رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی کیخلاف درج مقدمہ عدم ثبوت کی بناء پر خارج ۔عدالت کا جمشید دستی سمیت گرفتار تمام 12ملزمان کو با عزت بری کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم

ہفتہ 20 ستمبر 2014 08:02

ڈیرہ غازیخان ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2014ء )رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی کیخلاف درج مقدمہ عدم ثبوت کی بناء پر خارج ۔عدالت نے جمشید دستی سمیت گرفتار تمام 12ملزمان کو با عزت برے کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا ۔ جمشید دستی کو مظفر گڑھ پولیس نے گذشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالمصطفیٰ ندیم کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق مظفر گڑھ سے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی سمیت 17نامزد اور 2سو نا معلوم افراد کیخلاف تھانہ سٹی مظفر گڑھ پولیس نے دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7ATAسمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ نمبر 362/14درج کیا تھا جس کی تفتیش DPOمظفر گڑھ نے SHOتھانہ دائرہ دین پناہ انسپکٹر رمضان شاہد کے سپرد کی تھی گذشتہ روز انہوں نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ انہیں ڈیرہ غازیخان میں ڈیوٹی جج ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج عبدالمصطفیٰ ندیم کی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے واقعہ کی فوٹیج دیکھنے کے بعد تفتیشی انسپکٹر رمضان شاہد سے استفسار کیا کہ مذکورہ ویڈیو میں جمشید دستی کے ہاتھ میں نہ ہی کوئی خطرناک آتشی اسلحہ موجود ہے اور نہ ہی یہ کسی کو تشدد پر اکسا رہے ہیں بلکہ موجودہ فوٹیج میں خود رکن قومی اسمبلی عوام کے تشدد کا نشانہ بنے ہوئے ہیں اس موقع پر تفتیشی انسپکٹر رکن قومی اسمبلی سمیت کسی بھی ملزم کیخلاف عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہ کر سکے جس پر عدالت نے عدم ثبوت کی بناء پر مقدمہ خارج کر کے تمام گرفتار ملزمان کو با عزت بری کرنے کا حکم دیدیا جمشید دستی کے ہمراہ رہا ہونیوالوں میں ملک منظور تھہیم، چوہدری عامر کرامت ، عبدالرشید قادری ، محمد بلال خان ، محمد عمر نعیم ، محمد احمد ، نیاز احمد ، ظفر خان دستی ، محمد اجمل ، محمد طفیل ڈوگر ، غفار دستی وغیرہ شامل ہیں ۔