شاہ محمود کے الزامات مسترد،الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس جمعہ کو طلب،الیکشن کمیشن کا انتخابی قوانین میں ترامیم کا فیصلہ ، اثاثوں کی غلط بیانی پر تین سال قید ہوگی،عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر از خود نہیں کر سکیں گے، انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی مشاورت سے کیا جائے گا، مسودے کا متن

بدھ 24 ستمبر 2014 07:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24ستمبر۔2014ء) الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق شاہ محمود قریشی کے الزامات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔اجلاس میں نادرا، پرنٹنگ پریس، سکیورٹیز پرنٹنگ اور پی سی ایس آئی آر کے حکام شریک ہوں گے، اجلاس میں عام انتخابات میں دھاندلی اور ریٹرننگ افسران پر لگائے گئے الزامات کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ اس دوران مقناطیسی سیاہی، بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے معاملات بھی زیر غور آئیں گے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد کا کہنا ہے کہ انتخابات میں کوئی بھی چیز خفیہ نہیں رکھی گئی اس سے متعلق شاہ محمود قریشی کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں،عام انتخابات کی جائزہ رپورٹ پر وضاحت کرچکے ہیں جبکہ 19 ستمبر کو جائزہ رپورٹ انتخابی اصلاحات کمیٹی کو بھی پیش کی گئی اور اب عام انتخابات پر ایک حقائق نامہ بنایا جائے گا جو 29 ستمبر کو انتخابات اصلاحات کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گ

جب کہ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے عام انتخابات سے متعلق رپورٹ سے لاتعلقی کا اظہارکیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھرالیکشن کمیشن نے انتخابی قوانین میں بڑے پیمانے پر ترامیم کا فیصلہ کر لیا ، اثاثوں کی تفصیلات پر غلط بیانی پر تین سال قید کی سزا سنائی جائے گی ، عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر از خود نہیں کر سکیں گے ، پولنگ سے نوے روز قبل ووٹ کی منتقلی پر پابندی ہوگی۔میڈیارپورٹ کے مطابق مسودے کے متن میں بتا یا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی اصلاحات کمیٹی کو ارسال کی گئی سفارشات میں صدر مملکت کیلئے عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی مشاورت سے مشروط کر دیا گیا ہے۔

عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر از خود نہیں کر سکیں گے۔ ترامیمی مسودے میں کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسران الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوں گے۔، انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی مشاورت سے کیا جائے گا، قومی اسمبلی کے امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 60 لاکھ روپے جبکہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 40 لاکھ روپے ہوگی۔

مسودے کے مطابق اثاثوں کی تفصیلات پر غلط بیانی پر تین سال قید کی سزا سنائی جائے گی۔ اثاثہ جات جمع نہ کرانے والے ارکان کی رکنیت 60 روز کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مسودے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو اثاثوں کی تفصیلات کی جانچ پڑتال کا اختیار ہوگا۔ انتخابات سے ایک ماہ قبل پولنگ سکیم منجمد اور پولنگ سے 90 روز قبل ووٹ کی منتقلی پر پابندی ہوگی۔ امیدواروں کی اسکروٹنی کی مدت 7 سے بڑھا کر 15 روز کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مسودے کے مطابق خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ دینے پر انتخابات کالعدم قرار دے دیئے جائیں گے۔