبچانے یااپنی باری کاانتظارکرنے کیلئے نہیں بلکہ ملک میں جمہوریت کیلئے تحفظ کی خاطر حکومت کاساتھ دے رہی ہے حکومت بحران کے خاتمے کیلئے حکومت کی ایک سالہ مدت کم کرے ہم دیگرقوتوں کو 3سال کیلئے راضی کرینگے پاکستان میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت کے علاوہ باقی تمام حکومتیں آمرانہ اور کنٹرول حکومتیں رہی ہیں جس سے مسائل میں اضافہ ہو تاجارہا ہے عوام کی خدمت میوزیکل اور بھنگڑے ڈالنے سے نہیں بلکہ عوام کو روٹی ،مکان اور کپڑا دینے سے ہے پیپلز پارٹی مظلوم اور غریب عوام کی آواز بن کر جمہوریت کی مضبوطی اورطاقت کا سرچشمہ عوام کو تسلیم کرکے آگے بڑھ رہی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی اقلیتی ونگ کے زیر اہتمام خیز ی چوک میں ہاؤسنگ اسکیم کی الاٹمنٹ کی تقسیم کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے صو بائی صدر میرصادق عمرانی ،اقلیتی ونگ کے سربراہ جعفرجارج نے بھی خطاب کیا،سید خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چےئرمین آصف علی زرداری کے حکم پربلو چستان کا دورہ کررہا ہوں اور آپ لوگوں کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ اپنے شہید قائدین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بلو چستان کے بے پناہ مسائل حل کرنے کیلئے بھرپور جدوجہد کرینگے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی مظلوم اور غریب عوام کی پارٹی ہے جس نے 2010 میں این ایف سی ایوارڈ غربت اور رقبے کی بنیاد پر تقسیم کرکے بلو چستان کے وفاق سے 43ارب کو بڑھا کر110ارب کردیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ رقم میں اضافہ ہونے کے باوجود آج تک بلو چستان کے حالات تبدیل نہیں ہوئے بلکہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ، تعلیم اور صحت کے ادارے ویران پڑھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بلو چستان کے عوام کو اکیلے نہیں چھوڑیگی بلکہ بلو چستان کو وفاق کی سب سے بڑی اکائی تسلیم کرتے ہوئے یہاں پر جتنے بھی مسائل ہیں ان کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں روٹی ،مکان اور کپڑاکا جو نعرہ لگایا آج ہاؤسنگ اسکیم کے کاغذات تقسیم ہونے سے وہ وعدہ پورا کیا اور بلو چستان کی اقلیتوں کو اپنے مالکانہ حقوق دئیے جارہے ہے انہوں نے کہا کہ جو اسکیم اب تک مکمل نہیں ہوئی ان کو مکمل کرینگے انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے اسلام آباد میں ڈھیرے ڈال کر میوز ک اور بھنگڑوں سے عوام کی خدمت کرنے کے جو دعوے کررہے ہیں وہ درست نہیں بلکہ عوام کی خدمت میوزیکل اور بھنگڑوں سے حل نہیں ہوسکتے ہے ان کیلئے عوامی خدمت پر یقین رکھنا ہو گا

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مذاکرات کا راستہ ترک نہ کرے موجودہ بحرانوں کے خاتمے کیلئے دھرنے والوں سے بات چیت کریں اور اپنے دور حکومت کی مدت چار سال کریں ایک سال کم ہونے کی صورت میں ہم دیگر جماعتوں کو تین سال مدت دینے پر راضی کرینگے تاکہ موجودہ بحران کے خاتمے کے ساتھ عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے پیش قدمی ہوسکے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی فرینڈلی اپوزیشن کاکردار ادا کررہا ہے اور نہ اپنی باری کا انتظارکرتے ہیں بلکہ جمہوریت کی مضبوطی اور ملکی استحکام کیلئے حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں 