چودھری ظہورالٰہی شہید کی طرح ظلم و ناانصافی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے: چودھری شجاعت حسین/پرویزالٰہی ،شہبازشریف کے راون کی طرح کئی چہرے اور زبانیں ہیں اصل چہرہ قاتل و ظالم کا ہے جو عوام نے دیکھ لیا، شہداء کا خون رنگ لا کر رہے گا ،دھرنے کامیاب ہونگے، عوام میں شعور بیدار کیا، 10نکاتی پلان آئین و قانون کے مطابق ہے، عوام کیلئے آئین میں ترمیم سے گریز نہیں کرینگے ،سیلاب زدگان کی عملی مدد کی، حکمران ٹوپی ڈرامے کر رہے ہیں، متاثرین کیش لیں ابھی 2010ء کے سیلاب اور کئی بیواؤں کے چیک کیش نہیں ہوئے: برسی پر عظیم الشان اجتماع سے خطاب

جمعہ 26 ستمبر 2014 08:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26ستمبر۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین اور سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ چودھری ظہورالٰہی شہید کی طرح ہم ظلم و ناانصافی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، شہبازشریف کے راون کی طرح کئی چہرے اور زبانیں ہیں لیکن اصل چہرہ قاتل و ظالم کا ہے جو عوام نے دیکھ لیا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا خون رنگ لا کر رہے گا، دھرنے کامیاب ہوں گے، دھرنوں نے عوام میں اپنے حقوق کیلئے شعور بیدار کیا، ہمارا اور ڈاکٹرطاہرالقاری کا 10 نکاتی پلان آئین و قانون کے مطابق ہے لیکن اگر عوامی فلاح و بہبود کیلئے آئین میں ترمیم کرنا پڑی تو اس سے بھی گریز نہیں کریں گے، سیلاب زدگان کی ہم عملی مدد جبکہ حکمران ٹوپی ڈرامے اور فوٹو سیشن کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دونوں قائدین ظہورالٰہی ہاؤس گجرات میں چودھری ظہورالٰہی شہید کی برسی پر عظیم الشان اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ چودھری ظہیر الدین، میاں عمران مسعود، حسین الٰہی، محمدالٰہی نے بھی خطاب کیا۔ شرکاء کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ کرسیاں کم پڑ گئیں اور سینکڑوں لوگوں نے کھڑے ہو کر تقاریر سنیں، اس دوران وہ پرجوش نعرے لگاتے رہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ عوام کے حقوق کیلئے جہاں تک جانا پڑا جائیں گے، دھرنے کے بہتر نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، لوگ ظلم و زیادتی کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہونے لگے ہیں اور کسی حکمران کو عوامی حقوق غصب کرنے کی جرأت نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ اپنے عظیم والد کی شہادت کے بعد کسی ظلم و زیادتی کا حصہ نہ بننے کا عہد کیا تھا، اللہ کے فضل و کرم سے میں اس پر قائم ہوں، آپ میں سے یا ملک بھر سے کوئی شخص ہاتھ کھڑا کر کے یہ کہہ دے کہ میں کسی ظلم و زیادتی کا حصہ دار بنا ہوں تو ہزاروں افراد کے پنڈال میں سے ایک بھی ہاتھ کھڑا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آج جب ہم ظلم و انصافی کیخلاف چودھری ظہورالٰہی شہید کی خدمات پر خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں، حالات اُس دور سے بھی بدتر ہیں، نہتے شہریوں اور ظلم کیخلاف احتجاج کرنے والوں کو سیدھی گولیاں ماری جا رہی ہیں، لاکھوں لوگوں کو سیلاب میں ڈبو کر عملی امداد کی بجائے زبانی جمع خرچ کیا جا رہا ہے۔

