سپیکر قومی اسمبلی پر تحریک انصاف کے استعفے منظور کرنے کیلئے دباؤ بڑھ گیا، اگلے چند روز میں پاکستان تحریک انصاف کے مستعفی ارکان کے مستقبل کا فیصلہ کردینگے، تین معطل کارکنان کی رکنیت ختم نہ کئے جانے کا قوی امکان

پیر 29 ستمبر 2014 08:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29ستمبر۔2014ء)سپیکر قومی اسمبلی پر تحریک انصاف کے استعفے منظور کرنے کیلئے دباؤ بڑھ گیا، اگلے چند روز میں پاکستان تحریک انصاف کے مستعفی ارکان کے مستقبل کا فیصلہ کردینگے، تین معطل کارکنان کی رکنیت ختم نہ کئے جانے کا قوی امکان۔ باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایاکہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق پر حکومت اور اپوزیشن کے سینئر اراکین کی جانب سے مسلسل استعفے منظور کرنے پر دباؤ بڑھ گیاہے اور کہاگیاہے کہ بہت رعایت دیدی گئی ہے اس لئے اب مزید گنجائش نہ دی جائے اور استعفے منظور کئے جائیں ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ سپیکر ایاز صادق کو پاکستان تحریک انصاف کے چند مستعفی اراکین بارے معلوم ہوا تھا کہ ان سے زبردستی استعفے قیادت کے دباؤ پر لئے گئے اس لئے وہ مستعفی نہیں ہونا چاہتے جس پر وہ تمام اراکین کو اپنے روبرو لاکر ان سے خود وضاحت کرنا چاہتے تھے مگر قومی اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے روڑے اٹکاتے ہوئے کہاکہ ہم اکٹھے ہی سپیکر چیمبر جائینگے کسی کو تنہا نہیں بھیجا جائیگا جبکہ سپیکر مصر ہیں کہ وہ قومی اسمبلی کے قواعد کے مطابق کسی بھی رکن قومی اسمبلی کو طلب کرسکتے ہیں اور استفسار کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید بتایاکہ سپیکر ایاز صادق اب اپنے روبرو بلانے کی بجائے ٹیلیفونک تصدیق کا عمل شروع کرینگے اورپھر استعفے منظور یا مسترد کئے جائینگے ۔ ذرائع نے مزید بتایاکہ اس سلسلے میں سپیکر قومی اسمبلی کو تمام اراکین کے موبائل نمبرز، رہائش گاہوں کے نمبرز بھی فراہم کردیئے گئے ہیں اور اگلے چنددنوں میں اس بات کافیصلہ کرلیا جائیگا۔

واضح رہے کہ ایک جانب حکومت و اپوزیشن کا دباؤ ہے کہ استعفے منظور کئے جائیں تو دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی حلیف جماعت جماعت اسلامی کے امیر اور سیاسی جرگہ کے سربراہ سراج الحق مسلسل سپیکر پر دباؤ بڑھارہے ہیں کہ فی الوقت استعفے منظور نہ کئے جائیں اگر ایسا کیاگیا تو سیاسی بحران میں شدت آجائیگی اور معاملات بند گلی میں چلے جائینگے۔