وزیراعظم کا نیویارک میں مصروف دن، مختلف سربراہان، اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل سے ملاقاتیں، جمہوریت کیلئے جلاوطنی وجیل کاٹی ، آنچ نہیں آنے دوں گا،وزیراعظم ، انتخابات میں ان کی جماعت نے حزب اختلاف کی حیثیت سے شرکت کی تھی دھاندلی کے الزامات بے بنیادہیں، دھرنوں کے باوجود حکومت پوری طرح فعال ہے‘دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے،پاکستانی کمیونٹی سے خطاب

ہفتہ 27 ستمبر 2014 07:58

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27ستمبر۔2014ء)وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ انہو ں نے جمہوریت کے لیے جیل کاٹی اورجلاوطنی برداشت کی اس پرآنچ نہیں آنے دیں گے جبکہ ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے سیاسی قوتیں متحد ہیں، نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں وزیراعظم نے واضح کیا کہ 2013ء میں نگراں وزیراعظم اوروزرائے اعلیٰ پیپلزپارٹی نے نامزد کیے۔

انتخابات میں ان کی جماعت نے حزب اختلاف کی حیثیت سے شرکت کی تھی اس وقت ان کے پاس کوئی عہدہ نہیں تھا۔ان پردھاندلی کے الزامات بے بنیادہیں۔نواز شریف نے کہا کہ دھرنے والے ناکام ہو گئے ہیں اور اب واپس جانا چاہتے ہیں۔ دھرنوں کے باوجود حکومت پوری طرح فعال ہے۔ انہوں نے مزید کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔

(جاری ہے)

2009 میں پنجاب حکومت کے بجائے عدلیہ بحالی کیلئے لانگ مارچ کیا تھا۔وزیر اعظم نے ملک میں آئین کی بالادستی کے لئے ساتھ دینے پر پارلیمنٹ اور سیاسی رہنماوٴں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی قوتیں آئین کی بالادستی کے لئے متحد ہیں، ہم نے جمہوریت کے لئے جیل اور جلاوطنی برداشت کی اور ہمارا مقصد حکومت نہیں بلکہ ملک کی ترقی ہے تاہم جمہوریت پر کسی صورت آنچ نہیں آنے دیں گے، دریں اثنا ؤزیر اعظم نواز شریف نے عالمی بنک کے صدر جم یانگ کِم سے بھی ملاقات کی۔

عالمی بینک کے صدر نے پاکستان میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے عالمی بینک کے صدر کو دیامر بھاشا ڈیم کانفرنس میں بطور مبصر شمولیت پر رضامند کر لیا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون، سابق برطانوی وزیر اعظم گورڈن براوٴن اور ہالینڈ کے وزیراعظم مارک رٹ سے بھی ملاقاتیں کیں۔

بعد ازاں زیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہے پاکستان پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن کو تربیت فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔

نیویارک میں قیام امن کوششوں بارے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے امن دستوں میں پاکستان اہم خدمات سرانجام اور قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قیام امن کوششوں میں 140پاکستانیوں نے جام شہادت نوش کیا۔انہوں نے امن مشن میں جانیں نچھاورکرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا۔نواز شریف نے کہا کہ1960سے پاکستان امن مشن میں خدمات سرانجام دے رہا ہیوزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان دہشت گردی کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کرنا چاہتی ہے اور یہ پختہ رکھتی ہے کہ دہشت گردی کو جبڑوں سے اکھاڑ پھینکا جائے اور کسی صورت بھی دہشت گردی کو برداشت نہیں کر سکتی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیو یارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائن پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون اور نیدر لینڈ کے ہم منصب مارک روٹ سے الگ الگ ملاقات کے موقع پر کیا۔جمعہ کے روز وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کی ۔وزیر اعظم کی خوش آمدید کہتے ہوئے اور اگست میں اپنے اسلام آباد کئے جانے والے گزشتہ دورے کا ذکر کیا جس میں انہوں نے پاکستان کی یوم آزادی تقریبات میں شرکت کی ۔

سیکرٹری جنرل نے پاکستان میں سیلاب کیوجہ سے ہونے والے جانی نقصان پر گہری تشویش کااظہار کیا۔وزیر اعظم نے اس سلسلہ میں سیکرٹری جنرل کو ان تمام اقدامات اور امداد کے بارے میں آگاہ کیا جو ان کی حکومت نے پنجاب اور پورے ملک میں سیلاب سے متاثرین کو مہیا کی۔وزیر اعظم نے سیکرٹری جنرل کو دہشت گردی کے خاتمے اور ان کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لئے کی جانے کوششوں سے آگاہ کیا ۔

حالیہ آرمی آپریشن نے دہشت گردوں کو کمزور کر دیا اور پوری طرح ان کے کنٹرول میں ہے ۔حکومت دہشت گردی کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کرنا چاہتی ہے اور یہ پختہ عزم رکھتی ہے کہ دہشت گردی کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکا جائے اور کسی صورت بھی دہشت گردی کو برداشت نہیں کر سکتی ۔وزیر اعظم نے مسئلہ کشمیر کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اس متنازعہ مسئلہ کو بارہا سکیورٹی کونسل اور سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھا چکے ہیں کہ اس مسئلہ کو اقوام متحدہ کے سکیورٹی کونسل کی قرار داد کی رو سے پرامن طریقے سے حل کیا جائے ۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ ان کی حکومت مخلصانہ کوششیں کررہی ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ پرامن قرار داد کے ذریعے اس مسئلہ کو حل کر ے۔انہوں نے بھارت کی جانب سے خارجہ سیکرٹری کی گفتگو کے ملتوی ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارتی قیادت بغیر کسی تاخیر کے دوبارہ گفتگو کے لئے رضا مندی ظاہر کرے گی جو کہ خطہ میں امن اور خوشحالی کے لئے بہت ضروری ہے۔

