اب پاکستان میں لندن اور امریکہ پلان کے تحت حکومت کرنے کے دن ختم ہوگئے،سراج الحق،دستور کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے،اگر کسی نے73کے دستور اور پارلیمنٹ کے خلاف سازش کی تو عوام کے ذریعے ایسی سازشوں کو کچل دیا جائے گا، ٹنڈو جام کے استقبالیہ سے ورکشاپ اسٹاپ ٹنڈو جام پر خطاب

پیر 29 ستمبر 2014 08:10

ٹنڈو جام(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29ستمبر۔2014ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اب پاکستان میں لندن اور امریکہ پلان کے تحت حکومت کرنے کے دن ختم ہوگئے۔دستور کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔یہ بات انہوں نے جماعت اسلامی ٹنڈو جام کے استقبالیہ سے ورکشاپ اسٹاپ ٹنڈو جام پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک شدید سیاسی بحران سے گزررہا ہے پارلیمنٹ،دستور اور جمہوریت کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں اور لندن اور امریکہ پلان کے تحت حکومت کی تبدیلی کی باتیں کی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کے اندر لندن اور امریکہ کے تحت حکومت کرنے کے دن ختم ہوگئے ۔

اگر کسی نے73کے دستور اور پارلیمنٹ کے خلاف سازش کی تو عوام کے ذریعے ایسی سازشوں کو کچل دیا جائے گا اب تبدیلی صرف پارلیمنٹ دستور اور عوام کے ذریعے آئے گی انہوں نے کہا کہ دھرنے ختم کرنے کے لئے اب نواز شریف کو خود عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے مزاکرات کرنے چاہئیں اگر مزاکرات کے بجائے طاقت کے ذریعے دھرنا ختم کرانے کی کوشش کی گئی تو جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی انہوں نے کہا کہ اسپیکر پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے میں جلدی نہ کریں اس سے مزاکرات کے عمل کو شدید دھچکا پہنچے گا اس موقع پر امیر صوبہ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ،جنرل سیکریٹری ممتاز سہتو،شیخ شوکت،حافظ پنہور موجود تھے جبکہ صدر پریس کلب ٹنڈو جام علی محمد جمالی ,میر شاہ نواز ٹالپر،ایوب مگسی،ناظم ٹنڈو جام راؤ اختر نے اجرک پہنی۔

(جاری ہے)

جبکہ اسد اللہ بھٹو نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان،نائب امیر صوبہ محمد حسین اور سوشل میڈیا انچارج پاکستان شمس الدین بھی ان کے ہمراہ تھے۔

بعد ازاں امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دھرنے والوں اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک ختم کرنے کیلئے دونوں فریقوں کو لچک کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔حکومت کو زیادہ لچک کا مظاہرہ کرنا چاہئے کیونکہ ان کی ذمہ داری زیادہ ہے۔

وہ آج دوپہر ہالا میں مخدوم امین فہیم کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ وہ سندھ کے دورے کے موقع پر آج مخدوم امین فہیم کی رہائش گاہ پر گئے اور ان سے ان کے بھائی مخدوم نوید الزماں کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر درگاہ پیر جھنڈو شریف کے گدی نشین یاسین شاہ راشدی ، جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو، قیم صوبہ سندھ ممتاز سہتو، صوبائی نائب امیراء محمد حسین محنتی،پروفیسرنظام الدین میمن، عبدالغفارعمراور دیگر رہنما بھی موجود تھے،دھرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مخدوم امین فہیم نے کہا کہ جلوس دھرنے پر پابندی ہے۔

اور اس کا کوئی مقصد تو ہونا چاہیئے۔ وزیر اعظم کے استعفی کے مطالبہ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ ہمارے جرگے کے نتیجے میں حالات میں تبدیلی آئی ہے، کل جو لوگ ڈنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔آج آرام سے دھرنے میں بیٹھے ہیں۔ اور ان مذاکرات کی وجہ سے عمران خان کو کنٹینر سے نکلنے کا موقع ملا ہے۔ مزاکرت جاری رہیں گے تو ڈیڈ لاک بھی ختم ہوگا،وزیر اعظم کے استعفی کا مطالبہ کرنے والوں کو درمیان کا یک راستہ نکالنا ہوگا۔ سیاسی میدان میں یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی کی قبر پر تاج محل تعمیر کیا جائے، کچھ دو اور کچھ لو کے اصول پر عمل کرنا ہوگا۔