ملالہ یوسف زئی نے امن کا نوبل انعام جیت لیا،ملالہ یوسف زئی اور بھارت کے کیلاش ستیارتھی کو مشترکہ طور پر امن کے نوبل انعام سے نواز گیا ، امن کا نوبل انعام 10دسمبر کو اوسلو میں دیاجائے گا ،وزیراعظم نوازشریف ،سابق صدرآصف زرداری ، وزیرداخلہ چوہدری نثار سمیت دیگررہنماؤں نے ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام جیتنے پرمبارکباد دی، 1903ء سے 2014ء تک 103شخصیات اور 25عالمی تنظیموں کو نوبل انعام سے نوازاگیا ، انٹرنیشنل ریڈ کراس فنڈ کو3 دفعہ ، اقوام متحدہ کے کمیشن برائے مہاجرین کو 2 دفعہ، مدر ٹریسا ، انور سادات ، میخائل گورپاچوف ، نیلسن منڈیلا ، کوفی عنان کو بھی نوبل انعام سے نوازا گیا

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 08:44

سٹاک ہوم(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2014ء)خیبرپختونخوا میں طالبان دہشت گردوں کے حملے میں شدید زخمی ہونے والی طالبہ پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسف زئی نے امن کا نوبل انعام جیت لیا۔یہ ایوارڈ انھیں بھارت کی کیلاش ساتیارتھی کے ساتھ اشتراک میں ملا ہے۔کیلاش ستیارتھی بھارت میں بچوں کی تعلیم کے حوالے سے سرگرم ہیں امن کا نوبل انعام 10دسمبر کو اوسلو میں دیاجائے گا ۔

وزیراعظم نوازشریف ،سابق صدرآصف زرداری ، وزیرداخلہ چوہدری نثار سمیت دیگررہنماؤں نے بھی ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام جیتنے پرمبارکباد دی ہے۔ نوبل انعام کی ویب سائٹ کے مطابق ملالہ اور کیلاش ساتیارتھی کو یہ ایوارڈ ان کی ’بچوں اور نوجوانوں کی استحصال کے خلاف جدوجہد اور تمام بچوں کے لیے تعلیم کے حق کے لیے کوششوں پر دیا گیا گیا۔

(جاری ہے)

12جولائی 1997ء کو سوات میں پیدا ہونے والی ملالہ یوسف زئی کو لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ اور بھارت سے تعلق رکھنے والے کیلاش ستیارتھی کو بچوں کے حقوق کے لئے ان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے مشترکہ طور پر امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ بھارتی صحافی کو بچوں کے حقوق کے لئے آوازاٹھانے پر امن کا نوبل انعام دیاگیا ہے ۔بھارتی خاتون 1990ء سے بچوں کے حقو ق کے لئے کام کررہی ہیں ۔

ملالہ یوسفزئی پاکستان کی پہلی کم عمر اور دوسری پاکستانی ہیں جنہیں نوبل انعام سے نوازا دیاگیا ہے ۔اس سے قبل ڈاکٹر عبدالسلام کو 1997ء میں فزکس میں نوبل انعام ملا تھا۔امن کے نوبل انعام کے لئے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن، امریکی خفیہ ادارے کے سابق افسر ایڈورڈ اسنوڈن اور امریکی خاتون فوجی سپاہی چیلسیا ماننگ کو بھی نامزد کیا گیا تھا تاہم نوبل کمیٹی کے چیئرمین اور ناورے کے سابق وزیراعظم تھورب جوئرن جاگلینڈ کے اعلان کے بعد یہ ایوارڈ ملالہ یوسف زئی اور کلاش ستیارتھی جیتنے میں کامیاب ہوگئے۔

وزیراعظم نوازشریف نے ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام جیتنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ملالہ پاکستان کا فخر ہے اور اس نے پاکستان اور قوم کا سر فخر سے بلند کردیاہے۔ سابق صدرآصف زرداری نے بھی ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام جیتنے پرمبارکباد دی جب کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ملالہ یوسف زئی اور ان کے خاندان کومبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ملالہ کو امن کا نوبل انعام ملنا فخرکی بات ہے۔

واضح رہے خیبر پختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم کے لئے آواز بلند کرنے والی ملالہ یوسف زئی 9 اکتوبر 2012 کو اسکول وین میں واپس گھر آرہی تھیں کہ طالبان دہشت گردوں نے گاڑی پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئیں تھیں۔ 17سالہ ملالہ یوسف زئی کو سوات میں خواتین کے حقوق اور لڑکیوں کی تعلیم کیلئے جدوجہد پر دہشت گردوں نے گولی مار کر شدید زخمی کردیا تھا جس کے بعد انہیں علاج کسے سلسلے میں اور اپنی اور گھر والوں کی جان کی حفاظت کیلئے برطانیہ منتقل ہونا پڑا تھا۔

جہاں وہ صحت یاب ہونے کے بعد اب زیرِ تعلیم ہیں۔ملالہ یوسفزئی نے سوات میں طالبان کے خلاف فوجی آپریشن سے قبل علاقے کے حالات پر بی بی سی اردو کے لیے ’گل مکئی‘ کے قلمی نام سے ڈائری لکھ کر شہرت حاصل کی تھی۔لہ پر میڈیا کے دو بین الاقوامی اداروں نے دستاویزی فلمیں بھی بنائیں جن میں انہوں نے کھل کر تعلیم پر پابندیوں کی بھر پور مخالفت کی تھی۔یاد رہے کہ 1903ء سے 2014ء تک 103شخصیات اور 25عالمی تنظیموں کو نوبل انعام سے نوازاگیا ہے ۔ انٹرنیشنل ریڈ کراس فنڈ کو تین دفعہ ، اقوام متحدہ کے کمیشن برائے مہاجرین کو دو دفعہ جبکہ مدر ٹریسا ، انور سادات ، میخائل گورپاچوف ، نیلسن منڈیلا ، کوفی عنان کو بھی نوبل انعام سے نوازا گیا