الیکشن کمیشن کو اختیارات دینے کے لئے وزارت قانون نے مسودہ تیار کرلیا، سفارشات منظوری کے لیے وزیراعظم کو بھجوا دی گئیں ،ترمیمی مسودہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بنایا گیا، وزارت قانون

منگل 30 ستمبر 2014 08:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30ستمبر۔2014ء) وزارت قانون و انصاف نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حلقہ بندیاں کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو قانونی اختیارات فراہم کرنے کے لیے 1974کے ایکٹ میں مجوزہ ترمیمی مسودہ تیار کرلیا ہے۔معتبرذرائع کے مطابق سفارشات منظوری کے لیے وزیراعظم کو بھجوا دی گئی ہیں۔مجوزہ حلقہ بندی ترمیمی ایکٹ کے تحت لوکل گورنمنٹ سے متعلق وفاقی و صوبائی قوانین کی بعض شقوں میں ترمیم اور بعض میں قانونی جواز فراہم کرنے کے لیے نئی شقیں شامل کی گئی ہیں۔

ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات سے متعلق تنازعات کی اپیلوں اور فیصلوں کے حل کے لیے کمیشن کا قیام عمل میں لانے کا اختیار ہوگا۔ترمیمی ایکٹ کے سیکشن3اے کے تحت الیکشن کمیشن انتخابی حلقوں میں حلقہ بندیوں کا کام جتنا جلد ممکن ہو مکمل کرنے کا پابند ہو گا۔

(جاری ہے)

ان حلقوں میں یونین کونسل اور وارڈز سمیت تمام حلقوں میں جو اصول مقرر کیے گئے ہیں، ان کی تفصیلات ایکٹ کے اندردرج کر دی گئی ہیں۔

ایکٹ میں بلدیاتی انتخابی تنازعات کے حل کے لیے بھی قانونی ترامیم کی گئی ہیں۔ ان ترامیم کا مقصد ملک میں صاف شفاف بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہے۔واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے رواں سال کے شروع میں اپنے حکم کے ذریعے الیکشن کمیشن کو چاروں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیاں کرنے کے احکام جاری کیے تھے جس کے جواب میں الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر قانونی تحفظ کے لیے وزارت قانون سے رجوع کیا تھا۔