حکمرانوں نے عوام کو خوف و ہراس کے علاوہ کچھ نہیں دیا، اس نظام کے ہوتے ہوئے ملک کے عوام کو کچھ نہیں ملے گا ،طاہرالقادری،کسی کے گھر کریک ڈاؤن کیا گیا تو لوگوں کو حکم دوں گا تھانوں سے لوگوں کو چھڑالیں ،اب لوگوں کو ایسا طرز زندگی سکھاؤں گا کہ وہ اپنا خق خود چھین لیں گے ،پارلیمنٹ میں بھی ڈاکو بیٹھے ہوئے ہیں ،پارلیمنٹ گلوبٹوں کوراستہ دیتی ہے اور ملک کے غریب عوام کو قتل کیا جاتا ہے ،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کاروبارکو بچانے کیلئے شورمچایا جاتا رہا ،حمام میں سب ایک جیسے ہیں ،مسلم لیگ ن کے آئیڈیل صوبہ پنجاب میں جرائم کی شرح میں ایک سو ایک فیصد اضافہ ہواہے ،سات ماہ میں دولاکھ جرائم کی سنگین وارداتیں ہوئیں ،ساڑھے گیارہ ہزار سنگین جرائم کا ہرروزارتکاب ہوتا ہے ،قانون نافذ کرنیوالے ادارے کہاں ہیں،لوگوں کی عزت وآبرو اور جان ومال کے تحفظ کیلئے پانچ سو تیس ارب روپے خرچ کردیئے گئے امن کہیں نظر نہیں آیا ،دھرنے کے شرکاء سے خطاب

اتوار 28 ستمبر 2014 09:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28ستمبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے عوام کو خوف و ہراس کے علاوہ کچھ نہیں دیا اس نظام کے ہوتے ہوئے ملک کے عوام کو کچھ نہیں ملے گا ،اگر کسی کے گھر کریک ڈاؤن کیا گیا تو میں اس شہر کے لوگوں کو حکم دوں گا کہ وہ تھانوں سے لوگوں کو چھڑالیں ،اب لوگوں کو ایسا طرز زندگی سکھاوں گا کہ وہ اپنا خق خود چھین لیں گے ،پارلیمنٹ میں بھی ڈاکو بیٹھے ہوئے ہیں ،پارلیمنٹ گلوبٹوں کوراستہ دیتی ہے اور ملک کے غریب عوام کو قتل کیا جاتا ہے ،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے کاروبارکو بچانے کیلئے شورمچایا جاتا رہا ،حمام میں سب ایک جیسے ہیں ،مسلم لیگ ن کے آئیڈیل صوبہ پنجاب میں جرائم کی شرح میں ایک سو ایک فیصد اضافہ ہواہے ،سات ماہ میں دولاکھ جرائم کی سنگین وارداتیں ہوئیں ،ساڑھے گیارہ ہزار سنگین جرائم کا ہرروزارتکاب ہوتا ہے ،قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں ہیں،لوگوں کی عزت وآبرو اور جان ومال کے تحفظ کیلئے پانچ سو تیس ارب روپے خرچ کردیئے گئے لیکن امن کہیں نظر نہیں آیا ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جون دوہزار چودہ پندرہ کے پنجاب کے بجٹ میں ایک سو تیرہ ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا جس میں سے صوبے میں امن وامان اور جرائم پر قابو پانے کیلئے پانچ سو تیس ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود امن کہیں نظر نہیں آیا،انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے آئیڈیل صوبہ پنجاب میں جرائم کی شرح میں کمی ہونا تھی لیکن اس میں ایک سو ایک فیصد اضافہ ہوااتنے بڑی رقم خرچ کی گئی لیکن جرائم پر قابو نہیں پایا گیا ،ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اچھی حکمرانی کے دعوے کہاں گئے ،یہ انقلابی آپ کی طرز حکمرانی کو مسترد کرنے کیلئے آئے ہیں

انہوں نے کہا کہ غریب قوم کے بجٹ کا پیسہ خرچ کردیا گیا ہے اس کے نتائچ کہاں گئے ایسی طرز حکمرانی کو نہیں مانتے ۔

علامہ طاہرالقادری نے کہا کہ سات ماہ میں دولاکھ سنگین وارداتیں ہوئیں لیکن ان کی ایف آئی آرتک نہیں کاٹی گئی جبکہ ایک سال میں چھ لاکھ جرائم کی وارداتیں ہوئیں ،انہوں نے کہا کہ روزانہ ساڑھے تین ہزار موبائل فون اور کئی ہزار موٹر سائیکل چھین لئے جاتے ہیں اور روزانہ اٹھائیس افراد اغوا ء ہورہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اگر دنیا کا کوئی اور ملک ہوتا تو حکمران خود مستعفی ہوچکے ہوتے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر قانون حفاظت نہیں کرسکتا تو پھرہم خود ظالم کا ہاتھ توڑ دیں گے انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو آئین اور قانونکے خلاف جیل بھیجا گیا تو ان کو خود جیلوں سے نکال لیں گے اور ضمانتیں بھی نہیں کروائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایسی جمہوریت جو لوگوں کو انصاف نہ دے سکے اس جمہوریت کو نہیں مانتے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جو کچھ عوام کے ساتھ ظلم اور زیادہ ہورہی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ،کہاں گئے قانون نافذ کرنے والے ادارے انہوں نے کہا کہ پولیس صرف درندگی اور غنڈہ گردہ کیلئے ہے حکمران پولیس کو دہشت گردی کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جرائم کی شرح میں اضافے پر سرکاری اداروں نے رپورٹ جاری کی لیکن اس کو دبا دیا گیا جبکہ سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ بھی غائب کردی گئی ہے انہوں نے کہا کہ عوام دشمن سنگین وارداتوں کی سرپرستی کوئی اور نہیں کررہا کھرا وزیراعلٰی کے گھر جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کو سوائے خوف وہراس کے کچھ نہیں دیا اس نظام کے ہوتے ہوئے اس ملک کے عوام کو کچھ نہیں ملے گا ۔

یہ سب عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں ۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ڈاکو اور چور بیٹھے ہوئے ہیں ان لوگوں کا ٹکٹوں کی تقسیم ،الیکشن کے پولنگ بوتھ پر قبضہ ہے یہ سارے دھونس دھاندلی کے نیٹ ورک کے ذریعے حکمرانی کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس پارلیمنٹ تک پہنچنے کیلئے بیٹا بیٹی یا رشتہ دارہونا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ اس نظام نے تعلیم یافتہ طبقے کیلئے دروازے بند کررکھے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس پارلیمنٹ میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اسے ختم ہونا پڑے گایہ پارلیمنٹ غریب عوام کی دشمن ہے اوراس میں صرف گلوبٹوں کا راستہ دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر قانون مظلوم کی حفاظت نہیں کرسکتا تو پھرہم خود ظالم کے ہاتھ توڑ دیں گے کسی کو آئین اور قانون کے خلاف جیل بھیجاگیا تو اس کوخود جیلوں سے نکال لیں گے ضمانتیں بھی نہیں کروائیں گے ۔