منظم دھاندلی ،الیکشن کمیشن کا 11حلقوں کے انتخابات کالعدم،5پر جزوی دھاندلی کے باعث دوبارہ پولنگ کا اعلان ،قومی اسمبلی کے3،پنجاب کے4،سندھ کے3 اور خیبرپختونخوا کا ایک حلقہ شامل ہے،رپورٹ

جمعہ 3 اکتوبر 2014 09:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اکتوبر۔2014ء)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منظم دھاندلی کے باعث11حلقوں کے انتخابات کالعدم،5پر جزوی دھاندلی کے باعث دوبارہ پولنگ کا اعلان کردیا،قومی اسمبلی کے3،پنجاب کے4،سندھ کے3 اور خیبرپختونخوا کا ایک حلقہ شامل ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق الیکشن ٹریبونلز کی رپورٹ کے مطابق الیکشن ٹریبونلز کی رپورٹ میں 11حلقوں میں منظم دھاندلی کے باعث انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے اور ان حلقوں میں دوبارہ انتخابات ہوں گے،ان حلقوں میں قومی اسمبلی کے3 حلقے شامل ہیں جن میں این اے46 سے نتیجہ روک لیا گیا تھا،این اے47 سے تحریک انصاف کے قیصرجمال اور این اے176 سے مسلم لیگ(ن) کے سلطان محمود کامیاب ہوئے تھے،پنجاب اسمبلی کے جن چار حلقوں میں دوبارہ انتخابات ہوں گے ان میں پی پی97 سے مسلم لیگ(ن) کے اشرف وڑائچ،پی پی107 نتیجہ روک لیا گیا تھا،پی پی136 سے مسلم لیگ(ن) کے شجاعت احمد خان اور پی پی 175 سے مسلم لیگ(ن) کے یعقوب ندیم کامیاب ہوئے تھے،سندھ اسمبلی کے 3حلقوں میں پی ایس35 سے پیپلرپارٹی کے سہیل انور،پی ایس93سے تحریک انصاف کے حفیظ الدین احمد اور پی ایس114 سے مسلم لیگ(ن) کے عرفان اللہ مروت نے کامیاب حاصل کی تھی جبکہ خیبرپختونخوا کے واحد حلقے پی کے58سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے زرین گل نے کامیابی حاصل کی تھی،منظم دھاندلی کے باعث جن حلقوں کے انتخابات کالعدم قرار دئیے گئے ہیں ان میں مسلم لیگ(ن) کے5،تحریک انصاف کے2،پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کا ایک ایک امیدوار شامل ہے،رپورٹ کے مطابق5حلقوں میں جزوی دھاندلی پر دوبارہ پولنگ ہوگی،ان میں قومی اسمبلی کے3 حلقے شامل ہیں،این اے 19 سے مسلم لیگ(ن) کے عمر ایوب،این اے 39سے آزاد امیدوار غازی گلاب جمال اور این اے202سے پیپلزپارٹی کے آفتاب شعبان میرانی نے کامیابی حاصل کی جبکہ خیبرپختونخوا کے 2حلقے شامل ہیں۔