جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اٹھانا ضروری تھا، مشیرخارجہ ، نریندرمودی کی جانب سے پاک بھارت مذاکرات بحال کرنے سے متعلق بیان حوصلہ افزاہے،پاک بھارت خارجہ سیکریٹریوں کی ملاقات کواچانک اوربلاجوازمنسوخ کرنے کے بھارتی فیصلے پر عالمی برادری بخوبی جانتی ہے، سرتاج عزیز کی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 29 ستمبر 2014 08:19

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29ستمبر۔2014ء) وزیر اعظم کے مشیر برا ئے امور خارجہ سرتاج عزیزنے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے پا ک بھا رت مذاکرات بحال کرنے کا خیر مقدم کیا ہے تا ہم ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اٹھانا ضروری تھا تاکہ عالمی برادری جان سکے کہ معاملہ کس فریق کی جانب سے حل نہیں ہو رہا۔

نیویارک میں نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں سرتاج عزیزنے بھارتی وزیراعظم کے جنرل اسمبلی سے خطاب پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ نریندرمودی کی جانب سے پاک بھارت مذاکرات بحال کرنے سے متعلق بیان حوصلہ افزاہے۔ان کا کہناتھا کہ پاک بھارت خارجہ سیکریٹریوں کی ملاقات کواچانک اوربلاجوازمنسوخ کرنے کے بھارتی فیصلے پر عالمی برادری بخوبی جانتی ہے کہ مذاکرات کس نے منسوخ کیے؟ مشیرخارجہ نے واضح کیا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے مسئلہ کشمیراٹھانا ضروری اوردرست تھا کیونکہ جب مسئلہ حل نہ ہورہا ہوتودنیا کیلیے یہ جاننا ضروری ہے کہ مسئلہ کس فریق کی وجہ سے حل نہیں ہورہاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی سطح پرجنرل اسمبلی میں پاکستان کی نمائندگی ،امریکی نائب صدرجوزف بائیڈن سے نوازشریف کی تفصیلی ملاقات اور دیگررہنماوں سے ملاقاتیں اہمیت کی حامل ہیں۔وزیراعظم نوازشریف کا دورہ بامقصد تھا۔