56سال آمرانہ جبکہ باقی کنٹرول جمہوریت رہی سوائے ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دورمیں آمرانہ قوتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حکومت کی جس سے تختہ دارتک پہنچایاگیا انہوں نے کہا کہ آج پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے اپنے شہید قائدین ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جمہوری دور کو آگے بڑھا رہے ہے انہوں نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 62سال میں اپنے آپ کو نوجوان سمجھنا بیوقوفی ہے اگر 62سال میں وہ نوجوان ہے تو پھر بلاول بھٹو کیا ہے عمران خان نوجوانی کا دعویٰ چھوڑ دیں یاکہ اپنا شناختی کارڈ دوبارہ 25سال کا بنوائیں تاکہ ہم بھی ان کے پیچھے جانے کو تیار ہو جائیں۔

قوم اب باشعور ہوچکی ہے اس طرح کی باتوں سے انہیں ورغلایانہیں جاسکتااورنہ ہی عوام کو اس طرح کی باتوں سے ورغلاکراقتدارحاصل کیاجاسکتا۔بعد ازاں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خو رشید شاہ نے کہا ہے کہ کسی بھی جلسے میں سب سے بڑی ذمہ داری جلسہ کر نے وا لی جما عت کی ہو تی ہے جو لوگ ڈی چوک آسکتے ہیں ان کے لیے تو چار گیٹ تو ڑنا کو ئی مسئلہ ہی نہیں تھا گیٹ تو ڑ دیتے تو لو گوں کو راستہ تو مل جا تا سکھر ائیر پورٹ کے گیٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ ملتان سا نحے کی وزیر اعلی ٰ پنجاب شہباز شریف سے کہتا ہوں کہ ہا ئی کو رٹ کے جج سے تحقیقات کرائیں ان کا کہنا تھا کہ ایک با دشاہ پہلے ہی ہمارے پاس تھا اور اب عمران خان بھی با دشاہ بن گئے ہیں ہم اپنے جلسوں میں سرکا ری مشینری کا استعمال نہیں کرتے اور نہ ہی ان کی طرح خیبر پختو نخواہ سے لو گ لا تے ہیں پیپلزپا رٹی جب ضیاء، ایوب ، یحییٰ اور مشرف جیسے آمروں سے خو فزدہ نہیں ہو ئی تو کسی سیا سی جما عت کے پریشر میں کیوں آئے گی ہم نے بڑے بڑے طو فا نوں کا مقا بلہ کیا ہے اس لیے پیپلزپا رٹی کا موازنہ کسی سیا سی جما عت سے نہ کیا جا ئے سندھ میں جلسہ کرنا ہر کسی کا حق ہے با قی دیکھنا ہے کہ وہ وڈیروں کے خلاف ہیں تو وہ اپنے جلسوں میں وڈیروں کے بغیر آتے ہیں یا ان کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ ہم سنتالیس سال سے سیا ست کر رہے ہیں ہم نے عوام کے حقوق کی جنگ لڑی ہے اور لڑ رہے ہیں ہما ری سیا ست کر سی کے لیے نہیں نظام کی تبدیلی کے لیے ہے ان کا کہنا تھا کہ میں نے کو ئٹہ میں بھی بات کی ہے اور یہان بھی کر رہا ہوں اور حکو مت سے بھی کہا ہے کہ حکو مت کی مدت اب چار سال ہو نی چاہیئے وہ اپنے ایک سال کو کم کر ے مگر انہوں نے کہا کہ ان کو پا نچ سال کا منیڈیٹ ملا ہے مگر اس کے با وجود ان سے کہا کہ وہ چار سال کی مدت پر راضی ہو جا ئیں با قی سیا سی جما عتوں کو بھی راضی کر لیں گے اور اب حکو مت کی مدت ہو نی بھی چار سال چاہیئے کیونکہ ہما رے سیاستدانوں میں اب صبر نہیں رہا ہے انہوں نے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ اس پر یو این او کے مبصرین کو آنا چاہیئے اور بھارت کو بھی اس بات کا احساس ہو نا چاہئے کہ جنگ نہ اس کے حق میں بہتر ہے اور نہ ہما رے کیو نکہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان خطے کے لیے خطرناک ہو گی ہما رے شاہینوں نے پہلے بھی جر ات مندی کے ساتھ ملک سرحدوں کی حفا ظت کی ہے اور کر رہے ہیں اور اس مرحلے پر ہمیشہ کی طرح عوام بھی ان کے ساتھ ہیں ۔