عمران خان سیاست میں نابالغ اور نوازئیدہ ہیں گالی گلوچ اور لوگوں کی بے عزتی کرنا ان کی نیا پاکستان ہے،خواجہ سعد رفیق

اتوار 5 اکتوبر 2014 10:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اکتوبر۔2014ء) عمران خان سیاست میں نابالغ اور نوازئیدہ ہیں گالی گلوچ اور لوگوں کی بے عزتی کرنا ان کی نیا پاکستان ہے۔ جوتاکاری کرنا اور لوگوں پر کیچڑ اچھالنا آسان کام ہے وہ کارکنوں کو مشتعل کرکے خانہ جنگی کی طرف لے جا رہے ہیں قادری صاحب فارغ ہیں عمران خان خود کو فارغ کر لینگے۔ باقی شیخ رشید وہ بھی کوئی آدمی ہے جسکے بار ے میں بات کی جائے۔

ملک کو سرمایہ کاری سے محروم کرنے میں کامیابی جبکہ حکومت کو گرانے میں ناکامی ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے گزشتہ روز پاکستان ریلویز ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کے دوران اخبار نویسوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے عمران خان کا دھرنا اور قادری کا انقلاب آخری دموں پر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خاں نے میرا نام لے کر بیشتر مرتبہ جھوٹ بولا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں نے اپنے گھر پر ٹھپے لگوائے ہیں یہ کس قدر بچگانہ بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران کے مطالبہ پر حامد خاں نے 24 گھنٹے قبل اپنی مرضی کے ریٹرننگ آفیسر تعینات کروائے اور مجھے اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا حالانکہ میں خود بھی سٹیک ہولڈر کی حیثیت رکھتا ہوں۔ انہوں نے عید سے قبل قربانی کے سوال کے کے جواب میں کہا کہ شیخ رشید صاحب بھی کوئی آدمی ہے جس کی بات کا جواب دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے کبھی کبھی عمران خان پر ترس آتا ہے اس لئے کہ وہ بغیر سوچے سمجھے بغیر بولتے ہیں اور جب کوئی چٹ انہیں دی جاتی ہے وہ بولنا شروع کر دیتے ہیں جو منہ میں آتا ہے بولتے ہیں مگر انہیں گالیاں نکالنے کا پرمٹ نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ پیپلز پارٹی نے بھی 77 میں اور اس کے بعد جمعیت نے یہی کچھ کیا تھا جس کا بندوبست کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کا پیچھا نہیں کرتے اگر کرتے ہیں تو پھر انہیں گھر تک چھوڑ کر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں بدنظمی ہوتی ہے۔ دھاندلی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی اور بدانتظامی میں فرق ہے اور پھر عدلیہ اور انتخابی معاملات میں فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ہر مخالف چور نطر آتا ہے جبکہ ان کے کنٹینرز پر موجود چور انہیں فرشتے دکھائی دیتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے کارکنوں کو مشتعل کرکے خانہ جنگی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ دھرنے اور انقلاب کی کامیابی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور قادری کو بیشک کامیابی بھی حاصل ہوتی ہے اسلئے کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو روکنے اور اکانومی کو بحرانی کیفیت کا شکار بنانے میں انہیں کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

جبکہ حکومت گرانے کے خواب میں انہیں یقینا ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کسی بھی سیاسی پارٹی کے جلسے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ سیاسی پارٹیاں جہاں چاہے جلسے کریں میدان کھلا ہے حکومت پر ڈٹ کر تنقید کریں اور اگر کسی سیاسی پارٹی کو جلسے کے لئے ٹرین کی ضرورت ہے تو ہم اسے پوری ٹرین دینے کو تیار ہیں مگر کسی کو جلسے کیلئے چند سیٹیں یا ایک آدھ کوچ نہیں دی جا سکتی۔ پاکستان ریلوے کو ریونیو کمانا اور پاکستان ریل کی بحالی زیادہ ضروری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارا فیصلہ عوامی عدالت کرے گی۔ کچھ کرینگے تو کل کو عوام کے پاس جائیں گے اگر صرف جلسہ جلسہ اور دھرنا دھرنا کھیلتے رہے تو عوام کے پاس کس منہ سے جائینگے۔