دونوں سربراہوں نے افغانستان میں انتخابی عمل کی تکمیل کو خوش آمدید کہا اور صدر اور چیف ایگزیکٹو کی نامزدگی پر اطمینان کا اظہار کیا ۔وزیر اعظم نے افغانستان کی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کا عزم کیا کہ یہ خطہ میں امن اور ترقی کے لئے بہت ضروری ہے ۔

نیدر لینڈ کے ہم منصب مارک رؤٹ نے آج وزیر اعظم نواز شریف سے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی ۔

ڈچ وزیر اعظم نے سیلاب میں ہونے والے نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ نیدر لینڈ آبپاشی میں بہترین مینجمنٹ رکھتا ہے اور اس سلسلہ میں آپ کو مدد کی پیش کش کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے اپنے ڈچ ہم منصب کو اس سے آگاہ کیا کہ ان کی حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لئے دوسرے اقدامات کے ساتھ قبائلی علاقوں میں آرمی آپریشن کروا رہی ہے اور ہم پوری سختی کے ساتھ کوشش کررہے ہیں کہ آپریشن کامیاب ہو جائے۔

وزیراعظم نے اپنے ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ کے دورہ پاکستان سے بہت خوشی ہوگی ۔ پاکستان او ر ،ملائیشیا نے اقتصادی روابط مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے، یہ اتفاق رائے نیو یارک میں وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ملائشئن ہم منصب کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا، اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ ملائیشیا کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے سودمند مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

ملاقات میں نوازشریف اور محمد نجیب عبدالرزاق نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور اقتصادی روابط کو مزید مضبوط کرنے پراتفاق کیا ہے۔اقوام متحدہ کے جنرل سپیشل انوائے گلوبل ایجوکیشن اور سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور پاکستان میں تعلیم کی ترقی کیلئے باہمی تعاون پر بات چیت کی۔ گورڈن براؤن نے وزیراعظم کی پاکستان میں تعلیم کی ترقی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے اپنے گذشتہ دورہ اسلام آباد اور وزیراعظم سے ملاقات کو یاد کرتے ہوئے انوائے کو بتایا کہ ان کا ادارہ تعلیم کے فروغ اور شرح خواندگی کے منصوبوں کیلئے فنڈ دینے کو تیار ہے۔ گلوبل پارٹنر جن میں امریکہ‘ یورپی یونین‘ متحدہ عرب امارات‘ قطر اور تعلیم کے گلوبل پارٹنرشپ اس مقصد کیلئے اربوں ڈالر دینے کو تیار ہیں۔ اس مقصد کا اصل مرکز ڈسٹرکٹ سطح اور معاشرے کو تعلیم کا شعور دلانا ہے۔

غریب خاندان اپنے بچوں کو تعلیم دلواسکیں گے اور کیش ٹرانسفر سکیم کے تحت ان کی مدد کی جائے گی۔ انوائے نے بتایا کہ ڈونر اس سکیم کیلئے فنڈز دینے کو تیار ہیں اور اس کا نتیجہ دیکھتے ہوئے اپنے فنڈز میں اضافہ کریں گے۔ آئی ایم ایف سے پاکستان میں تعلیمی شعبے کیلئے آسان شرائط پر فنانسنگ کرنے کیلئے مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میلینیئم ڈویلپمنٹ گولز کے حصول میں صرف 15 ماہ رہ گئے ہیں اور حکومت مختصر عرصے ہی میں اپنی جدوجہد کو تیز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کیلئے اضافی فنڈز کیلئے طاقتور ڈونرز سے رابطہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم نواز شریف نے گورڈن براؤن کو خوش آمدید کہتے ہوئے پاکستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے ان کی تجاویز کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام صوبوں کے وزرائے اعلی سے ان تجاویز بارے بات چیت کریں گے جو تعلیمی میدان میں حکومت کی ترجیحات پر تعاون کرنے کیلئے ہرممکن طور پر تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم حکومت کی اہم ترجیح ہے جیسا کہ ویژن 2025ء سے ظاہر ہے۔

حکومت نے جی ڈی پی میں تعلیم کیلئے 2 فیصد اضافی مختص کئے ہیں اور 2014ء تک حکومت اسے 4 فیصد تک بڑھادے گی۔ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ حاضریوں کو 100 فیصد تک لے جایا جائے اور یہ تب ہی ممکن ہے کہ جب غریب خاندانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ اپنے بچے سکولوں میں بھیجیں۔ مجوزہ فنڈ کو ڈسٹرکٹ اور کمیونٹی لیول پر تعلیم کے محرکات کیلئے استعمال کیا جائے گا۔

یہ فنڈ متعلقہ صوبے میں بجٹ میں اضافے کو مدنظر رکھ کر جاری کیا جائے گا اور حاضری میں 10 فیصد اضافہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے انوائے کو یقین دہانی کرائی کہ فنڈ شفاف طریقے سے بہترین نتائج کے حصول کیلئے سختی سے تعلیمی مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ دونوں سربراہان نے باہمی دلچسپی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا جن میں دہشت گردی کیخلاف آرمی آپریشن‘ سیلاب اور سکاٹ لینڈ میں ہونے والا ریفرنڈم شامل تھا۔