چودھری پرویزالٰہی نے میاں شہبازشریف کے دس چہروں اور زبانوں کا ذکر کرتے ہوئے بجلی کا بحران 6 ماہ میں حل کرنے، آصف زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹنے، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ذمہ دار قرار پانے پر استعفیٰ دینے، دھرنے والوں کے ایک کے سوا تمام مطالبات مان لینے، فوج پر سازش کرنے کا الزام لگانے اور پھر اپنی ان تمام باتوں سے صاف مکر جانے کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہتے ہیں دھرنا ناکام ہو گیا ہے جبکہ جمعہ کو اس کا ورلڈ ریکارڈ بن جائے گا، دھرنے نے عوام میں حکمرانوں کے ظلم کے سامنے ڈٹ جانے کا حوصلہ پیدا کیا ہے، اب تو شہبازشریف کی آمد پر ٹریفک بلاک کرنے پر لوگ گونوازگو ک نعرے لگاتے ہیں اور ن لیگ کے ارکان اسمبلی انہی نعروں سے ڈر کر اپنی جماعت کا نام ہی نہیں لیتے، یہی دھرنے کی کامیابی ہے، گونوازگو کا نعرہ ہر دل کی آواز بن چکا ہے۔

چودھری پرویزالٰہی نے سیلاب زدہ علاقوں میں عملی طور پر کوئی رعایت نہ دینے کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف ایک تصویر میں متاثرہ بزرگ کو تھپکی دے رہے ہیں حالانکہ بزرگوں کے سامنے جھک کر تھپکی لی جاتی ہے، اگر حکمران مخلص ہوتے تو فصلوں کے نقصان کے تخمینہ لگا کر کسانوں کی مدد کرتے، مالیہ، زرعی ٹیکس اور زرعی قرضے معاف کرتے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کی آنکھوں میں چودھری ظہورالٰہی شہید سے محبت اور عقیدت کا عکس دیکھتا ہوں، ہمارا آپ کا تعلق نسل در نسل چلے گا، آپ کی قدروعزت ہمارے دل میں ہے، ماضی کی طرح موجود تحریک میں بھی آپ ہر ظلم و زیادتی کے باوجود ثابت قدم رہے جس پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کیلئے حکمرانوں نے کچھ کرنے کی بجائے ان کے مسائل و مشکلات میں اضافہ کیا ہے جس سے غم و غصہ انتہا کو ہے، مجھے تو خدشہ ہے کہ لوگ قربانی کے جانوروں پر گونوازگو لکھ کر قربانی کرنا نہ شروع کر دیں۔

چودھری شفاعت حسین کے صاحبزادے محمد الٰہی نے کہا کہ آپ میرے دادا کیلئے دعا کرنے آئے ہیں، میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہماری نئی نسل بھی ہمیشہ خدمت کرنے اور آپ کے کام آنے کی کوشش کرے گی۔ چودھری ظہورالٰہی شہید کی 33 ویں برسی کے اس اجتماع میں پاکستان مسلم لیگ اور ہر شعبہ حیات کے سرکردہ افراد کے علاوہ عوام کی بہت بڑی تعداد موجود تھی جن میں بزرگ اور نوجوان بھی شامل تھے۔

مسلم لیگ کے مرکزی رہنما سابق وفاقی وزیر چودھری وجاہت حسین اور سابق ضلع ناظم گجرات چودھری شفاعت حسین خود مہمانوں کو خوش آمدید کہتے رہے۔ شرکاء میں سابق ایم این اے چودھری رحمن نصیر مرالہ، سابق ضلع ناظم منڈی بہاؤ الدین ریاض اصغر چودھری، سابق ارکان اسمبلی چودھری ناصر چیمہ، چودھری امتیاز رانجھا، چودھری خالد اصغر گھرال، چودھری عبداللہ یوسف، مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری عبدالراج شاہین، صدر مسلم لیگ مالاکنڈ ڈویژن عزت اقبال عرف سنگین خاں، عظمت حسین سید، میاں پرویزاختر پگانوالہ، چودھری مظہر نت، بابر سلیم کھوکھر، چودھری اشرف ریحانیہ، چودھری فرخ مجید، چودھری اکرم موہلہ، ملک اسحاق اعوان، چودھری انعام الحق، سید نسیم شاہ، میر افتخار، چودھری نصیر، چودھری فضل حسین، اشفاق گورالہ، قاسم تارڑ، عبدالرحمن، سفیان گجر، چودھری اشرف دھریکڑی، ذوالفقار پپن، ظہیر حسین بٹ، افتخار شاکر، چودھری شوکت، چودھری اصغر ہنجرا، محمد حنیف حیدری، چودھری ارشاد، افتخار کالروی، ملک افتخار ایڈووکیٹ، خدیجہ فاروقی ایم پی اے، روبینہ سلہری سابق ایم پی اے، صفیہ جاوید چودھری سابق ایم پی اے بھی شامل تھیں۔