ملکی معیشت کو تیس سال میں اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا دھرنوں سے تیس دنوں میں پہنچا ہے،مولانا فضل الرحمن، دھرنوں میں ناچنے سے تبدیلی نہیں آئے گی ، کراچی میں قومیت ، علاقایت ، فرقہ واریت کے نام پر گردنیں کاٹی جاتی ہیں ، جامع بنوریہ کراچی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 ستمبر 2014 08:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18ستمبر۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو تیس سال میں اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا دھرنوں سے تیس دنوں میں پہنچا ہے ، دھرنوں میں ناچنے سے تبدیلی نہیں آئے گی ، کراچی میں قومیت ، علاقایت ، فرقہ واریت کے نام پر گردنیں کاٹی جاتی ہیں ، جامع بنوریہ کراچی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں قتل کی وارداتوں کی روک تھام کیلئے اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں قاتل آزاد گھوم رہے ہیں لوگ اگر اپنے دفاع کیلئے اسلحہ رکھیں اور کوئی انتظام کریں تو وہ دہشتگردی کے زمرے میں آجاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مذہبی جماعتیں اور مدارس آئین کے دائرے میں رہ کر کام کررہے ہیں ملکی وفاداری میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں مذہبی دنیا کو بدنام کرنے کا ایجنڈا بین الاقوامی ہے پاکستان میں مغربی تہذیب کو مسلط کرنے کی کوشش ہورہی ہے اس صورتحال کا مقابلہ کرینگے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مختلف صورتوں میں حالات خراب کئے جارہے ہیں کبھی قومیت کبھی علاقایت اور کبھی فرقہ واریت کے نام پر گردنیں کاٹی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنوں سے انقلاب یا تبدیلی نہیں آئے گی اور نہ ہی ناچ گانے سے تبدیلی آتی ہے تیس سال میں معیشت کو اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا تیس دنوں میں دھرنوں سے ہوا ہے چینی صدر ایک بڑا پیکج لیکر پاکستان آرہے تھے ۔