فلائٹ فنی وجوہات کی بنیاد پر تاخیر کا شکار ہوئی،وی آئی پی کلچر پر یقین نہیں رکھتے، رحمان ملک،معزز ایم این اے کو جہاز سے اتارنے والوں کے خلاف حکومت نے مقدمہ درج نہ کروایا تو وہ خود پولیس کے پاس جائیں گے،مذاکراتی عمل میں سپیڈ بریک آگیا تھا،آج جمعرات کو اہم پیشرفت متوقع ہے،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 ستمبر 2014 08:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18ستمبر۔2014ء)سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ فلائٹ فنی وجوہات کی بنیاد پر تاخیر کا شکار ہوئی،وی آئی پی کلچر پر یقین نہیں رکھتے،معزز ایم این اے کو جہاز سے اتارنے والوں کے خلاف حکومت نے مقدمہ درج نہ کروایا تو وہ خود پولیس کے پاس جائیں گے،مذاکراتی عمل میں سپیڈ بریک آگیا تھا،آج جمعرات کو اہم پیشرفت متوقع ہے۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل میں سپیڈ بریکر آیا تھا،ہم نے اپنا کام نہیں چھوڑا جرگے کی ہدایات پر ملاقاتیں کیں جس میں جہانگیر ترین اور عوامی تحریک نے گرفتار کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔جمعرات کو جرگے کی میٹنگ میں تینوں فریقین کیلئے قابل قبول حل پر مبنی خط لکھا جائے گا،عوام کو مایوس نہیں ہونا چاہئے تینوں فریقین جرگے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں رحمان ملک نے کہا کہ گزشتہ روز ایک جھوٹے واقعہ کی بناء پر سکینڈل بنایا گیا،پیپلزپارٹی کے جیالے وی آئی پی کلچر پر یقین نہیں رکھتے،پی آئی اے واضح کرچکی ہے کہ فلائٹ رحمان ملک کی وجہ سے نہیں بلکہ ٹیکنیکل وجوہات کی بناء پر تاخیر کا شکار ہوئی۔انہوں نے کہا کہ جہاز کے اندر کی ذمہ داری کیپٹن کی ہوتی ہے جسے مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہوتے ہیں۔

ایاٹا قوانین کی دھجیاں بکھیری گئیں،ایک معزز ایم این اے کو جہاز سے اتارا گیا جن کا تعلق اقلیتی برادری سے تھا،ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے،جہاز میں کیمرہ کیسے گیا اسکی انکوائری ہونی چاہئے،حکومت نے مقدمہ درج نہ کیا تو میں خود پولیس کے پاس جاؤنگا۔انہوں نے کہا کہ بہت جلد اصل کرداروں کو بے نقابل کرونگا،میڈیا کا رویہ بھی مثبت نہیں تھا جس پر افسوس ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں ایسی پارٹی کے ورکرز ملوث تھے جن کے حالات آج کل اچھے نہیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :