سپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم کی نااہلی کیلئے بھیجے گئے ریفرنس کو مسترد کر دیا ، وزیراعظم نواز شریف پر غلط بیانی کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں‘ کوئی بھی رکن پارلیمنٹ جو بات ایوان میں کرتا ہے اسے چیلنج نہیں کیا جاسکتا، سردار ایاز صادق، وزیراعظم کی نااہلی کیلئے مقامی وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے ریفرنس بھیجا تھا

جمعہ 3 اکتوبر 2014 08:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اکتوبر۔2014ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کیلئے مقامی وکیل کی طرف سے بھیجے گئے ریفرنس کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ نواز شریف پر غلط بیانی کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں‘ کوئی بھی رکن پارلیمنٹ جو بات ایوان میں کرتا ہے اسے چیلنج نہیں کیا جاسکتا اور اس سے وزیراعظم کو کسی رکن کی اہلیت کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔

سپیکر نے یہ رولنگ ایسے وقت میں دی ہے جبکہ سپریم کورٹ میں وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کیلئے دائر درخواست زیر سماعت ہے اور اس حوالے سے سپیکر کی اس رولنگ کو اہم قرار دیا جارہا ہے۔ سپیکر نے یہ رولنگ اسلام آباد کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی طرف سے 25 ستمبر کو بھجوائے گئے ریفرنس پر جاری کی ہے جو پانچ صفحات پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

اس ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے اسمبلی کے فلور پر فوج سے متعلق غلط بیانی کی لہٰذا آرٹیکل 63 کی شق 2 کے مطابق انہیں نااہل قرار دیا جائے تاہم سپیکر نے اپنی پانچ صفحات کی رولنگ میں اس ریفرنس کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حقائق کے منافی ہے جبکہ پارلیمنٹ کی کارروائی کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

آئین رکن پارلیمنٹ کو اپنی تقریر کے حوالے سے عدالتی کارروائی سے تحفظ دیتا ہے۔ آرٹیکل 66 کی ذیلی شق I کے تحت وزیراعظم کو مکمل استثنیٰ حاصل ہے اور آرٹیکل 63 کی شق II کے تحت نااہلیت کا سوال پیدا نہیں ہوتا اسلئے ریفرنس خارج کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ اگر سپیکر کسی رکن کیخلاف ریفرنس اور فیصلہ نہیں دیتا تو وہ ازخود 30 روز بعد الیکشن کمیشن کے پاس چلا جاتا ہے لیکن سپیکر کے فیصلے کے بعد اب اس ریفرنس کو الیکشن کمیشن کو نہیں بھیجا جاسکتا۔