نیب کی سابق وزیر خوراک بلوچستان سمیت تین مقدمات کی تحقیقات شروع ، تمام مقدمات کی تحقیقات کا کام تیز اور کرپٹ افراد کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے ،چیئرمین نیب کی تمام افسران کو ہدایات

جمعرات 2 اکتوبر 2014 09:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2014ء) قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر خوراک بلوچستان سمیت تین مقدمات کی تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ چیئرمین نیب نے تمام افسران کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ تمام مقدمات کی تحقیقات کا کام تیز اور کرپٹ افراد کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا اجلاس میں تین نئے مقدمات کی تحقیقات اور انکوائری کی منظوری دی گئی جس میں پہلا سابق وزیر خوراک بلوچستان اسفند یار کاکڑ ، صوبائی ریزرو نیئر چمن کے انچارج حسین خان آفریدی کیخلاف دائر کرپشن کیس ہے اس کیس میں ملزمان پر الزام ہے کہ وہ ہزاروں تھیلے گندم کی خرد برد میں ملوث ہیں دوسرا کیس سابق چیئرمین پاکستان اسٹیل معین آفتاب ، سابق ڈاکٹر پاکستان اسٹیل ملز سمین اصغر اور دیگر افراد کیخلاف ہے اس کیس میں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کے علاوہ غیر قانونی طور پر لوہا اور اسٹیل مارکیٹ ریٹس سے کم نرخوں پر فروخت کیا جس سے قومی خزانے کو 186ملین سے زائد کا نقصان ہوا

نیب نے جس تیسرے کیس کی تحقیقات اور انکوائری کی منظوری دی ہے وہ محکمہ صحت خیبر پختونخواہ کے افسران کیخلاف ہے اس کیس میں ملزمان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ ڈی ایچ کیو ہسپتال اپر دیر کے لیے سازوسامان کی خریداری میں خرد برد اور گھپلوں میں ملوث ہیں اس کے علاوہ ایگزیکٹو بورڈ نے ڈی جی پاکستان کونسل آف قابل تجدید توانائی خالد اسلم کیخلاف دائر درخواست کی تحقیقات بھی منظوری دی ہے جبکہ سابق چیئرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوہاٹ خان محمد خلیل اور دیگر کیخلاف دائر درخواست کو ناکافی ثبوت کی بنا پر ناقابل تحقیقات قرار دیتے ہوئے کیس بند کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے مزید تین درخواستوں کو بھی ناکافی شوائد کی بنیاد پر ناقابل تحقیقات قرار دیتے ہوئے درخواست خارج کرنے کی منظوری دی ہے ان میں سعد اللہ خان اینڈ برادر پرائیویٹ لمیٹڈ ، سابق چیئرمین پیسکو عبدالطیف خان اور سابق ڈسٹرکٹ ناظم کوئٹہ رحیم کاکڑ کیخلاف دائر کی گئی درخواست تھیں ۔ اجلاس میں چیئرمین نیب نے افسران کو ہدایت جاری کی کہ وہ تمام کرپشن کیسز میں تحقیقات اور انکوائری کا کام تیز کریں جبکہ ملوث افراد کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :