عوام کا پیسہ شفاف انداز میں ترقی کے منصوبوں پر لگایا جائے‘ احسن اقبال،حکومت عوام کے سوالوں کی جواب دہ ہے۔ معیار‘ کام اور خدمت میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 25 ستمبر 2014 08:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25ستمبر۔2014ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ عوام کا پیسہ شفاف انداز میں ترقی کے منصوبوں پر لگایا جائے‘ حکومت عوام کے سوالوں کی جواب دہ ہے۔ معیار‘ کام اور خدمت میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے کام میں دیر کو سامنے نہ رکھا جائے بلکہ کام مکمل کرنے کیلئے تیزی لائی جائے۔ وژن 2025 ء کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے۔ حکومت کسی بھی دھرنے سے بلیک میل ہوکر ترقی کے کاموں سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عوام کا پیسہ شفاف انداز میں ترقی کے منصوبوں پر خرچ کیا جائے۔

(جاری ہے)

کیونکہ آنے والے وقت میں حکومت عوام کے سوالوں کی جواب دہ ہے۔

حکومت خدمت ‘ کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتی اور نہ ہی کسی معیار پر کوتاہی برداشت کرے گی۔ انہوں نے پروجیکٹ پر کام کرنے والوں کو ہدایت کی ہے کہ دھرنوں کی وجہ سے کام میں کوئی دیر نہ آئے اور کام میں مزید تیزی بھی لائی جائے تاہم ایچ ای سی کی جانب سے وژن 2025 ء کیلئے پروجیکٹ کی بریفنگ بھی دی گئی جس پر احسن اقبال نے کہا کہ اس حکومت کی اولین ترجیح تعلیم ہے جس کیلئے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ بجٹ رکھا گیا ہے۔

ایچ ای سی کی جانب سے پیش کیے جانے والے تمام منصوبوں کو وزارت کی جانب سے منظوری مل گئی۔ جس میں کوہاٹ یونیورسٹی کیلئے 599.870 ملین روپے کے منصوبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری میڈیکل کالج کیلئے 983.187 ملین روپوں کے منصوبوں کی منظوری دے دی۔ تاہم NUST کیلئے 2514.106 ملین روپوں کی منظوری دی جس میں سول ورکس‘ ٹرانسپورٹ اور آئی ٹی کے شعبوں میں ترقیاتی فنڈز کی منظوری شامل ہے۔

توانائی کے بحران کو کم کرنے کیلئے کئی منصوبے زیر عمل ہیں جس میں سسٹم میں پانچ سو کے وی مزید بجلی لانے کیلئے روات میں منصوبے کو پایہ تکمیل کیلئے فنڈز بھی مختص کردیئے ہیں۔ پلاننگ کمیشن نے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے کئی چھوٹے ڈیم بنانے کیلئے بھی منصوبوں کی منظوری دی ہے ۔ جس کے لئے دو نئے ڈیم بنائے جائیں گے جس کی تعمیری لاگت کیلئے 876.465 ملین روپے کی منظوری دی۔

جو کہ سندھ کے اندر تھر اور کوہستان کے علاقے میں بنیں گے جبکہ 220 کے وی سب سٹیشن چکدرہ کیلئے 4917.18 ملین روپے کی منظوری دی اور اس کے ساتھ میٹرو بس پروجیکٹ کیلئے بس ڈپو بنانے کیلئے بھی 1477.70 ملین روپوں کی منظوری دی گئی۔ گلگت بلتستان کیلئے ذریعہ معاش کے منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے 30.00 ملین ڈالر کی منظوری دی گئی جو کہ پاکستان اور چین کے ساتھ حالیہ منصوبوں کی ایک کڑی ہے۔

متعلقہ عنوان :