لندن سے آنیوالی قومی ائیر لائن کے پائلٹ اور عملے کو غیر ملکی کرنسی ،بیش قیمت موبائل فون برآمد ہونے پر حراست میں لے لیا گیا،مانچسٹر جانے والی قومی ائیر لائن کی پرواز پی کے 709کے پائلٹ اور کاک پٹ کریو نے احتجاجاًطیارہ اڑانے سے انکار کر دیا ،پائلٹ عامر ہاشمی سے پانچ ہزار برطانوی پاؤنڈ برآمد ہوئے ،پائلٹ کے سوا تمام عملے کو جانے کی اجازت ،پی آئی اے کی تحریرکے بعد چھوڑ دیاگیا،کسٹمز کی وجہ سے پی آئی اے کی دنیا بھر میں بدنامی ہوئی ،دس ہزار ڈالرز تک رقم ساتھ رکھ سکتے ہیں ،اس سے کہیں کم تھی ‘ عامر ہاشمی کی گفتگو

پیر 22 ستمبر 2014 08:35

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22ستمبر۔2014ء )علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر کسٹم حکام نے لندن سے آنے والی قومی ایئرلائن کی پرواز کے پائلٹ اور دیگر عملے کو غیر ملکی کرنسی ،بیش قیمت موبائل فون اور الیکٹرانکس کی اشیاء برآمد ہونے پر پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لے لیا تاہم بعد ازاں مذاکرات کے بعد چھوڑ دیا گیا،پائلٹ و پالپا کے چیئرمین عامر ہاشمی اور دیگر عملے کو حراست میں لیے جانے پر مانچسٹر جانے والی قومی ائیر لائن کی پرواز پی کے 709کے پائلٹ اور کاک پٹ کریو نے احتجاجاًطیارہ اڑانے سے انکار کر دیا جسکی وجہ سے انٹر نیشنل فلائٹ تاخیر کا شکار ہو گئی ۔

بتایا گیا ہے کہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لندن سے آنے والی قومی ایئرلائن کی پرواز پی کے 758 کے ایک مسافر کے سامان سے بیش قیمت موبائل فون برآمد ہوئے جنہیں ڈیوٹی ادا کئے بغیر اسمگل کیا جارہا تھا ۔

(جاری ہے)

دوران حراست اس مسافر نے ان موبائل فون کو پرواز ہی میں موجود ایک ایئرہوسٹس کی ملکیت قرار دیا اور بتایا کہ ائیر ہوسٹس نے اسے وہ بیگ کسٹم ہال تک لیجانے کیلئے دیا تھا جس پر کسٹم حکام نے عملے کے سامان کی تلاشی لی تو ان کے سامان سے دیگر چیزیں بھی برآمد ہوئیں۔

اس کے علاوہ طیارے کے پائلٹ و پالپا کے چیئرمین عامر ہاشمی سے بھی5ہزار برطانوی پاؤنڈ برآمد ہوئے۔ کسٹم حکام نے عامر ہاشمی سمیت پرواز کے دیگر عملے کو بھی حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ۔ اطلاع ملنے پر سی بی اے یونین کے عہدیدار اور اراکین ائیر پورٹ پہنچ گئے اور کسٹم حکام کے رویے کے خلاف احتجاج کیا ۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر وزیر اعظم کے مشیر برائے ہوا بازی شجاعت عظیم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کو حل کرنے کی ہدایات دیں ۔

سی بی اے یونین کے سیکرٹری محمود بخاری کی قیادت میں رہنماؤں نے کسٹم حکام سے مذاکرات کئے ۔اس دوران لاہور سے مانچسٹر جانے والی پرواز پی کے 709کے پائلٹ اور کاک پٹ کے کریو نے پالپا کے چیئرمین عامر ہاشمی سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے احتجاجاًطیارہ اڑانے سے انکار کر دیا اور سارا عملہ طیارے سے نیچے اتر آیا جسکی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا رہا ۔

کسٹم حکام نے پائلٹ و پالپا کے چیئرمین عامر ہاشمی کے سوا باقی عملے کو جانے کی اجازت دیدی تاہم سی بی اے عہدیداروں اور عملے نے وہاں جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عامر ہاشمی کو ساتھ لے کر جائینگے او رکسٹم آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا ۔ پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن رولز کے مطابق پائلٹ دس ہزار ڈالر تک کی رقم اپنے پاس رکھ سکتا ہے ۔

کسٹم حکام کی طرف سے سخت زیادتی کی گئی ہے جسکے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کی جا سکتی ہے۔بعد ا زاں پی آئی اے کی طرف سے لکھ کر دیا گیا کہ پائلٹ کے پاس موجود رقم پی آئی اے کی ہے جسکی وجہ سے انہیں بھی جانے کی اجازت دیدی گئی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پالپا کے چیئرمین و پائلٹ عامر ہاشمی نے کہا کہ پائلٹ کو دس ہزار ڈالرز تک رقم رکھنے کی اجازت ہوتی ہے میں یو کے ‘ کینیڈا اور عرب امارات کے لئے پروازاڑاتا ہوں اس لئے میرے پاس مختلف ممالک کی کرنسی تھی اور یہ دس ہزار ڈالرز سے کہیں کم تھی ۔

بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ فیول کے پیسے بھی پائلٹ کو ادا کرنا پڑ جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسٹمز حکام کے رویے کی وجہ سے پی آئی اے کی پوری دنیا میں بدنامی ہوئی ہے اور حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کیمرے پر دکھا دیا گیا ہے اور ہمارا تعاقب کیا جائے گا کہ ہمارے پاس ڈالرز اور پاؤنڈز ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :