ہمیں نیاپاکستان نہیں اسلامی پاکستان چاہئے،سراج الحق،ملک میں خوف کی فضاء ہے‘حکمران اورعوام محفوظ نہیں،عوام پھرگلی کوچوں کی سیاست سے بالاترہوکرملک اورامت کے مفاد کیلئے یکجا ہو ں ،موجودہ صورتحال پرقابونہ پایا گیا تو خدانخواستہ ملک میں عراق اورشام کی طرح لشکربنیں گے،صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 25 ستمبر 2014 07:58

ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25ستمبر۔2014ء)امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان 18کروڑعوام کی بستی ہے۔جاگیرداراورکرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے آج ہماراملک مقروض بن چکاہے۔غربت‘مہنگائی اوربیروزگاری عروج پرہے۔ملک میں خوف کی فضاء ہے۔حکمران اورعوام محفوظ نہیں۔ہمیں نیاپاکستان نہیں اسلامی پاکستان چاہئے۔

پاکستانی عوام ایک بارپھرگلی کوچوں کی سیاست سے بالاترہوکرملک اورامت کے مفادمیں لاہورمیں منعقدہونیوالے جماعت اسلامی کے 21نومبرسے 23نومبر2014ء کے جلسہ عام میں بھرپورشرکت کریں۔جلسہ عام میں ترکی‘تیونس‘سوڈان سمیت اسلامی ممالک سے مختلف وفودبھی شرکت کرینگے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے ضلعی امیرمولاناسلیم اللہ ارشدکی طرف سے انکے اعزازمیں دےئے گئے عشائیہ کے موقع پر انکی رہائشگاہ پرجماعت اسلامی کے ذمہ داران‘معززین علاقہ اورصحافیوں سے کیا۔

(جاری ہے)

۔

سراج الحق نے کہاکہ اگرملک کی موجودہ صورتحال پرقابونہ پایاگیاتوخدانخواستہ ملک میں عراق اورشام کی طرح لشکربنیں گے۔لوگ آپس میں لڑینگے۔اس لئے پاکستانی قوم کوچاہئے کہ اسلامی پاکستان کیلئے جدوجہدکرے۔انہوں نے کہاکہ آج ملک میں سیاست اورجمہوریت ایک تجارت بن چکی ہے۔سیاست کوڈینگی وائرس لگ چکاہے۔اس کیلئے سپرے کی ضرورت ہے۔بدقسمتی سے ہماری سیاست خاندانوں اورسرمایہ داروں کے گردگھوم رہی ہے۔

یہ سیاسی ومعاشی دہشتگردی ہے۔ہماری جدوجہدکامقصداسلامی پاکستان ہے۔جوخوشحال پاکستان بنے گا۔آخرمیں انہوں نے کامیاب جلسہ عام کے انعقادپرجماعت اسلامی ڈیرہ کاشکریہ اداکیا۔بعدازاں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ سیاسی جرگے کے نتیجے میں اسلام آبادمیں جاری دھرنے اورحکومت کے تناؤمیں کمی واقع ہوئی ہے۔ڈنڈے‘گولی‘کفن اورقبریں کھودنے کی باتیں کرنیوالے دھرنوں کی جگہ پراب کھیل کودمیں مصروف ہیں۔

یہ سیاسی جرگے کی کامیابی ہے۔سپیکرقومی اسمبلی پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفے منظورنہ کریں۔استعفے منظورہونے کی صورت میں ایک نیابحران کھڑاہوسکتاہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سیاسی جرگے کی پارلیمنٹ کی ضمانت کی تجویزپرفریقین نے فی الحال کوئی جواب نہیں دیا۔جبکہ ہمیں یقین ہے کہ پارلیمنٹ کی طرف سے پارلیمانی لیڈرزضمانت دینگے توعمران خان اورڈاکٹرطاہرالقادری اسے تسلیم کرلینگے۔