پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی کا اجلاس، عام انتخابات میں آر اوز کیخلاف شکایات موصول ہوئیں ،لیکن ان کیخلاف کارروائی کرنے کا اختیار نہیں ،سیکرٹری الیکشن کمیشن ،کمیٹی کو عام انتخابات کے حوالے سے اصلاحات کی پانچ سو سے زائد تجاویز موصول ، جائزہ لینے کیلئے سب کمیٹی تشکیل دیدی گی ،سب کمیٹی کی منظوری کے بعد ان تجاویز کو قانونی شکل دی جائے گی،کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے آر اوز کیخلاف موصول ہونے والی شکایات کی تفصیلات طلب کرلیں

جمعہ 3 اکتوبر 2014 08:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اکتوبر۔2014ء)پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران ( آر اوز ) کیخلاف شکایات موصول ہوئیں لیکن ان کیخلاف کارروائی کرنے کا اختیار نہیں ہے جبکہ کمیٹی کو عام انتخابات کے حوالے سے اصلاحات کی پانچ سو سے زائد تجاویز موصول ہوچکی ہیں۔کمیٹی نے ان تجاویز کا جائزہ لینے کیلئے سب کمیٹی تشکیل دیدی سب کمیٹی کی منظوری کے بعد ان تجاویز کو قانونی شکل دی جائے گی،کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے آر اوز کیخلاف موصول ہونے والی شکایات کی تفصیلات طلب کرلیں ۔

جمعرات پارلیمانی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ چیئرمین کمیٹی اسحاق ڈار کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن سمیت حکومتی اعلیٰ حکام نے شرکت کی اجلاس میں 2013ء کے عام انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں رکن کمیٹی حاجی عدیل نے الیکشن کمشنر سے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں پرنٹنگ پریس کارپوریشن کیوں نہیں ہیں ہمارے صوبے کے انتخاب کیلئے بیلٹ پیپر لاہور سے کیوں پرنٹ کئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت امیدواروں سے کلمہ اور آیات کیوں پوچھی جاتی ہیں امیدواروں سے آیات نہ پوچھی جائیں جب وہ لکھ کر دیتا ہے کہ میں مسلمان ہوں ۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پارلیمنٹ کے بنائے گئے قانون کے مطابق الیکشن کمیشن فارم نمبر 14ویب سائٹ پر جاری کرنے کا پابند نہیں ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ریٹرننگ افسران کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے اختیار نہیں ہے کمیشن اگر کسی ریٹرننگ افسران کیخلاف شکایت ہو تو متعلقہ ادارے سے رابطہ کیاجاسکتا ہے تین سال پہلے بھرتی کیلئے انتظامی اختیارات مانگے تھے پر اب تک الیکشن کمیشن کو انتظامی معاملات پر اختیارات نہیں ملے انہوں نے کہا کہ چھبیس ہزار امیدواروں کی سات روز میں جانچ پڑتال کرنا ممکن نہیں تھا سکروٹنی کیلئے سات روز سے بڑھا کر پندرہ روز کرنے کی تجویز دی ہے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات میں ہر جگہ پر بیلٹ پیپر پہنچایا گیا بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیلئے اکیس دن کی بجائے تیس دن دیئے جائیں انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران عدلیہ سے لینے کا مطالبہ کرنے والی سیاسی جماعتوں کی تفصیلات کمیٹی کو دینگے ا لیکشن کمیشن نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات کو صاف و شفاف بنانے کیلئے الیکشن کمیشن نے انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کو تمام تجاویز دے دی ہیں تاکہ ہماری ان تجاویز کی روشنی میں پارلیمنٹ قانون سازی کرے اور آنے والے انتخابات کو صاف و شفاف بنایا جاسکے ۔

اس موقع پر کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے ریٹرننگ افسران کیخلاف موصول ہونے والی شکایات کی تمام تر تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ رکن کمیٹی اعتزاز احسن نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی سے متعلق حکومت کیخلاف جلدوائٹ پیپر جاری کرونگا اب انتظار صرف اس بات کا کرونگا کہ دھرنے والے کب جاتے ہیں انتخابات میں دھاندلی سے متعلق وائٹ پیپر تیار کرلیا ہے باہر بیٹھے لوگوں کی وجہ سے ابھی جاری نہیں کررہا ۔