طاہر القادری نے اسلام آباد شیلنگ واقعہ پر بنائی گئی حکومتی تحقیقاتی ٹیم کو مسترد کردی،سانحہ ماڈل ٹاؤن کی طرز پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جائے، حکمران، پنجاب اور اسلام آبادپولیس ہمارے قاتل ہیں اعتماد نہیں کرسکتے، دھرنا بے جان نہیں تنقید کرنیوالے زندہ لاشیں بن چکے، ملنگ آدمی ہوں غریبوں میں رہنا پسند کرتاہوں،گرد و غبار کے باعث منہ پر ر ومال رکھا ، گزشتہ 20سال سے سردیوں میں بھی چھتری استعمال کررہاہوں، تنقید کرنیوالے اپنے لوگو ں سے استفسار کرلیں، حکمران میری طرح زندگی نہیں گزار سکتے، شیخ الاسلام کا خطبہ جمعہ،دھرنے سے خطاب اورایک نجی ٹی وی سے گفتگو

ہفتہ 27 ستمبر 2014 08:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے شیلنگ واقعہ پر بنائی گئی حکومتی تحقیقاتی ٹیم کو مسترد کرتے ہوئے ماڈل ٹاؤن کی طرز پر بنائے جانے والے تحقیقاتی کمیشن کی طرز پر ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا، طاہر القادری نے کہاہے کہ حکمران، پنجاب اور اسلام آبادپولیس ہمارے قاتل ہیں ان پر اعتماد نہیں کرسکتے، دھرنا بے جان نہیں تنقید کرنیوالے زندہ لاشیں بن چکے ہیں، عام آدمی اور ملنگ ہوں غریبوں میں رہنا پسند کرتاہوں،گرد و غبار کے باعث منہ پر ر ومال رکھا ، گزشتہ 20سال سے سردیوں میں بھی چھتری استعمال کررہاہوں، تنقید کرنیوالے اپنے لوگو ں سے استفسار کرلیں، حکمران میری طرح زندگی نہیں گزار سکتے، خداکے سوال کسی سے نہیں ڈرتا، میڈیا پر بھی سخت تنقید۔

(جاری ہے)

اپنے خطبہ جمعہ کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری نے گزشتہ روز میڈیا پر ان کے عوام میں رومال اور چھتری تان کر جانے پر کی جانے والی تنقید کا جواب اور وضاحت پیش کرتے ہوئے کہاکہ بیماری اور گرد و غبار کی وجہ سے ٹشو اور رومال استعمال کیا جن نیوز چینلز نے یہ خبر نشر کی وہ کم از کم اپنے کیمرہ مینو ں اور رپورٹرز سے ہی استفسار کرلیتے یا ہم سے وضاحت ہی مانگ لیتے ۔

انہوں نے کہاکہ میں گزشتہ 20 سال سے چھتری کا استعمال کررہاہوں اور سردیو ں میں بھی چھتری استعمال کرتاہوں جبکہ گرد و غبار کے باعث کیونکہ مجھے اس وقت گلے کا عارضہ اور نزلہ ہے جس کے باعث ٹشو اور رومال استعمال کیا میں عام شخص ہوں اور عوام میں رہنے والا ہوں ملنگ صفت شخص ہوں غریبوں میں رہنا پسند کرتاہوں، سونے کا چمچہ لے کر پیدا نہیں ہوا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکمرانوں میں سے کوئی بھی میری طرح زندگی نہیں گزار سکتا میں خداتعالیٰ کے سواکسی سے نہیں ڈرتا کوئی جتنی مرضی تنقید کرے لیکن حقائق کو بھی سامنے رکھا جائے۔ انہوں نے اس موقع پر کارکنوں کو بھی نصیحت کی کہ بلاوجہ غصہ مت کریں صرف اس شخص پر غصہ کیا جائے جو غریبوں کا حق کھائے ۔

