ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے فوج اورعدلیہ کی حمایت سے بننے والی عبوری حکومت ہی لاسکتی ہے ،پرویز مشرف ،فوج پرسیاستدانوں کی تنقیدافسوسناک ہے ،فوج کی موجودگی میں کبھی بھی پاکستان میں عراق اورشام جیسی صورتحال پیدانہیں ہوسکتی،دھرنوں کی وجہ سے ملک میں کافی تبدیلی آرہی ہے ،تبدیلی کی بات نہ کرنے والے منافقت کررہے ہیں ،لوگ تبدیلی چاہتے ہیں ،حکمران جہاں بھی جائیں گے گونوازگونعرہ ان کاپیچھاکریگا،عمران خان اورطاہرالقادری سچ بول رہے ہیں ،گلوبٹ عظیم ہے جوپاگل پن کے باوجودبھی رہاہوگیا،حکومت یاتوخودتبدیلی لے آئے یاپھرعوام اورپولیس کے درمیان تصادم انارکی پھیلادے گا،جس سے بھی تبدیلی آسکتی ہے ،فوج ملک میں پھیلنے والی انارکی کودیکھ کرکبھی چپ نہیں رہے گی ، طالبان کی مرکزی قوت منتشرہوچکی ہے ، نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 1 اکتوبر 2014 08:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اکتوبر۔2014ء)سابق صدرپرویزمشرف نے کہاہے کہ ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے فوج اورعدلیہ کی حمایت سے بننے والی عبوری حکومت ہی لاسکتی ہے ،فوج پرسیاستدانوں کی تنقیدافسوسناک ہے ،فوج کی موجودگی میں کبھی بھی پاکستان میں عراق اورشام جیسی صورتحال پیدانہیں ہوسکتی،دھرنوں کی وجہ سے ملک میں کافی تبدیلی آرہی ہے ،تبدیلی کی بات نہ کرنے والے منافقت کررہے ہیں ،لوگ تبدیلی چاہتے ہیں ،حکمران جہاں بھی جائیں گے گونوازگونعرہ ان کاپیچھاکریگا،عمران خان اورطاہرالقادری سچ بول رہے ہیں ،گلوبٹ عظیم ہے جوپاگل پن کے باوجودبھی رہاہوگیا،حکومت یاتوخودتبدیلی لے آئے یاپھرعوام اورپولیس کے درمیان تصادم انارکی پھیلادے گا،جس سے بھی تبدیلی آسکتی ہے ،فوج ملک میں پھیلنے والی انارکی کودیکھ کرکبھی چپ نہیں رہے گی ،فوج کاہرجوان ملٹری اکیڈمی جائن کرتے ہوئے ملک کی محبت میں مبتلاہوجاتاہے ،عوام کافوج سے افیئرسوفیصدقائم ہے ،اب ملکوں میں جنگیں نہیں لڑی جائیں بلکہ دشمن مخالف کوغیرمستحکم کرنے کی کوششیں کرتاہے ،طالبان کی مرکزی قوت منتشرہوچکی ہے ،اب سارانقصان صرف طالبان کاہی ہوگا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں سابق صدرپرویزمشرف کاکہناتھاکہ ملک میں فوج کی موجودگی میں عراق اورشام کی صورتحال پیدانہیں ہوسکتی ،دھرنوں کی وجہ سے ملک کی گلی گلی میں گونوازگوکے نعرے گونج رہے ہیں ،اسملبی میں بیٹھے لوگوں پرمشتمل حکومت نہیں ہونی چاہئے ،اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کی دلچسپی ہے تووہ بیٹھے ہوئے ہیں ،عمران خان کے جلسے میں لوگوں کی کافی تعدادہے ،دھرنے میں بیٹھے لوگ پورے ملک سے اکٹھے ہوتے ہیں ،حکمران جہاں جارہے ہیں ان کے اپنے حلقوں میں بھی گونوازگوکے نعرے لگ رہے ہیں ،حکمرانوں کواب سوچناہوگابصورت دیگروقت ان کے ہاتھوں سے نکل جائیگا،دھرنوں کی وجہ سے خالی تبدیلی آرہی ہے ،لوگ آج تبدیلی چاہتے ہیں حکمران طبقہ جہاں جائیں گے وہیں ان کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے ،گلوبٹ مشہورآدمی بن چکاہے ،یہ سب پولیس کی مہربانی ہے ،یہ ہماراعدل وانصاف ہے ،پاگل آدمی نے بہت کچھ کردیااس کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی ،عوام اورپولیس کے درمیان انارکی ہوگئی تواس سے بھی تبدیلی آسکتی ہے ،اگرحکومت خودکچھ نہیں کرتی تووہ بھی بیٹھی رہے اوردھرنے والے بھی بیٹھے رہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں سابق صدرکاکہناتھاکہ فوج ملک میں پھیلتی انارکی کودیکھ کرچپ نہیں رہے گی ،کیونکہ ملک میں اگرکسی نے حقیقی معنوں میں تحفظ کرناہے تووہ فوج ہے ،جب تک فوج موجودہے ملک کے حالات عراق اورشام جیسے نہں ہونگے ،گلوبٹ کے خلاف کارروائی نہ ہونے سے عدل وانصاف پربھی کئی سوالات اٹھ گئے ہیں ،سب نے میڈیاکے ذریعے دیکھاکہ گلوبٹ نے کیاکچھ کیاتھا؟گلوبٹ عظیم ہے پاگل ہونے کے باوجودرہاہوگیا۔

فوج کے حوالے سے وزیراعظم نوازشریف کے ریمارکس بارے ایک سوال کے جواب میں سابق صدرکاکہناتھاکہ یہ بہت بدقسمتی ہے کہ فوج حکومت کی پالیسی کے مطابق ہی چلتی ہے ،فوج کوانڈرمائن نہیں کیاجاسکتا،ایک مضبوط ادارہ ہے دشمن اگرملک کونقصان پہنچاناچاہے تووہ فوج کوہٹ کرے توملک کونقصان ہوسکتاہے ،سیاستدان کے دل ودماغ میں اگرفوج کے حوالے سے کوئی فتورہے تومیں کیاکہہ سکتاہوں ،ملٹری اکیڈمی سے فوج کاملک سے محبت اوروفاداری شروع ہوتی ہے سب اس کاحلف اٹھاتے ہیں یہ حلف پی ایم اے سے شروع ہوتاہے فوج حلف میں ملک سے لوافیئرہوتاہے جوزندگی بھرجاری رہتاہے ،عوام کافوج سے لوافیئرسوفیصدقائم ہے ،پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ اس کابہترجواب دے سکتے ہیں ،اب جنگوں کی ضرورت نہیں اب دشمن اپنے مخالف ملک کوغیرمستحکم کردیتاہے ،فوج مرکزکشش ثقل ہے ،سیاستدانوں کوتعلیم کی ضرورت ہے تب ہی انہیں فوج کے بارے میں صحیح ادراک ہوسکتاہے ،فوج پرتنقیدقابل افسوس ہے ،والدہ صاحبہ کی بڑھتی ہوئی عمرکی وجہ سے ذہنی طورپرکمزوری پیداہورہی ہے ،وہ مجھے اورپاکستان دونوں کومس کرتی ہیں ،فوج کے ضرب عضب آپریشن بارے ایک سوال کے جواب میں سابق صدرکاکہناتھاکہ آپریشن کے دوپہلوہیں اس کوسمجھنے کی ضرورت کہ آخرآپریشن کیوں کیاجارہاہے؟دوسرادشمن پرحملہ کرناہے ،دہشتگردیکھ رہاہے اس کودوفوائدمل رہے ہیں ایک تواسے وقت مل رہاہے وہ فوج کی نقل وحمل کوبخوبی دیکھ رہاہے جب چاہے وہ حملہ کرسکتاہے ،دہشتگردکووقت اورجگہ کافائدہ حاصل ہے ،ہم نے اس کاتوڑکیاہے وہ اب بھاگ رہاہے اورچھوٹے چھوٹے گروپوں کی شکل میں حملہ کررہاہے ،پہلے ہمیں نقصان اب دشمن کوغیرمنظم ہونے کانقصان ہوگا،میرعلی مرکزی جگہ ہے جہاں طالبان کاکمانڈاینڈکنٹرول تھاوہ ختم ہوگیا،پنجابی طالبان سمیت سب کارابطہ اسی مقام سے تھاوہیں سے تربیت لیکرخودکش حملے کرتے تھے ،سب سے رابطہ ٹوٹنے کی وجہ سے اب طالبان کامیاب نہیں ہوسکیں گے ،گوریلاجنگ کی تربیت فوج کودی جاتی ہے مستقبل میں بھی اس سے معاملات کوڈیل کرناپڑیگا۔