آرمی چیف راحیل شریف سے الطاف حسین کے 14اہم سوالات ،تشدد سے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزادی گئی،میرے بھائی اور بھتیجے کو کس قصور اور جرم میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا،سیاسی انتقامی کارروائی کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی،ہم مہاجروں کو آخری بار بتایا جائے کہ ہم کیا کریں، الطاف حسین

ہفتہ 27 ستمبر 2014 07:54

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27ستمبر۔2014ء)چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے 14انتہائی اہم سوالات کئے ہیں۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو سب سے بڑا منصب اور طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے،فوج اتحاد کی علامت ہوتی ہے۔الطاف حسین کا کہنا ہے کہ رینجرزآپریشن میں ایم کیو ایم کے گرفتار کارکنوں میں سے 41 لاپتا ہیں،چھاپوں کیدوران بیہودہ،غیرقانونی طرزعمل سے متعلق میرے سوالات ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ تشدد سے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزادی گئی،میرے بھائی اور بھتیجے کو کس قصور اور جرم میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا،سیاسی انتقامی کارروائی کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی،ہم مہاجروں کو آخری بار بتایا جائے کہ ہم کیا کریں؟سب لٹانے کے باوجود ہمارے لیے آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی،چند گندی مچھلیاں ہی تالاب کو گندا کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 40 دن ہوگئے کچھ جماعتوں کو ریڈزون میں جانے اور دھرنے کی اجازت ہے، ماورائے عدالت قتل، چھاپے، گرفتاریوں کا مرکز صرف ایم کیوایم کو کیوں بنایا گیا ہے۔ انہوں نے آرمی چیف سے پوچھا کہ ایم کیوایم اسلام آباد ریڈزون میں دھرنا دے تو فوج، رینجرز حرکت میں تو نہیں آئیں گی؟پی ٹی وی پرحملہ، توڑ پھوڑ، کیمرے لے جانے والوں کے خلاف رینجرز حرکت میں کیوں نہیں آئی،ملکی بقا،فوج سے تعاون کیلئے 1لاکھ ساتھیوں کی پیشکش کوئی اور لیڈر یا جماعت نہیں کرسکی۔الطاف حسین کا کہنا ہے کہ یہ سوالات مہاجر بزرگ، ماوں،بیٹیوں، نوجوانوں اور بچوں کی آواز ہیں۔