اس موقع پر انہوں نے اسلام آباد پولیس کی شیلنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ اب تک 7 افراد شہید ہوچکے ہیں ہم اسلام آباد پولیس کی سربراہی میں بنائی جانیوالے کسی بھی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو نہیں مانیں گے جس طرح سانحہ لاہور کی تحقیقات کیلئے اصول وضع کیاگیاہے کہ اسی طرح آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی اور پولیس کے افسران پر ٹیم تشکیل دی جائے اس کوتسلیم کرینگے اور اب جو بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی جائیگی اس کا اصول یہی ہوگا دوسری صورت میں ہم قبول نہیں کرینگے کیونکہ ہمیں حکمرانوں، پنجاب پولیس اور اسلام آباد پولیس پر اعتماد نہیں ہے پنجاب پولیس اور اسلام آباد پولیس ہماری قاتل ہے ان کی تحقیقات پر کسی صورت ہم اعتماد نہیں کرینگے ۔

اس موقع پر انہوں نے دھرنا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دھرنا میں جان نہیں رہی اور اب یہ مردہ ہوچکاہے تو واضح کردو ں کہ دھرنا اب بھی اپنی آب و تاب کے ساتھ ہے اور جو لوگ باتیں کررہے ہیں اصل میں وہ زندہ لاشیں بن چکی ہیں اور شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی سعی کررہے ہیں ۔بعد ازاں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہاہے کہ گلوبٹ شریف برادران کے نظام کاچہرہ ہے ،ملک میں ڈیموکریسی نہیں گلوکریسی ہے ،نوازشریف عافیہ صدیقی کی رہائی کی باتیں کرتے تھے ،وزیراعظم بننے کے بعدرہائی کیوں نہیں دلوائی؟اقوام متحدہ کی فہرست میں نوازشریف کی بادشاہت کوواضح کردیا۔

جمعہ کے روزدھرنے سے خطاب اورایک نجی ٹی وی سے گفتگوکے دوران طاہرالقادری کاکہناتھاکہ گلوبٹ کولاہورجیل سے رہاکرکے وی آئی پی گیٹ سے نکالاگیا،آکسفورڈنے گلوبٹ کانام اپنی ڈکشنری میں شامل کرلیاہے ،اس ملک میں ڈیموکریسی نہیں ،گلوکریسی ہے اورگلوبٹ نوازشریف کاہیروہے اوردھرنے والے گلوازم ختم کرانے آئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اسلام آبادواقعہ پرجے آئی ٹی کومستردکرتے ہیں ،ہمیں قاتلوں کی جے آئی ٹی قبول نہیں اورنہ ہی ایسی کسی تفتیش نہیں پیش نہیں ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت بتائے کہ ٹارگٹ کلنگ ،عورتوں پرظلم اورقتل وغارت گری سمیت دیگرمسائل دھرنے کی وجہ سے ہیں وہ ہم پرتوالزام لگاتے ہیں لیکن یہ نہیں بتاتے کہ ملک میں غربت ،بے روزگاری ،مہنگائی جیسے مسائل کیوں ہیں ؟انہوں نے کہاکہ ملتان میں کسانوں نے بجلی کے بل جلادیئے ،نیویارک سمیت پاکستان بھرمیں گونوازگوکے نعرے گونج رہے ہیں اورگونوازگواب ہرزبان پرہے ۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف انتخابات سے قبل عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات کرتے تھے لیکن وزیراعظم بننے کے بعدوہ بھول گئے ہیں کیاانہوں نے عافیہ صدیقی کورہائی دلوائی ہے ۔انہوں نے کہاکہ قرضوں کی وجہ سے معیشت تباہ ہوچکی ہے ،1985ء سے 2013ء تک 59ارب ڈالرقرضہ لیاگیا،ملک 1985ء سے قرضوں پرچل رہاہے ،قرضوں کے کچھ حصہ جیبوں میں اورکچھ زمین پرلگتاہے ،حکمران قرضے ملک کیلئے نہیں اپنی جیبیں بھرنے کیلئے لیتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ انقلاب کے بعدغریبوں کوپلاٹ دیں گے اوراوورسیزپاکستانیزانہیں گھربنادیں گے اوورسیزپاکستانی ملک کی تقدیربدل سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بعض چینلزمالکان اینکرزاورانتظامیہ کی پالیسی ہمارے خلاف ہے ،بیرونی سرمایہ کاردھرنوں کی وجہ سے نہیں لاقانونیت کی وجہ سے نہیں آرہے ہیں ۔