وزیراعظم سمیت 11 شخصیات کے خلاف مقدمات کی تفتیش مشترکہ ٹیم کے سپرد،3شرکا کی ہلاکت کاپولیس کیس بھی یکجا،ٹھوس شہادت نہ ہونے پرعوامی تحریک کے مقدمے کے اخراج کی رپورٹ تیارہوگی، ذرائع

بدھ 1 اکتوبر 2014 08:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اکتوبر۔2014ء)وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سمیت11شخصیات کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر تھانہ سیکریٹریٹ میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے کی تفتیش بھی اس جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سپرد کردی گئی جو عوامی تحریک کی درخواست پر قائم مقدمے کی تفتیش کررہی ہے۔

ہفتے کو تھانہ سیکریٹریٹ پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج اسلام آبادکے حکم پر وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت11 شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

تحریک انصاف نے31 اگست کی رات پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر تصادم میں اپنے4 کارکنوں کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے پرمقدمے کے اندراج کی درخواست دی تھی۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے عوامی تحریک کی درخواست پربھی وزیراعظم سمیت11 شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس کی تفتیش ایس پی صدر کیپٹن رٹائرڈ محمد الیاس کی سربراہی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کررہی ہے۔اب یہ ٹیم تحریک انصاف کی درخواست پر درجہ مقدمے کی بھی تفتیش کرے گی۔ تفتیشی ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک وقوعے کے 2 مقدمات درج نہیں ہوسکتے مگر دونوں مقدمات عدالتی احکام کی تعمیل میں درج کیے گئے ہیں، دونوں مقدمات میں 95 فیصد وقوعہ ایک ہے۔

اسی طرح پولیس نے الگ سے31 اگست کو دھرنوں کے 3 شرکاء کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ تھانہ سیکرٹریٹ میں طاہر القادری، عمران خان اور دیگر رہنماوٴں وکارکنوں کے خلاف درج کیا ہے۔ لہٰذا تینوں مقدمات کو یکجاء کرکے تفتیش عمل میں لائی جارہی ہے۔ عوامی تحریک نے مقدمے میں جاں بحق افراد کو اپنے کارکن قرار دیا ہے جبکہ تحریک انصاف کا بھی یہی موقف ہے۔

متعلقہ عنوان :