جماعةالدعوة پاکستان کی اپیل پرکنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا،مختلف شہروں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں، خطبات جمعہ میں کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ اور امریکی ڈرون حملوں میں بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام کو موضوع بنایا گیا، مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں، عوام الناس کو نہتے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں سے آگاہ کیا گیا۔،کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کے حوالہ سے وزیراعظم تمام جماعتوں کی اے پی سی بلائیں،حافظ سعید

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 09:06

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2014ء)جماعةالدعوة پاکستان کی اپیل پرکنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ لاہور، اسلام آباد، کراچی، ملتان، پشاور، سکھر، کوئٹہ اور حیدرآباد سمیت مختلف شہروں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اوربھارتی فائرنگ سے نہتے پاکستانیوں کی شہادتوں پر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

شرکاء کی جانب سے بھارت و امریکہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی جاتی رہی۔اس موقع پر لوگوں میں زبردست غم و غصہ دیکھنے میں آیا۔جماعةالدعوة کی اپیل پر علماء کرام،آئمہ حضرات اور مذہبی جماعتوں کے قائدین نے خطبات جمعہ میں کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ اور امریکی ڈرون حملوں میں بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام کو موضوع بنایا، مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں اور عوام الناس کو نہتے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں سے آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

صوبائی دارالحکومت لاہور میں جماعةالدعوة کی طرف سے چوبرجی چوک میں بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجس میں طلباء، وکلاء، تاجروں اورسول سوسائٹی سمیت تمامتر مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعدادنے شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پربھارتی دہشت گردی پر حکومت کی خاموشی درست نہیں، بھارتی جارحیت کے خلاف پوری قوم متحد و بیدار ہے، پاکستان کو ازلی دشمن انڈیا کی منڈی نہیں بننے دیں گے اور دہشت گرد بھارت کو منہ توڑ جواب دیا جائے ‘ جیسی تحریریں درج تھیں۔

احتجاجی مظاہرہ سے امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید،انجینئر نوید قمر، مولانا محمد ادریس فاروقی، علی عمران شاہین ودیگر نے خطاب کیا جبکہ مولانا سیف اللہ خالد، مولانا ابوالہاشم، حافظ خالد ولید و دیگر رہنما بھی موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کے حوالہ سے وزیراعظم تمام جماعتوں کی اے پی سی بلائیں۔

حکومت،فوج اور عوام سیسہ پلائی دیوار بن کر پاکستان کے دفاع کا فریضہ سرانجام دیں۔ہم ملک کے کونے کونے میں جاکربھارتی جارحیت کے خلاف قوم کو متحد و بیدار کریں گے۔قومی سلامتی کمیٹی طے کرے کہ انڈیاکی توپوں کا منہ بندکروایا جائے گا‘ بھارتی فوجوں کو کشمیر سے واپس دھکیلا جائے گااور اگر انڈیا اپنی فوجیں افغانستان میں لے کر جائے گا تو اس کا جواب اسے بھرپور انداز میں ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کہتا ہے کہ اسے فائرنگ پر تشویش ہے تو پھر انڈیا کو فائرنگ اور پاکستان کو مذاکرات کا سبق کیوں پڑھایا جاتا ہے؟امریکہ اسلام دشمنی میں اندھا ہو کر پاکستان سے اپنی شکست کا انتقام لینے کے لئے انڈیا کوخطہ میں بھرپور کردار دینا چاہتا ہے۔ہم سب ملک کا دفاع کریں گے تو انڈیا کشمیر میں نہیں رہے گا۔ہم ہر ظلم کا انتقام لیں گے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر مسلسل فائرنگ انتہائی تشویش ناک ہے اس کے پیچھے انڈیا اور امریکہ کی خوفناک منصوبہ بندی ہے ۔باہمی اختلافات ختم کر کے پوری قوم کو دفاع کے لیے تیار کرنا چاہیے ۔ جب قوم تیار ہوتی ہے تو بھارت جیسے دشمن کو 1965کی طرح منہ کی کھانا پڑتی ہے۔ ہمیں 1971کی طرح سازشوں کا شکار نہیں ہونا اور نہ ہی ہمیں کسی مدد کا انتظار کرنا ہے بلکہ ہم نے اپنی جنگ خود لڑنی اور قدموں پر کھڑا ہونا ہے۔

انہوں نے کہاکہ نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے دوران پاکستان کے خلاف جارحیت کی منصوبہ بندی کی گئی۔بھارت کی طرف سے مشرقی بارڈر پر مسلسل فائرنگ اور امریکی ڈرون حملے ملی بھگت کا نتیجہ ہیں۔کنٹرول لائن پر جارحیت بھارت کی جانب سے کھلا اعلان جنگ ہے اس پر کسی صورت خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے ۔ امریکہ و بھارت پاکستان کو دباؤ میں لاکر اپنے مذمو م منصوبے مکمل کرنا چاہتے ہیں۔

مضبوط پیغام نہ دیا گیا تو بھارت جارحیت سے باز نہیں آئے گا۔جس خوف سے بھارت و امریکہ یہ سب کچھ کر رہے ہیں وہ کام ہو کر رہے گا اور مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں کشمیر ان شاء اللہ ڈیموں سمیت پاکستان کا حصہ بنے گا۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کو متحد کریں گے۔پاکستان ایٹمی ملک ہے اورپاکستانی قوم بھی انڈیا کے لئے ایٹم بم کی حیثیت رکھتی ہے ، حکمران و سیاستدان متحد ہو کر ملک کے دفاع کا فریضہ سر انجام دیں۔

