نوازشریف نے ڈیڑھ سال میں اپنے143کرپشن کے کیسزختم کروا لئے،جمہوریت کا راگ لاپنے والوں نے آئین کی دھجیاں اڑائیں،طاہرالقادری ،جس نظام میں غریب کو جینے کا حق نہ ہواس جمہوریت پر لعنت بھیجتے ہیں،اب انقلاب کا سمندر رکنے والا نہیں،عنقریب کناروں سے نکلے گا اور حکمرانوں کا اقتدار بہا کر لے جائے گا،مشرف کی آمریت میں چیزیں سستی تھیں،پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ نے اقتدار میں آکر گیس،بجلی،اشیائے خوردونوش سمیت ہر عوامی ضرورت کی چیز پر ٹیکس لگا کر100فیصد سے زائد اضافہ کردیا،12کروڑ عوام خط غربت کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے،انہیں جینے کیلئے ڈاکو اور چور بننا پڑ رہا ہے اور اپنی عزتیں بیچنا پڑ رہی ہیں،وزیراعظم پوچھتے ہیں کہ عوام کیوں 37دن سے سراپا احتجاج ہیں،ہم کہتے ہیں کہ انہیں ان کا آئینی حق دے دو،اگر نہیں دے سکتے تو گولی مار کر غریب عوام کو ختم کردو، انقلاب دھرنا سے خطاب

اتوار 21 ستمبر 2014 08:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21ستمبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے الزام عائد کیا ہے کہ نوازشریف نے ڈیڑھ سال میں اپنے143کرپشن کے کیسزختم کروا لئے،جمہوریت کا راگ لاپنے والوں نے آئین کی دھجیاں اڑائیں،جس نظام میں غریب کو جینے کا حق نہ ہواس جمہوریت پر لعنت بھیجتے ہیں،اب انقلاب کا سمندر رکنے والا نہیں،عنقریب کناروں سے نکلے گا اور حکمرانوں کا اقتدار بہا کر لے جائے گا،مشرف کی آمریت میں چیزیں سستی تھیں،پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ نے اقتدار میں آکر گیس،بجلی،اشیائے خوردونوش سمیت ہر عوامی ضرورت کی چیز پر ٹیکس لگا کر100فیصد سے زائد اضافہ کردیا،12کروڑ عوام خط غربت کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے،انہیں جینے کیلئے ڈاکو اور چور بننا پڑ رہا ہے اور اپنی عزتیں بیچنا پڑ رہی ہیں،وزیراعظم پوچھتے ہیں کہ عوام کیوں 37دن سے سراپا احتجاج ہیں،ہم کہتے ہیں کہ انہیں ان کا آئینی حق دے دو،اگر نہیں دے سکتے تو گولی مار کر غریب عوام کو ختم کردو۔

(جاری ہے)

ہفتہ کی شام انقلاب دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عوام کی جدوجہد نئے دور کا نکتہ آغاز بن جائے گی،مشترکہ اجلاس حکمرانوں نے عوا م کے ڈر سے بلایا،ہمیشہ حکمرانوں نے آئین کی دھجیاں اڑائی ہیں،جمہوریت کا مطلب بنیادی حقوق فراہم کرنا ہے لیکن پاکستان میں کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے انسان اور جانور ایک ہی تالاب سے پانی پینے پر مجبور ہیں،مشترکہ اجلاس میں آئین کا شور سنتے رہے مگر عملدرآمد کی بجائے حکمرانوں نے آئین کی دھجیاں اڑائیں،چند دنوں میں تارے نظرآجائیں گے پھر نوازشریف کو معلوم ہوگا کہ 37روز سے جمع عوام یہاں کیا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے اقتدار میں آتے ہی نیب کا سربراہ تبدیل کیا،قادری نے الزام عائدکرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے 15ماہ کے مختصر عرصہ میں اپنے خلاف15سال سے جاری کرپشن کے 143کیسز ختم کروا دئیے ہیں،جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ عوام کی ترجمانی کیلئے نہیں بلکہ اپنی کرپشن چھپانے کیلئے اقتدار میں آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر خدانخواستہ نوازشریف کا دور اقتدار چند روز مزید جاری رہا تو شریف برادران اپنے اوپر تمام کیسز ختم کروا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والے اس بات کا جواب دیں کہ مشرف دور میں بجلی فی یونٹ3روپے اور زرداری دور میں11روپے ہوگئی جبکہ آج بجلی کی قیمت15روپے فی یونٹ ہے،آٹا،چینی،گیس،دالیں،گوشت سمیت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں100فیصد سے زائد اضافہ ہوچکا ہے،دور آمریت میں چیزیں سستی جبکہ نام نہاد جمہوریت میں مہنگائی بڑھا دی گئی حالانکہ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوئی ہیں مگر اس کا فائدہ غریب عوام تک نہیں پہنچتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکمران غریبوں کو ریلیف نہیں دے سکتے تو گولی مار کر ختم کردیں،12کروڑ عوام خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے،لوگ تنگدستی کی وجہ سے عزتیں بیچ رہے ہیں،حرام کھا رہے ہیں،ڈاکو،چور اور لٹیرا بننے پر مجبور ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس نظام میں غریب زندہ نہ رہ سکے اس کو نہیں مانتے اور اس جمہوریت پر لعنت بھیجتے ہیں،کم سے کم موجودہ دور میں ہر غریب کا خرچ35000روپے ہے لیکن تنخواہیں 12000سے زائد نہیں،اگر دھرنا لاقانونیت ہے توپھر نوازشریف بتائیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن قانونی اقدام تھا؟۔

انہوں نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ سمندر تھمنے والا نہیں،اپنے کناروں سے نکلے گا اور حکمرانوں کے اقتدار کو بہا لے جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں غریب کو انصاف نہیں مل رہا بلکہ انصاف بک رہا ہے۔اس موقع پر انہوں نے دو خلفائے راشدین حضرت عمر اور حضرت علی کے ارشادات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک پوشاک اضافی پہننے پرخلیفہ کو اپنی رعایاکا جوابدہ ہونا پڑتا ہے جبکہ یہاں تک کہا گیا ہے کہ کفر کے ساتھ زندہ رہا جاسکتا ہے لیکن ظلم وناانصافی کے ساتھ زندہ رہنا ممکن نہیں۔