امریکہ نے حرکت المجاہدین کے بانی فضل الرحمان خلیل سمیت تین پاکستانیو ں کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ،دہشت گرد قرار دئیے جانے والے پاکستانی شہریوں میں محمد نعیم شیخ اور عمیر نعیم شیخ بھی شامل، لاہور میں قائم دو نجی کمپنیوں پر لشکر طیبہ کی مالی مدد کا الزام عائد، پابندیاں عائد، حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ تشدد پسند دہشت گرد تنظیمیں ہیں،فضل الرحمان خلیل کے اسامہ بن لا دن سے قریبی روا بط تھے، امر یکی محکمہ خزا نہ

جمعرات 2 اکتوبر 2014 09:29

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2014ء)امریکہ نے مقبو ضہ کشمیر میں بر سر پیکا ر جہا دی تنظیم حزب المجاہدین کے بانی اور جہادی رہنما فضل الرحمان خلیل سمیت تین پاکستانی شہریوں کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق امریکی محکمہ خزانہ نے لاہور میں قائم دو نجی کمپنیوں پر شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کی مالی مدد کا الزام عائد کرتے ہوئے ان پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔

ان پابندیوں کا اعلان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر براک اوباما نے لشکر طیبہ سمیت شدت پسند تنظیموں کے خلاف مشترکہ کاررائیوں پر اتفاق کیا ہے۔محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان خلیل کی حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ تشدد پسند دہشت گرد تنظیمیں ہیں جو کہ دہشت گردوں کی تربیت اور ان کی سرگرمیوں کی سرپرستی اور القاعدہ سمیت دیگر انتہا پسند گروہوں کی مدد میں ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے معاملات سے منسلک امریکی محکمے کے افسر ڈیوڈ ایس کوہن کا کہنا ہے کہ ’آج کی پابندیاں ان دہشت گرد تنظیموں کی ان کے مالی نیٹ ورکس تک رسائی کی کوششوں کو درہم برہم کریں گی۔‘حزب المجاہدین کے بانی فضل الرحمان خلیل کے بارے میں امریکی حکام نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم کو 1997 میں ہی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا گیا تھا اور وہ خود حزب المجاہدین کے امور کی انجام دہی میں براہِ راست ملوث ہیں اور تنظیم کے تمام اہم مالی فیصلے وہی کرتے ہیں۔

بیان میں فضل الرحمان خلیل کو القاعدہ کا قریبی ساتھی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے قبل ان کے فضل الرحمان خلیل سے قریبی روابط تھے۔فضل الرحمان خلیل کے علاوہ دہشتگرد قرار دیے جانے والے پاکستانی شہریوں میں محمد نعیم شیخ اور عمیر نعیم شیخ شامل ہیں اور امریکہ کا الزام ہے کہ یہ دونوں افراد لشکر طیبہ کے اہم مالی معاون ہیں۔

امریکی حکومت نے کہا ہے کہ ان دونوں افراد کی زیر ملکیت دو کمپنیوں کو بھی دہشتگردوں کی عالمی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ان کمپنیوں میں نعیم شیخ کی لاہور میں قائم ٹیکسٹائل، چمڑے اور جوتے بنانے والی عبدالحمید شہاب الدین کمپنی اور عمیر نعیم شیخ کی کیمیکل مصنوعات بنانے والی کمپنی نِیا انٹرنیشنل شامل ہیں۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کے بعد فضل الرحمن خلیل سمیت ان تینوں افراد اور کمپنیوں کے امریکہ یا امریکی شہریوں کے کنٹرول میں موجود تمام اثاثے منجمد ہوگئے ہیں اور اب امریکی شہری ان کے ساتھ کوئی لین دین نہیں کر سکیں گے۔

امریکی حکام لشکر طیبہ اور اس سے تعلق رکھنے والے 27 افراد اور تین اداروں کو پہلے ہی دہشت گرد قرار دے چکے ہیں جبکہ لشکر طیبہ کو اقوام متحدہ نے بھی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہوا ہے۔امریکہ اور بھارت لشکر طیبہ کو بھارت میں 2008ء میں ہونے والے ممبئی حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔ ان حملوں میں 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ادھر واشنگٹن میں امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم سے ملاقات میں لشکر طیبہ، جیش محمد، ڈی کمپنی اور حقانی نیٹ ورک جیسے دہشتگرد اور جرائم پیشہ گروہوں کی محفوظ پناہ گاہیں اور ان کی مالی اور اخلاقی حمایت ختم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق بھی کیا ہے۔