جنرل راحیل نے 5مطالبات کی گارنٹی دی ،انہیں کہانوازشریف پراعتمادنہیں فوج پیچھے ہوتی تواب تک جاچکے ہوتے ،عمران خان ،ہم فوج کے کندھوں پرنہیں عوام کے کندھوں پرآئیں گے ،دھاندلی کے ذمہ داروں کوسزانہ ملی توآئندہ بھی ایسے ہی ہوگا،قوم جاگ جائے تومیری سب سے بڑی فتح ہوگی ،گرفتاری سے فرق نہیں پڑتا،پہلے ہی جیل میں پھنسے ہیں ،نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 17 ستمبر 2014 09:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17ستمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 5مطالبات کی گارنٹی دی ،انہیں کہانوازشریف پراعتمادنہیں فوج پیچھے ہوتی تواب تک جاچکے ہوتے ،ہم فوج کے کندھوں پرنہیں عوام کے کندھوں پرآئیں گے ،دھاندلی کے ذمہ داروں کوسزانہ ملی توآئندہ بھی ایسے ہی ہوگا،قوم جاگ جائے تومیری سب سے بڑی فتح ہوگی ،گرفتاری سے فرق نہیں پڑتا،پہلے ہی جیل میں پھنسے ہیں ۔

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں عمران خان نے کہاکہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات ہوئی توانہوں نے 5مطالبات کی گارنٹی دی اورکہاکہ نوازشریف استعفیٰ نہیں دیں گے جس پرانہیں کہاکہ مجھے نوازشریف پراعتمادنہیں ۔انہوں نے کہاکہ جنرلزکے آنے جانے سے ہماراکوئی تعلق نہیں فوج ایک الگ ادارہ ہے ،فوج ہماری پیچھے ہوتی تواب تک جاچکے ہوتے ،تحریک انصاف عوامی جماعت ہے اورہم فوج کے کندھوں پرنہیں عوام کی طاقت سے آناچاہتے ہیں اورعوام کے کندھوں پرآئیں گے اوراب توواضح ہوگیاہے کہ فوج مداخلت نہیں کررہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جاویدہاشمی کی غلط بیانی پرمایوسی ہوئی وہ دھاندلی کوتسلیم کرکے بھی نوازشریف کوبچانے میں لگے ہیں ۔تحریک انصاف میں نظریاتی لوگوں کی چھانٹی ہورہی ہے میں وہ جماعت نہیں چاہتاجس میں لوگ اپنے دوستوں کے ساتھ آئیں اورپھرچلے جائیں ،ایسے لوگوں کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،میں ایک نظریاتی جماعت چاہتاہوں ،جس میں لوگ پارٹی کے منشورپرآئیں اوراپنے نظریئے پرقائم رہیں تاکہ ہمیں کسی کے ہاتھوں بلیک میل نہ ہوناپڑے ۔

انہوں نے کہاکہ سیلاب میں جہاں بھی گیاوہاں گونوازگوکے نعرے لگے اب یہ تحریک شروع ہوگئی ہے انتخابات جیتنے سے بہترہے کہ عوام کوجگایاجائے اورمیری قوم جاگ گئی تویہ میری سب سے بڑی کامیابی ہوگی ،مجھے کچھ ملے یانہ ملے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے کہاکہ عوام تبدیلی کے لئے تیارہیں اورعوام ہی تبدیلی لیکرآتے ہیں تبدیلی کاجوعمل شروع ہواہے وہ اب رکے گانہیں اب یہ جاری رہے گااورجب ہرپاکستانی اپنی آوازبلندکرے تومجھے خوشی ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ دھرنامیرے لئے ٹیسٹ ہے مجھے ہارنے کی پرواہ نہیں میں یہ سوچ رہاہوں کہ کامیاب ہواتوپھرکیاہوگا۔انہوں نے کہاکہ ہم ابھی تک قوم نہیں بلکہ انگلش اوراردومیڈیم ،مذہب اورفرقوں میں تقسیم دھڑے ہیں ،جس دن ہم قوم بنے ہماری آوازایک ہوگی ان کاکہناتھاکہ لوگ جن چیزوں کوخاموسی سے مان لیتے تھے آج ان کامطالبہ کررہے ہیں ،یہ عوام کے حقوق کی جنگ ہے ،اورہمیں امیدہے کہ سپریم کورٹ انصاف دے گی ۔

انہوں نے کہاکہ عیدقربان کی تیاری کررہے ہیں ،بڑی عیداورمیری سالگرہ ڈی چوک میں ہوگی ۔ایک سوال پرکہاکہ نوازشریف کوبچانے والے سٹیٹس کووالے ہیں وہ اپنے آپ کوبچارہے ہیں ،اگرسارے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تواسے روکنے کیلئے انہوں نے نظام میں تبدیلی کیوں نہیں کی ۔انہوں نے کہاکہ شفاف انتخابات کے لئے دھاندلی کے ذمہ داروں کااحتساب ضروری ہے ،اگرذمہ داروں کوسزانہ ملے توتحقیقات کاکوئی فائدہ نہیں ۔انہوں نے کہاکہ کون ساجرم کرلیاجوکارکنوں کوگرفتارکیاجارہاہے ،حکومت جومرضی حربے استعمال کرے جمعہ کوریکارڈلوگ دھرنے میں آئیں گے۔