ہم نے ملک کے چپے چپے کا دفاع کرنا ہے ۔کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ۔اسے انڈیا کے قبضے سے چھڑانا ہے ۔اگر نہ چھڑا سکے تو مستقبل میں بھی سیلابوں کا سامنا کرنا پڑے گا ۔انڈیا نے امریکی شہہ پر پچھلے چودہ برسوں میں ڈیم بنائے ۔پچھلے پانچ سالوں سے انڈیا پانی چھوڑ رہا ہے جس سے ملک میں تباہی ہوتی ہے ۔جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما انجینئر نوید قمر، مولانا محمد ادریس فاروقی، علی عمران شاہین و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انڈیا سمجھتا ہے کہ پاکستان پر جارحیت کر کے بھوٹان و نیپال کی طرح پاکستان کو وہ اپنا دست نگر بنا لے گا لیکن یہ اسکی بھول ہے۔

پاکستان غیرتمندوں کا ملک ہے جنہوں نے روس ،امریکا کو شکست دی اب انڈیا کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کل بھی قربانیاں دی تھیں ،آج بھی دے رہے ہیں بزدلانہ حملوں سے ڈرنے والے نہیں بلکہ منہ توڑ جواب دیا جائے گا ۔ جماعةالدعوة کی طرف سے اسلام آباد میں جامع مسجد قبا آئی ایٹ مرکز میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرہ سے جماعةالدعوة سیاسی امو رکے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی ، محمد شفیق و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ اپنی شکست چھپانے کیلئے نئے پروگرام تشکیل دے رہا ہے اور افغانستان میں اپنی فوج کی جگہ انڈیا کی فوج کو بٹھایاجارہا ہے۔ امریکہ کی جانب سے دس ہزار فوج رکھنے کا اعلان کوئی حیثیت نہیں رکھتا جب اتنی بڑی فوج وہاں نہیں ٹھہر سکی تو دس ہزار کی کیا حیثیت ہے؟اصل حقیقت یہ ہے کہ امریکہ و بھارت پاکستان کو دباؤ میں لاکر اپنے مذمو م منصوبے مکمل کرنا چاہتے ہیں اورمشرقی پاکستان کی علیحدگی کے بعد باقی ماندہ پاکستان کو بھی سخت نقصانات سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔

گوجرانوالہ میں جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما مولانا امیرحمزہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم کسی مایوسی کا شکار نہیں چاہیے۔پاکستان اللہ کے فضل و کرم سے ایٹمی صلاحیت رکھتا ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے جس طرح جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اُٹھایا اسی طرح بھارتی جارحیت کے خلاف بھی دوٹوک انداز میں اپنے موقف کا اظہار کرنا چاہیے ۔ ان حالات میں اُن کی خاموشی انتہائی تکلیف دہ ہے ۔

انہیں قوم کے جذبات کی ترجمانی کرنی چاہیے تاکہ یہ تاثر ختم ہو کہ ہم انڈیا سے یک طرفہ دوستی رکھنا چاہتے ہیں ۔ملتان سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جماعةالدعوة کے تحت چوک گھنٹہ گھر میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں بھارتی جارحیت کے خلاف سخت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر جماعةالدعوة کے رہنماؤں عبدالحلیم، ثناء اللہ ثاقب و دیگر نے خطاب کیا۔

جماعةالدعوة کی طرف سے ملتان کی طرح جنوبی پنجاب بھر میں یوم احتجاج منایا گیا اور نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور خطبات جمعہ میں مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں۔ کراچی میں بھی پریس کلب کے باہر جماعةالدعوة کے زیر اہتمام بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرہ سے امیر جماعةالدعوة کراچی ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں اپنے دفاع کو مضبوط بنانا ہے پاکستانی فوج کے پیچھے پوری قوم کا سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہونا بہت ضروری ہے ۔۔ کوئٹہ میں جماعةالدعوة کی جانب سے جامع مسجد تقویٰ سے پریس کلب تک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ پشاور میں پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرہ سے جماعةالدعوة کے رہنما حافظ سمیع اللہ، انعام اللہ ودیگر نے خطاب کیا۔

جماعةالدعوة کی طرف سے حیدرآباد اور سکھر میں بھی نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے اسی طرح ملک بھر کے دیگر شہروں و علاقوں میں نماز جمعہ کے بعد لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر بھارتی جارحیت کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ جماعةالدعوة کے رہنماؤں پروفیسر ظفر اقبال، مولانا عبدالعزیز علوی،مولانا سیف اللہ خالد، مولانا محمد شمشاد احمد سلفی، قاری یعقوب شیخ، مولانا غلام قادر سبحانی، مولانا محمد یوسف طیبی، حافظ عبدالرؤف،مولانا بشیر احمد خاکی، قاری گلزار احمد،خالد سیف الاسلام، مولانا محمد یوسف ربانی و دیگر نے فیصل آباد، سیالکوٹ، سرگودھا، بہاولپور، مظفر آباد، میر پور و دیگر شہروں میں بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر دراندازی کا پروپیگنڈا بہت بڑا جھوٹ ہے۔

وہ دہشت گردی خود کر رہا ہے اور پروپیگنڈاپاکستان کے خلاف کیاجارہا ہے۔ہم ملک بھر کی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ تمام جماعتوں کوساتھ ملاکر بھارتی جارحیت کے خلاف قوم کو متحد وبیدار کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ‘ہمیں ہر صورت میں کشمیر واپس لینا ہے اگرانڈیا بات چیت کے ذریعے یا اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل کرتے ہوئے کشمیریوں کو اُن کا حق خودارادیت دیتاہے توٹھیک ورنہ پاکستان کے دفاع اور بقاء کے لیے بھارت سے جنگ بھی کرنا پڑے تو اس سے گریز نہیں کرنا چاہیے ۔ پاکستان کی شہ رگ کشمیر کا فیصلہ ہر صورت ہونا چاہیے اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے ۔