بلاول بھٹوزرداری ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے مشن کو لے کر آگے بڑھیں گے،یوسف رضا گیلانی ، بلاول پاکستانی عوام کی ترجمانی کریں گے ،اور اسی سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی 18اکتوبر کو مزار قائد پر ایک عظیم الشان جلسہ کرے گی۔کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 30 ستمبر 2014 09:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30ستمبر۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی اپنے سفر کا آغاز چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کے زیر قیادت پھر وہیں سے شروع کرے گی جہاں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے چھوڑا تھا ،قوم کی نظریں بلاول بھٹو زرداری پرہیں اوروہ ان کی امیدوں پر پورااتریں گے۔بلاول بھٹوزرداری ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے مشن کو لے کر آگے بڑھیں گے اور پاکستانی عوام کی ترجمانی کریں گے ،اور اسی سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی 18اکتوبر کو مزار قائد پر ایک عظیم الشان جلسہ کرے گی۔

ان خیا لات کا اظہار سابق وزیر اعظم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے رہنماء یوسف رضا گیلانی نے پیر کے روز بلاول ہاؤس میں ہونے والے پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انکے ہمراں پارٹی کے دیگرمرکزی رہنماء راجہ پرویز اشرف ،قمر زمان قائرہ ،اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ،میاں منظور ووٹو ،وزیر اعلی سند قائم علی شاہ،شیریں رحمان ،سمیت کئی رہنماء موجود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو یہ بات جانتی تھیں کہ پاکستان میں انکی جان کو خطرہ ہے اور اس کے باعث انھیں روکا بھی گیا لیکن وہ ایک عظیم لیڈر تھیں وہ پاکستان واپس آئیں ملک میں جمہوریت کی خاطر ااور اس ملک کی عوام کی خاطراور آج ہم اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ ہم تمام پارٹی کے لوگ بے نظیر کے سفر کو اب چیئر مین بلاول بھٹو کی قیادت میں لے کر دوبارہ شروع کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی خاطر ہمیشہ قربانیاں دی ہیں اور ہم بی بی کے اس مشن کو ضرور پورا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے 73کا آئین دیا جس کے باعث آج ادارے مضبوط ہیں آئین وقانون کی بالادستی ہے۔اس وقت ملک میں حقیقی اپوزیشن پیپلز پارٹی ہے سینٹ میں ہماری اکثریت ہے سمندر سے لے کر گلگت بلتستان اور کشمیر میں بھی پیپلز پارٹی کی حکومت ہے لیکن ہم اپنا مثبت کرداراداکریں گے اورہمیشہ بی بی اورذوالفقارعلی بھٹوکے نقش قدم پرچلتے ہوئے ملک میں جمہوریت کاتسلسل برقراررکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ دور اقتدار میں کچھ منفی عناصر نے ہمیں کام نہیں کرنے دیا نہیں تو آج ملک کو جن مسائل کا سامنا ہے ان میں سے متعدد حل ہوچکے ہوتے۔صحافیوں کی جانب سے جاوید ہاشمی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت بھی اپنی پارٹی کے صدر ہیں جبکہ کہ وہ پارٹی کے ٹکٹ سے الیکشن نہیں لڑرہے آزاد حیثیت سے الیکش میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے چیئر مین کی جانب سے پارٹی کا نمائندہ کھڑا کیا گیا ہے لہذا یہ بات طے ہے کہ ہم اپنے نمائندے کو ہی سپورٹ کریں گے اور یہ بھی ممکن ہے کہ جاوید ہاشمی صاحب کو شریف برادران کی سپورٹ حاصل ہو۔

گو نواز گو کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی دورحکومت میں بے پناہ چیلنجزکا سامنا کیا اور یہ جواب عوام پر چھوڑا جائے کہ کو ن بہتر حکومت کر سکتا ہے۔