پنجاب میں سیلاب کازورٹوٹ گیا،گڈوکے مقام پرپانی کی سطح میں کمی،سکھر بیراج میں اضافہ،پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی واپسی شروع ہوگئی

اتوار 21 ستمبر 2014 08:27

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21ستمبر۔2014ء )پنجاب میں تباہی اور بربادی کی داستانیں رقم کرنے کے بعد شاید پنجاب کے بھپرے دریاوٴں کو سکون آگیا، صوبے میں سیلابی ریلوں کا زور ٹوٹنے لگا ا ہے ، جس کے بعد سندھ میں گڈو کے مقام پر بھی پانی کی سطح میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔آبپاشی ذرائع کے مطابق سکھر میں گڈو کے مقام پر پانی اپنی سطح مسلسل کم کر رہا ہے، گڈو بیراج پر پانی کی آمد تین لاکھ 39 ہزار 649 کیوسک ہے، جب کہ گڈو بیراج سے پانی کا اخراج تین لاکھ 749 کیوسک ہے۔

دوسری جانب سکھر بیرراج پر پانی کی آمد تین لاکھ چار ہزار 792 کیوسک، جب کہ اخراج دو لاکھ 52 ہزار 697 کیوسک ہے،تاہم کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 93 ہزار 854 کیوسک اور اخراج 56 ہزار 998 کیوسک ہے..گڈو بیراج میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے اور سکھر بیراج میں مسلسل بڑھ رہی ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے۔

گڈو بیراج پر پانی کی سطح میں کمی ہو رہی ہے۔

۔سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔اس وقت پانی کا بہاو 3لاکھ4ہزار792کیوسک۔کوٹری بیراج سے 57ہزار کیوسک پانی سمندر میں چھوڑا جارہا ہے۔گھوٹکی میں قادرپور لوپ بند کے قریبی علاقوں کے لوگوں کو خیمہ بستی میں منتقل کردیاگیا ہے۔خیمہ بستی میں مقیم افراد کا کہنا ہے کہ خوارک کی قلت اورشدید گرمی کی وجہ سے انہیں مشکلات کاسامنا ہے۔لاڑکانہ میں عاقل آگانی لوپ بند پربھی پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے اور انتظامیہ نیریلیف کیمپ قائم کردیے ہیں۔پنجاب میں دریائے چناب کے سیلابی ریلے نے سے متاثرہ دیہات میں اب پانی اترنے کے بعد لوگ اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، لیکن تباہ شدہ گھر، زیر آب فصلیں اور مال مویشی کے نقصانات نے انھیں نئی آزمائش میں مبتلا کر رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :