سپیکر قومی اسمبلی نے عمران خان سے استعفے واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے اپنے مطالبات کو پارلیمنٹ کے سامنے لانے مشورہ دیدیا ، سراج الحق کو جمعرات کی صبح گیارہ بجے تک کی ڈیڈ لائن ، استعفوں کا معاملہ زیادہ دیر تک موخر نہیں کرسکتا،سردار ایاز صادق، استعفے منظور کرنے میں جلدی کی گئی تو اس سے سیاسی بحران شدید ہو جائے گا،سراج الحق، سپیکرکی جانب سے تاحال کوئی نوٹس نہیں ملا۔شاہ محمود قریشی،سپیکر قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو قومی اسمبلی کی نشست سے استعفے کے بارے میں تصدیق کیلئے 13اکتوبر کو طلب کرلیا

بدھ 24 ستمبر 2014 08:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24ستمبر۔2014ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے عمران خان سے استعفے واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے اپنے مطالبات کو پارلیمنٹ کے سامنے لانے مشورہ دیدیا اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کو جمعرات کی صبح گیارہ بجے تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ استعفوں کا معاملہ زیادہ دیر تک موخر نہیں کرسکتا۔وہ منگل کو پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیاسے گفتگو کررہے تھے جبکہ دوسری جانب سراج الحق نے کہا ہے کہ استعفوں کامعاملہ تکنیکی نہیں بلکہ سیاسی ہے اسے سیاسی طو رپر ہی حل ہونا چاہئے ، اگر استعفے منظور کرنے میں جلدی کی گئی تو اس سے سیاسی بحران شدید ہو جائے گا۔

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے ممبران سے استعفوں کے معاملے پر جمعرات سے تصدیق کا عمل شروع کیا جائے گا تحریک انصاف کے جن پانچ ممبران نے چیئر مین پارٹی کے نام استعفے لکھے ہیں انہیں بھی خط لکھا ہے وہ اپنے استعفے سپیکر کے نام جمع کرائیں ورنہ ان کے استعفے تصور نہیں ہونگے اور استعفوں کی تصدیق کا عمل 15 اکتوبر تک جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کرکٹ کے کھلاڑی ہیں ، سیاسی معاملات پر سیاسی میدان میں باؤلنگ اور بیٹنگ کے لیے بہترین فورم پارلیمنٹ ہاوس ہے جس کے سامنے اپنی بات کر سکتے ہیں اور مسائل حل کر سکتے ہیں انتخابی اصلاحات پارلیمنٹ ہاوس میں کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بحرین کا دورہ بڑا کامیاب رہا ہے جس دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔

دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو درخواست کی ہے کہ وہ تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفیٰ منظور کرنے میں جلدی نہ کریں ورنہ سیاسی بحران مزید شدت اختیار کرجائے گا ۔

منگل کے روز سراج الحق نے ایاز صادق سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں سراج الحق نے ایاز صادق سے تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔

سراج الحق نے ایاز صادق سے اپیل کی ہے کہ ابھی تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفیٰ منظور نہ کئے جائیں کیونکہ سیاسی جرگہ نے مذاکرات کیلئے تحریک انصاف سے ملاقاتیں کرنی ہیں اور ابھی تک مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اگر ابھی استعفوں کو منظور کیا گیا تو پھر سیاسی بحران مزیدشدت اختیار کرجائے گا اور مذاکرات کا دور بھی خطرہ میں پڑ جائے گا۔

سراج الحق نے مختلف ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 20یا 40دن کا مسئلہ نہیں ہمیں بحران کو حل کرنے کی ضرورت ہے اگر استعفے منظور کئے گئے تو پھر 60دن میں ضمنی انتخابات کرانا ہونگے اور اس سے بحران میں شدت آجائے گی میں نے سپیکر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو موخر کریں اور مزید وقت دیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق کرانا سیاسی طورپر نقصان دہ ہے لوگوں کو یہ سوچنا چاہیے کہ یہ معاملہ کس طرح حل کیاجائے گا پی ٹی آئی نے استعفے دیئے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ منظور نہ ہوں اور مسئلے کے حل کی صورت نکلے ہم آخری وقت تک اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ۔

وا ضح رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے تحریک انصاف کے استعفیٰ دینے والے ارکان اسمبلی کو 25 اور 26 ستمبر کو طلب کر رکھا ہے ، شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سپیکرکی جانب سے تاحال کوئی نوٹس نہیں ملا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی ، علی محمد خان اور اسد عمر کو 25 ستمبر دن گیارہ بجے طلب کیا گیا ہے جبکہ ڈاکٹر عارف علوی ، شیریں مزاری اور منزہ حسن کو 26 ستمبر کو اسپیکر چیمبر آنے کی دعوت دی گئی ہے۔

دوسری جانب شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نوٹس موصول ہونے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کریں گے ۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو قومی اسمبلی کی نشست سے استعفے کے بارے میں تصدیق کیلئے 13اکتوبر کو طلب کرلیا ہے ، تاہم قومی اسمبلی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی رکن کے نہ آنے پر قواعد خاموش ہوں اور اس کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ پارلیمنٹ ہی کرسکتی ہے ۔

ذرائع کے مطابق سپیکر کی طرف سے تحریک انصاف مستعفی ہونے والے تمام ارکان کو نوٹس دیئے گئے ہیں جن میں تین ارکان کو آج بدھ اور تین کو کل جمعرات کو بلایا گیا ہے اور یہ تصدیق کا عمل پندرہ ا کتوبر تک مکمل کیاجائے گا ۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے پانچ ارکان نے اپنے استعفوں میں سپیکر کی بجائے چیئرمین کو مخاطب کیا ہے جس پر سپیکر نے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ اگر چاہیں تو سپیکر کے نام استعفے بھیج سکتے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ارکان نے استعفوں کی تصدیق کردی تو پھرانہیں اٹھارہ اگست سے منظور کیاجائے گا ۔