بھارت ،کشمیری مسلمانوں کے لئے مدد کی اپیل کرنے پر انتہا پسند ہندوں کایونیورسٹی کے وائس چانسلر پر حملہ ، تشددکر کے زخمی کر دیا،بجر نگ دل اور ویشوا ہندو پریشد کے دھشتگردو ں کی وکرم یونیورسٹی میں تو ڑ پھو ڑ، بھا رت میں مقیم کشمیر طلبا ء سے مکا ن کا کرایہ نہ لینے اور سیلا ب متا ثر ین کی مدد کی اپیل کی تھی،مضروب وائس چانسلر

جمعرات 18 ستمبر 2014 09:01

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18ستمبر۔2014ء) تبا ہ کن سیلا ب سے متا ثرہ کشمیری مسلمانوں کی امداد کی اپیل کرنے پر وسطی بھارت میں انتہا پسند ہندو قوم پر ستوں نے ایک یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر حملہ کر کے شدید زخمی کر دیا۔فرانسیسی خبررساں ادارے اور بھارتی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کی اطلاعات کے مطابق بھارت کے شہر اوجین میں وکرم یونیورسٹی میں نوجوانوں پر مشتمل ایک مشتعل ہجوم نے یونیورسٹی کے کیمپس میں توڑ پھوڑ شروع کر دی۔

اس ہجوم نے یونیورسٹی کی عمارت میں داخل ہوکر کھڑکیوں کے شیشے توڑے دیئے اور میزیں اور کرسیاں پھینکنا شروع کردیں۔ہجوم نے لاٹھیوں سے پنکھوں کو بھی توڑ دیا۔ یہ سارے مناظر ملکی ٹی وی چینلوں پر نشر بھی کیے گئے۔جواہر لعل کول نے کہا کہ حملہ یونیورسٹی کی طرف سے سیلاب سے متاثرہ کشمیر طالب علموں کی مدد کرنے کی اپیل کے رد عمل میں ہوا۔

(جاری ہے)

مضروب وائس چانسلر نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ کی مدد کی اپیل کی گئی تھی اور کشمیر سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل ریاستی حکومت کی طرف سے بھی جاری کی گئی تھی۔

وائس چانسلر نے بتایا کہ حملہ آور نوجوانوں کا تعلق ہندو انتہا پسند تنظیم وشا ہندو پریسد اور بجرنگ دل سے تھا۔بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔کول نے کہا کہ انھوں نے مدھیہ پردیش سے شائع ہونے والے ایک مقامی اخبار میں یہ اپیل کی تھی کہ جن طالب علموں کے خاندان کشمیر میں گزشتہ نصف صدی میں آنے والے بدترین سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں ان کی مدد کی جائے۔

انھوں نے کہا انھوں نے خاص طور پر ان مالکان سے کرایہ نہ لینے کے لیے کہا تھا جن کے مکان کشمیری طالبہ نے کرائے پر لے رکھے ہیں۔ہندو قوم پرست نوجوان پر مشتمل ہجوم پہلے وائس چانسلر کے کمرے میں گھس گیا اور ان سے اپیل کرنے پر وضاحت طلب کی۔وائس چانسلر نے کہا ہجوم نے دس منٹ میں دفتر کا سارا فرنیچر توڑ دیا۔ اس واقع میں وائس چانسلر کو بھی زورو کوب کیا گیا اور اس کے بعد انھیں چھاتی میں درد کی وجہ سے ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کروانا پڑا۔

متعلقہ عنوان :