آئندہ عام انتخابات 2018سے پہلے ہوں گے،شاہ محمود قریشی، اگر ملک میں شفاف انتخابات ہوئے تو پی ٹی آئی کلین سویپ کرے گی اور عمران خان وزیر اعظم ہوں گے،دھرنے کے کنٹینر کو پہیے لگیں گے اور دھرنا آزادی چوک سے آگے بڑھے گا، ہمارے دھرنے کی کامیابی یا ناکامی کا فیصلہ وقت اور آئندہ انتخابات کریں گے،مرکزی وائس چیئرمین پی ٹی آئی

اتوار 28 ستمبر 2014 09:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28ستمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات 2018سے پہلے ہوں گے ۔ اگر ملک میں شفاف انتخابات ہوئے تو تحریک انصاف کلین سوئپ کرے گی اور عمران خان وزیراعظم ہوں گے۔دھرنے کے کنٹینر کو پہیے لگیں گے اور اب دھرنا آزادی چوک سے آگے بڑھے گا۔ ہمارے دھرنے کی کامیابی یا ناکامی کا فیصلہ وقت اور آئندہ انتخابات کریں گے ۔

ہم استعفوں کی تصدیق کے لئے اسپیکر کے پاس جانے کے لئے تیار ہیں لیکن تحریک انصاف کا کوئی رکن انفرادی طور پر ان کے پاس نہیں جائے گا۔اجتماعی طور پر ارکان کو بلانے کا مقصد یہ ہے کہ اسپیکر ہارس ٹریڈنگ کرانا چاہتے ہیں۔تبدیلی کا مشن وقت کی قید سے آزاد ہوتا ہے ۔تحریک انصاف اتوار کو مینار پاکستان پر تاریخی جلسہ کرکے تبدیلی کی نئی تحریک کا آغاز کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

لندن میں کوئی پلان تشکیل نہیں دیا گیا۔مسلم لیگ (ن) کی قیادت بتائے کہ جاوید ہاشمی کے مقابلے میں اپنا امیدوار کیوں کھڑا نہیں کررہی ہے ۔باغی اور داغی کا فیصلہ عوام کریں گے۔ وہ ہفتہ کو کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف نئے پاکستان کی جانب سفر کا آغاز وہاں سے کررہی ہے جو نظریہ پاکستان اور ملک کے حقیقی تشخص کی ترجمانی کرتا ہے۔

لاہور نے 23اکتوبر 2011کے جلسہ عام اور 23مارچ 2013کے مینار پاکستان کے جلسے کو کامیاب کیا، اس شہر کے عوام اتوار کو پھر عمران خان کا فقید المثال استقبال کریں گے۔ دھرنے کے کنٹینر کو پہیے لگیں گے اور اب دھرنا آزادی چوک سے آگے بڑھے گا۔ یہ دھرنا نئے پاکستان اور آزادی کا پیغام لے کر مختلف شہروں، قصبوں اور دیہات سے ہوتا ہوا سندھ میں داخل ہوگا اور سندھ کے عوام سے رجوع کرے گا تاہم اس کی تاریخ کا فیصلہ عمران خان خود کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دھرنا کنٹینر کے ساتھ عوام کی اتنی دعائیں اور گو نواز گو کا اتنا جذبہ ہے کہ یہ منزل کے حصول سے پہلے نہیں رکے گا۔ دھرنا تبدیلی کا مشن ہے اور مشن کی کامیابی کے لئے کوئی وقت نہیں دیا جاسکتا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اللہ تبارک و تعالی کے فضل سے ہم ملک میں رائج کرپٹ سیاسی نظام کو مسترد کرتے ہوئے عوام کو سیدھا راستہ دکھا رہے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو کا فلسفہ اور ان کی جماعت کو دفن کردیا گیا ہے۔

جن کا ذوالفقارعلی بھٹو کے فلسفے سے کوئی تعلق نہیں وہ آج قابض ہوئے بیٹھے ہیں، جن کے نام پر انہوں نے 5برس حکومت کی وہ ان کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کرسکے وہ ہمیں سیدھا راستہ کیا دکھائیں گے۔ پرامن احتجاج ہمارا آئینی اور سیاسی حق ہے اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔ ہمیں مایوس ذہنیت کہنے والے بتائیں کہ جب وہ لانگ مارچ کرتے تھے تو کیا وہ مایوس تھے یا ان کی سوچ مختلف تھی۔

ہمارے دھرنے کی کامیابی یا ناکامی کا فیصلہ وقت اور آئندہ انتخابات کریں گے، حقیقت یہ ہے کہ آج وزیر اعظم جہاں جاتے ہیں وہاں انہیں گو نواز گو کے نعرے سنائی دیتے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کو کبھی یہودی لابی کہا جاتا ہے تو کبھی قادیانی لابی، اس قسم کا منفی پروپیگنڈا شکست خوردہ عناصر اور مایوس طبقات کرتے ہیں۔ ہماری لابی اور پلان دونوں ہی پاکستان ہیں، نہ ہم لندن میں منتقل ہوئے ، نہ ہی ہماری لندن میں کوئی جائیداداد ہے اور نہ ہمارا کوئی لندن پلان ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی کو دعوے کرنے کا حق ہے، ہم کمزور لوگ ہیں لیکن ہمارا نظریہ مضبوط ہے، وہ کسی کا مقابلہ نہیں بلکہ اپنے نظریے کا پرچار کریں گے۔ وہ داغی ہیں یا باغی اسے عوام پر چھوڑ دیتے ہیں۔ وقت بتائے گا کہ مک مکا کس نے کیا۔ جاوید ہاشمی کے خلاف مسلم لیگ (ن)نے اپنا امیدوار کیوں کھڑا نہیں کیا اور کون لوگ پیپلز پارٹی کے امیدوار کو دستبردار کرانے کے لئے کوششیں کررہے ہیں۔

ایک سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے قومی رہنماوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال نہیں کئے گئے۔اسمبلی کی قرارداد کی کیا حیثیت ہے سب جانتے ہیں۔تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری نہیں کرسکیں گی۔ حکومت کو آخر جانا ہی پڑے گا، آئندہ عام انتخابات 2018سے پہلے ہوں گے اگر الیکشن کمیشن خود مختار ہوا تو آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف کلین سویپ کرے گی اور عمران خان ملک کے آئندہ وزیراعظم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کہ ہم استعفوں کی تصدیق کے لئے اسپیکر کے پاس جانے کے لئے تیار ہیں لیکن تحریک انصاف کا کوئی رکن انفرادی طور پر ان کے پاس نہیں جائے گا۔ ہم ایک پارلیمانی جماعت ہیں اسپیکر انفرادی طور پر کیوں بلا رہے ہیں،اس سلسلے میں ہم چالیں سمجھ رہے ہیں، اسپیکر ہمیں علیحدہ علیحدہ بلا کر اپنی مرضی کے نتائج اور ہارس ٹریڈنگ چاہتے ہیں۔

ان کی جماعت سیاسی جرگے کی بہت عزت کرتی ہے اور سراج الحق ہمارے لئے بہت محترم ہیں، ہم جلد سیاسی جرگے سے ملاقات کریں گے، سیاسی جرگے نے نیک نیتی سے سیاسی صورتحال کے خاتمے کے لئے کوشش کی کی لیکن حکومت نے انہیں اہمیت نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ رابطوں کا آغاز کیا جارہا ہے اور جلد تحریک انصاف سندھ میں بھی مقبولیت کے ریکارڈ قائم کر یگی ۔